منزلز کی کمی سے جسم پر ظاہر ہونے والی نشانیاں اور اسے دُور کرنے کے قدرتی طریقے

Posted by

منزلز ایک خاص قسم کے غذائی اجزا ہیں جو انسانی جسم کو ٹھیک کام کرنے کے لیے درکار ہوتے ہیں اور جسم میں ان منرلز کی کمی کی دو بڑی وجوہات میں ناقص خوراک اور دُوسری صُورت میں جسم کے منرلز کو جذب کرنے کی صلاحیت کا کمزور ہوجانا شامل ہے اور یہ دونوں صُورتیں ہی صحت کے لیے نقصان دہ ثابت ہوتی ہیں۔

اس آرٹیکل میں ہم 5 بُنیادی منرلز کیلشیم، آئرن، میگنیشیم، پوٹاشیم اور زنک کی جسم میں پیدا ہونے والی کمی deficiency سے جسم پر ظاہر ہونے والے اثرات کا ذکر کریں گے جو منزلز کی کمی کی نشاندہی کرتے ہیں اور جانیں گے کہ ان منرلز کی کمی کو قُدرتی طریقے سے کیسے پُورا کیا جا سکتا ہے۔

نمبر 1 کیلشیم کی کمی

کیلشیم ہڈیوں اور دانتوں کے لیے انتہائی اہم منرل ہے جو خون لیجانے والی شریانوں، پٹھوں، اعصاب اور ہارمونز کو بھی ٹھیک کام کرنے میں مدد دیتا ہے۔

اس منرل کی لمبے عرصے تک جسم میں کمی ہڈیوں کے لیے انتہائی نقصان دہ ثابت ہوتی ہیں اس سے پٹھوں میں کھنچاؤ پیدا ہونا شروع ہوجاتا ہے، جسم سُن ہونا شروع کر دیتا ہے، ہاتھ اور پاؤں میں سویاں چھبتی ہیں، شدید تھکاؤٹ محسوس ہوتی ہے، بھوک کم ہوجاتی ہے اور دل کی دھڑکن متاثر ہوتی ہے۔

قُدرت کے کئی کھانےاس منرل سے بھرپُور ہیں جن میں دُودھ، دہی، پنیر، مچھلی، لوبیا، سفید چنے، بروکلی، کیل، بندگوبھی وغیرہ کیلشیم سے بھرپُور کھانے ہیں جن کے ساتھ آپ اس منرل کے سپلیمنٹ کا استعمال بھی کر سکتے ہیں۔

نمبر 2 آئرن کی کمی

ہمارے جسم کا آدھے سے زیادہ آئرن خون کے سُرخ خُلیوں میں پایا جاتا ہے اور یہ خُلیے ہیموگلوبن کہلاتے ہیں جو خُون کیساتھ جسم کو آکسیجن مہیا کرتے ہیں اور آئرن کی کمی کو پُورا کرنے کے لیے گائے اور بکرے کی کیلجی بہترین کھانا ہے اسکے ساتھ ساتھ آپ بیف، بکرا، مُرغی، مچھلی، لوبیا، دالیں اور سبز پتوں والی سبزیوں سے یہ منرل حاصل کر سکتے ہیں۔

آئرن کی کمی جسم میں اینیما جیسی بیماری پیدا کرنے کا باعث بنتی ہے اس سے جسم کے کام کرنے کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے اور جلد سانس پُھولنا شروع کر دیتا ہے، بچوں میں اسکی کمی اُن کی پڑھائی پر اثر انداز ہوتی ہے اُنہیں تنہائی پسند اور چڑچڑا کرتی ہے اور دماغ کے فوراً رسپانس کرنے کی صلاحیت کو سُست کر دیتی ہے۔

نمبر 3 میگنیشم کی کمی

ہمارے جسم کو سینکڑوں کیمیکل ری ایکشنز سے بچنے کے لیے میگنیشم کی ضرورت ہوتی ہے یہ منرلز جسم میں شوگر اور بلڈ پریشر کنٹرول رکھنے والے رسپانسز کے لیے بھی انتہائی ضروری ہے اور اسکی کمی ہمارے اعصاب، پٹھوں، دماغ اور انرجی میٹابولیز کو متاثر کرتی ہے۔

اس منرل کی کمی لمبے عرصے میں پیدا نہیں ہوتی بلکے یہ فوراً ظاہر ہونا شروع کر دیتی ہے اس میں شدید تھکاؤٹ، کمزوری، بھوک کی کمی، اُلٹی اور متلی کے آثار شروع ہو جاتے ہیں اور لمبے عرصے تک اس کی کمی سے جسم سُن ہونا شروع کر دیتا ہے، ہاتھ اور پاؤں میں سویاں چھبتی ہیں، پٹھوں میں کھنچاؤ، جسم میں درد اور دل کی دھڑکن بے قابو ہونا شروع کر دیتی ہے۔

یہ منرلز بہت سے عام کھانوں میں پایا جاتا ہے جیسے اناج، دالیں، لوبیا، چکن، مچھلی، چاؤل، گاجر، بندگوبھی، دُودھ، گوشت وغیرہ میں وافر مقدار میں پایا جاتا ہے اور اس منرلز کے سپلیمنٹ بھی اس منرل کی کمی میں انتہائی فائدہ مند ثابت ہوتے ہیں۔

نمبر 4 پوٹآشیم

پوٹاشیم جسم میں الیکٹرولائٹ کی طرح کام کرتا ہے یہ پٹھوں کی پرورش، دل کے افعال اور اعصاب میں ٹرانسمیشن سنگلز کو متاثر کرتی ہے اور عام طور پر یہ کمی جسم سے فوری پانی خارج ہونے سے پیدا ہوتی ہے اور جسم سے پانی خارج ہونے کی وجوہات میں بہت زیادہ اُلٹی اور گُردوں کی خرابی شامل ہیں۔

اس منرل کی شدید کمی جسم میں رعشہ کی صُورت میں بھی ظاہر ہوتی ہے اور پٹھوں کی شدید متاثر کرتی ہے اور دل کی دھڑکنوں کو بے قابو کر دیتی ہے۔

پھل اور سبزیاں اس منرل سے بھرپُور کھانے ہیں خاص طور پر کیلا، ایواکاڈو، چقندر، سبز پتوں والی سبزیاں، آلو اور آلوبخارہ اور ڈرائی فروٹس میں پوٹاشیم بڑی مقدار میں پایا جاتا ہے۔

نم

Magnesium

بر 5 زنک

یہ ایک انتہائی اہم منرل ہے جو سارے جسم کے لیے ہی مُفید ہے خاص طور پر یہ جسم کے میٹابولیز جن میں پروٹین بنانا، قوت مدافعت، زخموں کا بھرنا اور ڈی این اے وغیرہ کو فعال رکھنے میں انتہائی مددگار منرل ہے اور جانوروں سے حاصل ہونے والے کھانے اس منرل سے بھرپُور غذا ہے، دُوسرے کھانوں میں لوبیا، ڈرائی فروٹس، اناج اور دُدوھ سے بننے والے کھانے زنک سے بھرپُور ہوتے ہیں۔

ڈاکٹر حضرات ان منرلز کی کمی کی ٹھیک نشاندہی کے لیے خُون اور پیشاب وغیرہ کے لیبارٹری ٹیسٹ کرواتے ہیں اور ان کے نتائج کی روشنی میں ان کی کمی کا اندازہ لگاتے ہیں۔