یہ سچ ہے کہ مرد اور عورت دونوں کا خمیر ایک ہی ہے لیکن اللہ رب العزت نے مرد اور عورت دونوں کو الگ الگ صلاحیتیں، نفسیات اور استعدادات عطا کر رکھی ہیں۔
مرد اور عورت کی جسمانی ساخت الگ الگ ہے، ان کی قدرت کی طرف سے لگائی گئی ذمہ داریاں الگ الگ ہیں، بہت سارے معاملات ایسے ہیں جو مرد میں ہیں عورت میں نہیں ہیں، اور جو عورت میں ہیں وہ مرد میں نہیں ہیں، عورت کی نفسیات مرد سے مختلف ہوتی ہے، اس کی طاقت اور قدرتی صلاحیت مرد سے مختلف ہے. یہی وجہ ہے کہ مردوعورت زندگی کے بہت سے معاملات کو قطعی طور پر مختلف طریقے سے سرانجام دیتے ہیں.
آج کے اس آرٹیکل میں ہم نے ایسے ہی کچھ کاموں کی فہرست تیار کی ہے جنہیں مرد اور خواتین مختلف طریقوں سے سرانجام دیتے ہیں
جمائی لینا
عام طور پر، مرد حضرات جمائی لیتے وقت بند مٹھی سے منہ کو ڈھانپتے ہیں۔جبکہ عورتیں اس کے برعکس جمائی لیتے وقت ہتھیلی سے منہ کو ڈھانپتی ہیں۔
بیٹھنے کا سٹائل
خواتین عام طور پر ٹانگ پر ٹانگ رکھ کر بیٹھتی ہیں۔ جبکہ مرداپنے دونوں گھٹنے ایک دوسرے سے دور رکھ کر کھل کر بیٹھنا پسند کرتے ہیں۔اس کی ایک وجہ مرد اور خواتین کے لباس کا مختلف ہونا ہےخاص طور پر یورپ وغیرہ میں جہاں اگر کسی لڑکی نے منی اسکڑٹ پہنی ہو تو اس کے لئے مردانہ پوزیشن میں بیٹھنا معیوب ہو گا۔
آوازوں کا مختلف طریقے سے سننا
عورتوں میں سننے کی حس مردوں کی نسبت کافی تیز ہوتی ہے۔ وہ زیادہ فریکوینسی والی آوازیں بڑی آسانی سے سن سکتی ہیں۔اللہ تعالی نے عورت کے دماغ اور کانوں میں ایسی طاقت رکھی ہے کہ وہ سوتے ہوئے بھی بڑی آسانی سے بچوں کے رونے کی آواز سن لیتی ہے جبکہ بالکل ساتھ سونے والا مرد ایسے سو رہا ہوتا ہے کہ جیسے کچھ ہوا ہی نہیں۔اور اسی طرح اگر کہیں بلی کا بچہ میاو ں میاوں کر رہا ہو تو عورت مرد سے کئی گنا بہتر اسکی آواز کو سننے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
دائیں اور بائیں کی سمتوں میں فرق کرنا
مرد دائیں اور بائیں کے مابین فرق میں کبھی بھی الجھن کا شکار نہیں ہوتےجبکہ اگر خواتین سے پوچھا جائے کہ ان کا دایاں ہاتھ کونسا ہے تو وہ کبھی بھی بر وقت جواب نہیں دے پائیں گی۔یہی وجہ ہے کہ اکثر جواب دینے کے لئے یا تو وہ اپنی انگوٹھی یا گھڑی کی طرف دیکھتی ہیں یا پھر یہ سوچتی ہیں کہ وہ کس ہاتھ سے لکھتی ہیں۔
مختلف طریقے سے دیکھنا
مردوں کی آنکھیں دوربین کی طرح ہوتی ہیں۔ وہ دور پڑی چیزوں کو واضح طور پر دیکھ سکتے ہیں۔ لیکن صبح آفس جاتے وقت اگر انکو کوئی چیز مثلا کار کی چابی، پرس، جراب اور یا پھر فریج میں رکھی ہوئی کوئی چیز نہ مل رہی ہو تو وہ اسے زیادہ دیر تک تلاش نہیں کر سکتے وہ جلد ہمت چھوڑ جاتے ہیں۔ جبکہ دوسری طرف عورتوں کی چھٹی حس مردوں کی نسبت تیز ہوتی ہے۔ وہ اپنی تیسری آنکھ سے چیزوں کو مردوں کے مقابلے بہتر طریقے سے دیکھ سکتی ہیں۔اسکی ایک وجہ یہ ہے کہ عورتوں کو اپنے اردگرد کے ماحول پر نگاہ اس لئے بھی رکھنا پڑتی ہے تاکہ وہ اپنے بچوں کو کسی بھی ممکنہ خطرات سے بچا سکیں۔
دوسروں کو ہاتھ دکھانے کا سٹائل
