رب کائنات نے اپنے نبی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کو معلم بنا کر بھیجا اور سرور کائنات ﷺ نے دُنیا میں اپنے قیام کے دوران خُود بھی دائیں ہاتھ سے کھانا تناول فرمایا اور دائیں ہاتھ سے ہی کھانا کھانے کا حُکم دیا اور کوئی شک نہیں کہ ہاتھوں میں دائیں ہاتھ سے کھانا کھانا افضل ہے اور اس سے برکت حاصل ہوتی ہے۔
ہمارے مُلک میں عام طور پر کھانا ہاتھ سے ہی کھایا جاتا ہے لیکن چمچ کانٹے کا رواج بھی موجود ہے، اس آرٹیکل میں ہم جانیں گے کے ہاتھ سے کھانا کھانے کے متعلق ماڈرن سائنس اور تھیوریز کیا کہتی ہیں تاکہ چمچ کانٹے کو استعمال کرنے والی ماڈرن سوچ کو ہاتھ سے کھانے کے فائدوں کا پتہ چل سکے۔
نمبر 1 ڈائیجسٹ
ہاتھوں سے کھانا ہمارے ہضم کے نظام کو تقویت دیتا ہے، جب ہم کھانا اپنے ہاتھ سے چُھوتے ہیں تو دماغ معدے کو سگنل بھیجتا ہے کہ اُسے کیا ملنے والا ہے اور یہ سگنل معدے کو ہضم کے لیے توانا کرتا ہے۔
ہمارے جسم پر دوست اور دُشمن بیکٹریا دونوں ہی موجود ہوتے ہیں، یہ ہمارے چہرے پر، بازوں پر،نظام انہظام میں، ہاتھوں پر اور ہر ہی جگہ موجود ہوتی ہیں اور جب ہم ہاتھوں سے کھانا کھاتے ہیں تو یہ دوست بیکٹریا دُشمن بیکٹریا کو ہمارے آنتوں میں جانے سے روکتے ہیں۔
نمبر 2 کھانے میں رغبت پیدا ہوتی ہے

ہاتھ سے کھانا کھانے والی کی کھانے میں رغبت پیدا ہوتی ہے اور یہ رغبت کھانے کو جسم کے لیے فائدہ مند بناتی ہے اور بے دھیانی سے کھایا جانے والا کھانا بد ہضمی کیساتھ کئی اور بیماریوں کا باعث بن سکتا ہے۔
نمبر 3 ہاتھوں سے کھانا بھی ورزش ہے
ہاتھوں اور انگلیوں سے کھانا بذات خود ایک ورزش ہے جو انگلیوں کی حرکت کیساتھ بازو کاندھوں کی حرکت کے دوران جسم میں خُون کی ترسیل کو متوازن رکھنے میں مدد کرتی ہیں۔
نمبر 4 چربی پگھلا سکتا ہے

خوراک پر چھپنے والے ایک مشہور جریدے ایپٹائٹ میں چھپنے والی ایک سٹڈی میں بتایا گیا کہ جب لوگ ٹی وی وغیرہ دیکھتے ہُوئے یا اخبار پڑھتے ہُوئے ہاتھ سے سنیک کھاتے ہیں تو اُن کی بھوک جلدی مٹ جاتی ہے اور وہ زیادہ سنیک کھانے سے بچ جاتے ہیں۔
ایک اور تھیوری کے نتائج کے مُطابق ہاتھ سے کھانا کھانے والے کا پیٹ جلدی بھر جاتا ہے نسبتاً چھری کانٹے سے کھانے والے کے اور یہ چیز جسم کی فاضل چربی کو پگھلانے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔
نمبر 5 ذیابطیس سے بچا سکتا ہے
ایک اور مشہور جریدے کلینکل نیوٹریشن میں چھپنے والی ایک سٹڈی کے مُطابق ذیابطیس ٹائپ 2 کے وہ مریض جو چمچ، چھری، کانٹے وغیرہ سے کھانا کھاتے ہیں اُن کے کھانا کھانے کی رفتار ہاتھ سے کھانا کھانے والوں کی رفتار سے تیز ہوتی ہے اور تیزی سے کھانا کھانا خُون میں شوگر کے لیول کو جلدی اوپر لے جاتا ہے جو ٹائپ 2 ذیابطیس کا باعث بنتا ہے۔
نمبر 6 کھانا مُنہ میں ہضم ہونا شروع ہوجاتا ہے
جب ہم ہاتھ سے کھانا کھاتے ہیں تو کھانے کو چُھونے پر ہمارا دماغ مُنہ میں تھوک پیدا کرنے والے غدودں کو متحرک کرتا ہے اور ہمارے مُنہ میں لقمے سے پہلے تری پیدا ہوتی ہے اور یہ تھوک کھانے کو مُنہ میں چبانے کے دوران ہی ہضم کرنا شروع کردیتا ہے۔
نمبر 7 توجہ اور غذائی صلاحیت
ہاتھ سے کھانے والے کی توجہ کھانے کے اوپر ہوتی ہے، کانٹے چمچ کیساتھ بے دھیانی سے کھانے والے کو اکثر پتہ نہیں چلتا کے وہ کتنا کھا گیا، جب ہماری توجہ کھانے کے اوپر ہوگی تو ہم ہر نوالے کو دیکھ کر اور پسند کر کے آہستہ آہستہ کھائیں گے جس سے کھانے میں موجود پُوری پُوری غذائی صلاحیت سے فائدہ حاصل ہوگا۔
نمبر 8 یہ ہائیجینک ہے

چُھری کانٹے چمچ کی نسبت ہاتھ دھوکر کھانا کھانا زیادہ ہائیجینک ہے اور یہ ہمارے جسم کو نقصان پہنچانے والے جراثیم سے محفوظ رکھنے کا باعث بنتا ہے۔
نمبر 9 یہ قُدرتی طریقہ ہے
زندگی کو جتنا زیادہ قُدرت کے قریب رکھا جاتا ہے یہ اتنی ہی صحت مند اور توانا رہتی ہے اور جتنا اس کو آرام دہ بنایا جاتا ہے یہ اُتنا ہی جسم کو نقصان پہنچاتی ہے اور ہاتھ سے کھانا کھانا قُدرتی اور صحت مند طریقہ ہے۔
نمبر 10 مُنہ اور زُبان نہیں جلتی
ہاتھ سے کھانے والے کی گرم کھانے سے زبان نہیں جلتی کیونکہ جب وہ کھانا چھوتا ہے تو انگلیوں سے اُسے پتہ چل جاتا ہے کہ کھانا کتنا گرم ہے اور کب اسے نوالہ نہیں بنانا۔
نوٹ: ہاتھ سے کھانا بہترین عمل ہے مگر کھانے سے پہلے اور بعد میں ہاتھوں کو اچھی طرح دھونا بھی بہت ضروری ہے۔