آپ نے اپنا موازنہ کسی اور سے کب اور کتنا عرصہ پہلے کیا؟ آپ اگر یہ بات سوچیں گے تو آپ کی یاداشت آپ کو بتائے گی کہ ایسا کیے ہُوئے کوئی زیادہ عرصہ نہیں گُزرا، اپنا موازنہ کسی دُوسرے سے کرنا جہاں آپ کو آپ کے اپنے مقاصد حاصل کرنے میں پریشان کرتا ہے وہاں یہ آپ کو ذہنی تناؤ اور پریشانی دینے کیساتھ ساتھ اور کئی جسمانی اور ذہنی بیماریوں میں مُبتلا کر سکتا ہے۔
موازنہ کرنے کی عادت ایک لمحے کے لیے بھی ٹھیک نہیں ہے اور یہ اعتماد کی دھجیاں بکھیر کر رکھ دیتی ہے اسی لیے اس آرٹیکل میں ہم ماہرین نفسیات کےبتائےہُوئے اُن طریقوں کا ذکر کریں گے جو اس عادت کو چھوڑنے کے لیے انتہائی کارآمد ہیں۔
موازنہ کرنے کی عادت کب پیدا ہُوئی
گھر، نوکری، آمدن، گریڈز، سماجی حثیت، جسمانی خوبصورتی اور حتی کے سوشل میڈیا پر زیادہ لائکس وغیرہ حاصل کرنا اور ان کیساتھ ساتھ کئی اور چیزیں ہیں جو اگر انسان کے پاس نہ ہوں اور وہ دُوسروں کیساتھ اپنا موازنہ شروع کر دے جن کے پاس یہ چیزیں ہیں تو احساس کمتری کا خطرناک بادل اُس کی سوچ پر چھا جاتا ہے اور اُسے تباہی کے دہانے تک کھینچ کر لیجاتا ہے۔
اپنا موازنہ کسی دوسرے سے نہ کرنا یہ بات سیکھنے سے سیکھی جا سکتی ہے اور اگر یہ نہ سیکھی جائے تو زندگی کا حُسن اور خوبصورتی اچھی لگنی بند ہوجاتی ہے۔
موازنہ کرنے سے کیسے رُکنا ہے

اپنی کامیابیوں کو نظر کے سامنے رکھیں کیونکہ جب آپ دُوسروں پر توجہ دینی شروع کرتے ہیں تو نتیجتاً آپ کو اپنی ذات پر توجہ دینے کے لیے وقت نہیں ملتا، دوسروں پربلا وجہ توجہ دینے والے ذہنی طور پر بڑے نہیں ہو پاتے خاص طور پر جب وہ ان باتوں کو دیکھ رہے ہوں کے دُوسرا کتنا کامیاب ہو گیا ہے اور کتنی ترقی کر گیا ہے۔
اپنی ذات پر توجہ دینا شروع کریں، اپنا خیال رکھنا شروع کریں اور اپنے اندر موجود تخلیقی صلاحیتوں کو اُجاگر کرنے میں وقت گزارنا شروع کریں تو آپ کو پتہ چلے گا کہ خالق نے آپ کو کتنی صلاحیتیں دے رکھی ہیں اور آپ کے اندر بے پناہ خوبیاں ہیں۔
آپکی اپنی منزل ہے
دُنیا کا نظام آپ نہیں چلا رہے اور نہ ہی آپ ہر اُس چیز کو بدل سکتے ہیں جسے آپ پسند نہیں کرتے چنانچہ کُچھ بھی سوچنے سے پہلے صلاحیتوں اور اُن نعمتوں کو شُمار کریں جو آپ کو حاصل ہیں تو آپ کو پتہ چلے گا کہ آپ کی اپنی ایک طاقت ہے اور اس طاقت کو موازنہ کرنے یا کسی اور منفی مقصد کے لیے ہرگز ضائع نہ کریں اور اپنی منزل کا تعین کرکے اپنی بھرپُور طاقت سے اُسے حاصل کرنے کے لیے جدوجہد شروع کریں۔
آپکا ماضی اور حال
ہر انسان کے ماضی میں کُچھ نہ کُچھ ایسا ضرور نکل آتا ہے جس پر اُسے فخر نہیں ہوتا یا پچھتاوا ہوتا ہے اور ہو سکتا ہے کہ ماضی غلطیوں سے بھرا ہو، یہ تمام چیزیں انسان کو ایک بہتر انسان بننے میں مددگار ثابت ہوتی ہیں اور اگر ان چیزوں پر پچھتاوے کے آنسو بہائے جائیں تب یہ جہاں وقت اور طاقت کو ضائع کریں گی وہاں آپ کو آگے بڑھنے سے روک دیں گی۔
ماضی کی ناکامیاں حال میں بہتری پیدا کرنے کے لیے بہترین اُستاد ہوتی ہیں جن سے اگر سیکھا جائے تو آگے بڑھنے کی رفتار بہت تیز ہو جاتی ہے اس لیے پشیمانی اور پچھتاوے کی بجائے اپنی غلطیوں کو اُستاد بنا لیں تاکہ آپ خود اُستاد بن سکیں۔
سوشل میڈیا اور موازنہ

یاد رکھیں کہ سوشل میڈیا پر لوگ صرف اپنی کامیابیاں شیئر کرتے ہیں اور اپنی ناکامیوں کا کبھی ذکر نہیں کرتے اس لیے سوشل میڈیا پر اپنا قیمتی وقت موازنہ کرنے میں ہرگز ضائع نہ کریں اور یاد رکھیں کہ اللہ کی تقسیم پر راضی ہونے والے سے اللہ راضی ہو جاتا ہے اور جس سے اللہ راضی ہوجائے اُسے بھلا اور کیا چاہیے۔
آپ اگرمطمعین نہیں ہیں

ہو سکتا ہے کہ آپ اپنی موجودہ پوزیشن سے خوش نہ ہوں مگر اس کا مطلب ہرگز یہ نہیں ہے کہ آپ ہمیشہ وہیں رہیں گے جہاں آپ اس وقت ہیں بلکے اس کا مطلب یہ ہے کہ آپ اپنی موجودہ پوزیشن کو کتنے اچھے طریقے سے ہینڈل کرتے ہیں اور گُزارتے ہیں اور یاد رکھیں کہ کامیابیاں دینے والا خُود کہتا ہے ” ہر پریشانی کے ساتھ آسانی ہے”۔