مصنوعی دانتوں کی جگہ اب سائنس دان نیا دانت صرف 2 مہینے میں اُگائیں گے

Posted by

دانت نکلوانا ایک تکلیف دہ عمل ہے جس میں سے بہت سے لوگوں کو گُزرنا پڑتا ہے اور دانت نکوانے کے بعد وہاں نیا دانت لگوانا جہاں تکلیف دہ ہے وہاں جیب پر بھی کافی بھاری پڑتا ہے اور کوئی پتہ نہیں ہوتا کے پارٹی کے دوران کسی کھانے کو چباتے ہُوئے وہ دانت باہر آجائے۔

سائنس کے مطابق عام طور پر انسان 74 سال کی عمر تک اپنے تمام دانت کھو دیتا ہے اور کھانے کے لیے اُسے مصنوعی دانت استعمال کرنے پڑتے ہیں ، یہ مصنوعی دانت پہلے مُنہ میں فکس نہیں ہوتے تھے مگر سائنس میں ترقی کے ساتھ ساتھ اب ان کو مُنہ میں فکس کر دیا جاتا ہے مگر آپ جانتے ہیں کہ یہ اصلی دانتوں جیسے تو کبھی بھی نہیں ہو سکتے۔

کولمبیا یونیورسٹی میڈیکل سینٹر میں ہونے والی ایک نئی ریسرچ کے نتائج کے مطابق ڈاکٹر بہت جلد میریض کے Adult Stems کا استعمال کرتے ہُوئے صرف 9 ہفتے میں مریض کے مُنہ میں نیا دانت اُگا پائیں گے، یہ نیا دانت مریض کے نکالے ہُوئے دانت کی جگہ پر اُگے گا اور مسوڑھوں کیساتھ بلکل فٹ ہو جائے گا۔

امریکہ میں journal of dental research میں یہ تجربہ 22 چوہوں پر کیا گیا جن کے مُنہ میں نئے دانت اُگائے گئے جو 9 ہفتوں کے اندر کامیاب طریقے سے پیدا ہو گئے، محققین کے مطابق ایسا پہلی دفعہ ہُوا ہے کے کسی جاندار کے مُنہ میں نئے دانت اُگائے گئے ہوں۔

اگر یہ طریقہ علاج انسانوں میں بھی کامیاب ہو گیا تو اس سے بہت سے مفید فائدے حاصل ہوں گے کیونکہ نیا دانت اُسی ساکٹ میں پیدا ہوگا جس سے پرانا دانت نکلا تھا اور باقی دانتوں کے ساتھ فٹ ہو جائے گا اور دانتوں میں خلا پیدا نہیں ہونے دے گا۔
کولمیبا یونیورسٹی میں اس نئے دانت کو لگانے کے لیے مریضوں سے درخواستیں وصول کرنے کا عمل شروع ہو چُکا ہے اور اُمید ہے کہ یہ طریقہ علاج انتہائی کامیاب ہوگا۔