جب مردوں کو ہاتھ دکھانے کو کہا جائے تو وہ ہمیشہ اپنے ہاتھ کی ہتھیلی دکھاتے ہیں جبکہ عورتیں اس کے برعکس ہمیشہ ہاتھ کی پچھلی سائڈ دکھاتی ہیں۔
گیند کو پھینکنے کا طریقہ
مرد حضرات ہمیشہ گیند ہاتھ کو سر کے اوپر تک یا پھر سر کے پیچھے تک بلند کرکے پھینکتے ہیں۔ جبکہ عورتیں زیادہ تر دونوں ہاتھوں کی مدد سے گیند پھینکتی ہیں اور بعض اوقات گیند ہاتھ کو نیچے سے اوپر کی طرف بلند کر کے پھینکتی ہیں۔
باتھ روبس )نہانےکے بعد پہنے جانے والے کپڑے( پہننے کا طریقہ
خواتین عام طور پر باتھ روبس کو کمر کے گرد کس کر باندھتی ہیں جبکہ مردانہیں کولہوں کے گرد باندھتی ہیں۔ اس کی ایک وجہ یہ ہے کہ عورتیں ڈھیلے کپڑے پہن کر بھی اپنا فگر دکھانا چاہتی ہیں جبکہ مرد اس کی بالکل پرواہ نہیں کرتے۔
دوسروں کے احساسات کو سمجھنا
عورتیں کسی بھی بات کے پیچھے چھپے ہوئے احساسات کو فورا سمجھ سکتی ہیں چاہے وہ بات زبان سے کی جائے یا آنکھوں سے ۔اگر ایک عورت انجان لوگوں سے بھرے ہوئے کمرے میں داخل ہو تو اس بات کا مشاہدہ کرتی ہے کون کس کے ساتھ اچھے سے بات کر رہا ہے،کون کس کے پیار کے نشے میں مدہوش ہے اور لوگوں کا موڈ کس طرح کا ہے۔لیکن اگر ایک مرد ایسے کمرے میں داخل ہو تو وہ سارے ماحو ل کا معائنہ کرتا ہے کہ باہر جانے کا راستہ کدھر ہے،واقف لوگ کدھربیٹھے ہیں او ر یہ کہ یہاں کونسا ممکنہ خطرہ اور دشمن ہو سکتا ہے۔اس کے علاوہ مرد حضرات عورتوں کی ناراضگی اس وقت تک نہیں سمجھ سکتے جب تک عورتیں اس کا خود اظہار نہ کریں۔
ٹاسک کو حل کرنے کا طریقہ
عام طور پر مرد ایک وقت میں ایک ہی کام پر توجہ دینے کی اہلیت رکھتے ہیں۔ مثال کے طور پر اگر شیو کرنے کے دوران آپ کسی مرد سے بات کرنے کی کوشش کریں گے تو ہو سکتا ہے کہ وہ خود کو ٹک لگا دے۔اس کے برعکس عورتیں بیک وقت ایک سے زیادہ کام نمٹا سکتی ہیں ۔ اسکی وجہ یہ ہے کہ مرد و عورت کا دماغ مختلف طریقے سے کام کرتے ہیں۔
مختلف مسائل سے نمٹنے کا طریقہ
جب عورت کسی پریشانی میں مبتلا ہوتی ہے تو وہ اپنی ماں، بہن، دوست اور یہاں تک کہ بس میں بیٹھی ساتھ والی سواری سے بھی اس کے بارے میں بات کرتی ہے ۔ وہ اس پریشانی کے بارے میں اپنی ڈائری میں لکھتی ہے۔ وہ اس کے بارے میں سوشل میڈیا پر پوسٹ لگاتی ہے۔ ایک پریشانی کے بارے میں جتنی بات کی جاتی ہے اس سے نجات حاصل کرنا اتنا ہی آسان ہوتا ہے۔اس کے برعکس جب مرد کوکوئی پریشانی لاحق ہو جائے تو وہ خاموش ہوجاتاہے۔ خود کو دوسرے کاموں میں لگا کر پریشانی سے توجہ ہٹانے کی کوشش کرتا ہے۔ اور جب وہ خود کو پرسکون محسوس کرتا ہے تو وہ پریشانی کا حل تلاش کرتا ہے۔اور جلد یا بدیر اس سے چھٹکارا حاصل کر لیتا ہے۔
معلومات کو یاد رکھنا
ایک عورت کی یاداشت ایک بڑی الماری کی طرح ہوتی ہے۔ جس میں درجنوں شیلف ہوتی ہیں۔جس میں ہر چیز اپنی صحیح جگہ پر موجود ہے۔وہ ہر اہم چیز کو صحیح صحیح یاد رکھتی ہے۔مثلاکس کو کون سا کھانا پسند ہے، کسی کی تاریخ پیدائش کیا ہے، اُسکی والدہ نے اسے اپنے لیے کیا کرنے کا کہا ہے اور اس کے بچے کو اسکول جانے کے لئے کس کس چیز کی ضرورت ہے۔اس کے برعکس مرد صرف ان چیزوں کو یاد رکھتے ہیں جن کو وہ ضروری اور اہم سمجھتے ہیں۔