روزمرہ کی زندگی میں جھگڑالو اور جارحانہ روئیے کے لوگوں سے مُلاقات ہونا کوئی عجیب بات نہیں اور ایسے لوگوں سے اکثر مُلاقات ہو ہی جاتی ہے، جارحیت عام طور پر کسی تنازعے کی صُورت میں جنم لیتی ہے جب کوئی ایک شخص اپنے مفادارت کو بچانے کے لیے یا اپنی کسی غلطی کوتاہی کو چُھپانے کے لیے اگریشن کا سہارا لیتا ہے۔
اس آرٹیکل میں ہم جانیں گے کہ ایسے لوگوں کی پہچان کرکے ان سے کیسے نمٹا جانا چاہیے تاکہ اپنی شخصیت کا تحمل اور ذہنی انرجی ضائع نہ ہو۔
جھگڑالو اور جارحانہ روئیے کی پہچان
اگر کوئی شخص جارحیت پر اُتر رہا ہے تو اُس کی پہلی پہچان یہ ہے کہ وہ آپ کی بات کاٹے گا تاکہ آپ بات نہ کر سکیں اور اپنی آواز کو بُلند کر لے گا اور آپ کو آپکا نقطہ نظر بیان نہیں کرنے دے گا، ایسے موقع پر ہو سکتا ہے کہ وہ ایسے الفاظ استعمال کرے جنہیں سُن کر آپ کو لگے کے وہ آپ کی حد کراس کر رہا ہے۔
ایسے فرد سے مُلاقات عام طور پر ذہنی تناؤ کا باعث بنتی ہے اور مُلاقات کے بعد بندہ جذباتی اور جسمانی طور پر تھکا ہُوا محسوس کرتا ہے۔
دُکھ کی بات یہ ہے کہ ایسے لوگوں سے بچنا تقریباً ناممکن ہے چنانچہ ہمیں مفادات اور ہمدردی کے درمیان فرق کا جاننا بہت ضروری ہے تاکہ ایسے لوگوں سے نمٹا جاسکے، اس کام کے لیے نیچے دئیے گئے 5 نقاط پر عمل کریں۔
نمبر 1 تحمل کا دامن کیسے پکڑے رکھنا ہے
تلخی کے جواب میں تلخی جھگڑے کو جنم دیتی ہے اور جھگڑا سارے دن کی توانائی کو ضائع کر دیتا ہے اس لیے اگر کبھی ایسے بندے سے مُلاقات ہو اور آپ سمجھیں کہ آپکا غُصہ بے قابو ہونے والا ہے تو تحمل کا دامن پکڑے رکھنے کے لیے ماہرین نفسیات کے ان مشوروں پر عمل کریں۔
- گہرا سانس لیں اس سے دماغ میں آکسیجن کا لیول بڑھے گا اور غُصے سے دماغ میں پیدا ہونے والی گرمی کم ہوگی۔
- کھڑے ہوجائیں اور ایک گلاس پانی لینے چلے جائیں اور سکون سے بیٹھ کر پانی پیئں تاکہ توجہ کو بریک ملے اور دماغ میں بڑھتا ہُوا غُصہ ٹھنڈا ہو جائے۔
- اُن باتوں کو بولنے سے پہلے ایک دفعہ سوچیں جو غُصے میں آپ کے مُنہ سے نکل کر آپ کی شخصیت کو متاثر کر سکتی ہیں۔
نمبر 2 جارحیت کی نشاندہی کرنا
جارحیت اگر آپ کے مفادات اور خیالات کو متاثر نہیں کر رہی تو ایسے موقع پر خاموش تماشائی بنے رہیں اور اگر جارحیت کا مرکز آپ ہیں تو فوری طور پر اپنی گفتگو میں مناسب الفاظ سے اس کی نشاندہی کریں، ماہرین نفسیات ایسے موقع پر درجہ ذیل جُملے استعمال کرنے کا مشورہ دیتے ہیں۔
- پلیز غُصہ نہ کریں ہم مل بیٹھ کر سوچ سمجھ کر اس بات کا حل نکالتے ہیں۔
- برائے مہربانی آہستہ بولیں۔
- میں معافی چاہتا ہوں اور کُچھ کہنا چاہتا ہوں مُجھے یقین ہے کہ میری بات اس معاملے میں مددگار ثابت ہوگی۔
- میں سمجھ سکتا ہُوں کہ یہ معاملہ ذہنی تناؤ کو جنم دے رہا ہے۔
اگر ایسے جُملے آپ ابتدا میں ہی استعمال کر لیں گے تو دُوسرا فریق جارحیت میں جانے کی بجائے آپ کا نقطہ نظر زیادہ بہتر طریقے سے سُننے کے لیے تیار ہو سکتا ہے۔
نمبر 3 ہمدردی
دُوسرے شخص کو سمجھنے کے لیے اپنے آپ کو اُس کے جُوتوں میں محسوس کریں تاکہ اُس کی جارحیت کی اصل وجہ کو سمجھ سکیں کیونکہ جارحیت ایک قُدرتی طرز عمل ہے جس میں کوئی شخص اپنی کسی سوچ یا چیز وغیرہ کی حفاظت کرنا چاہ رہا ہوتا ہے اور اس کام کے لیے ماہرین کے ان نقاط پر غور کریں۔
- دُوسرا شخص کیا چیز کھو رہا ہے، اُسکا وقت ضائع ہو رہا ہے؟، کوئی گھریلو مسلہ ہے؟، عزت نفس یا پیسے وغیرہ کا نقصان ہو رہا ہے۔
- اگر آپ اُس کی جگہ ہوتے تو کیسا محسوس کرتے۔
- دُوسرے فرد کی جارحیت کی وجہ کہیں اور پوشیدہ ہے جس کی وجہ سے وہ آپ سے جھگٹرا کر رہا ہے۔
نمبر 4 پُر اعتمادی
یہ بات شروع میں آپکو تھوڑی عجیب لگے گی کہ آپ جھگڑالو سے ہمدردی اختیار کر رہے ہیں اور وہ اس بات کو نظر انداز کر رہا ہے کیونکہ آپ اُس کی پوزیشن کو سمجھ رہے ہیں تو آپ اُسے جارحیت کی اجازت نہیں دیں گے ایسے موقع پر پُر اعتماد رہنے کے لیے نفسیات کے سمجھنے والے درجہ ذیل باتوں کا مشورہ دیتے ہیں۔
- اپنی آواز اور لہجے کو دھیما رکھیں اس سے آپکا پُر اعتماد ہونا ظاہر ہوگا اور دُوسرے آدمی کو اونچی آواز میں بات کرنے میں حوصلہ افزائی نہیں ملے گی۔
- اپنی بات پرتحمل سے قائم رہیں تاکہ دُوسرے کو اپنے فیصلے میں اجارہ داری قائم کرنے کا موقع نہ ملے۔
- اپنے لہجے میں احترام کو قائم رکھیں تاکہ دُوسرا بھی آپ کی عزت کرتا رہے۔
- اگر دُوسرے کا جارحانہ رویہ تیز ہو رہا ہے تو اسکا جواب زبردست خوداعتمادی اور دو ٹوک الفاظ میں دیں تاکہ دُوسرے کو بھی احساس ہو کہ آپ کی برداشت پر بوجھ پڑ رہا ہے۔
نمبر 5 فوکس
جب کوئی شخص جذباتی ہو جاتا ہے تو گفتگو کے دوران وہ بات کو کہیں سے کہیں لیجاتا ہے اور یہ چیز جھگڑے کا باعث بنتی ہے ایسے موقع پر اُسے گفتگو کا اصل موضوع یاد دلانا ضروری ہو جاتا ہے تاکہ بات طول اختیار نہ کرے، سائیکالوجیسٹ حضرات کا کہنا ہے کہ جب کوئی جذباتی ہو جائے تو موقع کی نزاکت سے تناؤ میں کمی لانے کے لیے ان باتوں پر عمل کریں۔
- دُوسرے سے کہیں عین ممکن ہے کُچھ عرصے بعد اس جھگڑے کو سوچ کر ہم دونوں ہنسنا شروع کر دیں۔
- کوئی جملہ بولیں جس سے دوسرا فریق مُسکرا اُٹھے۔
- یہ کہنا کہ معاملات ہمارے دوستی کو متاثر نہیں کر سکتے وغیرہ۔
نوٹ: تحمل اور بُردباری سیکھنے سے حاصل ہوتی ہے اور غُصہ حرام ہے جو انسان کے کردار کو تباہ و برباد کر دیتا ہے اور شدید نقصان کا باعث بن سکتا ہے۔