مُون سون کا موسم خُوب بارشیں برساتا ہے گھنے بادل گھر کر آتے ہیں ہوائیں چلتی ہیں اوراچانک تیز بارش سے گرمی سے ستائے ہُوئے انسان ، جانور پیڑ پودے سب تروتازہ ہوجاتے ہیں لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ یہ بارش سے بھرے بادل کہاں سے آتے ہیں اور اتنی بارش کیوں برساتے ہیں؟۔
مُون سُون کا موسم براعظم ایشیا میں خاص طور پر مشرقی ایشیا، جنوب مشرقی اور جنوبی ایشیا میں موسم گرما میں بارش کا باعث بنتا ہے اور ہمارے پاکستان میں یہ جولائی اور اگست کے مہینے میں خُوب بارشیں برساتا ہے، مُون سون کے یہ بادل خط استوا کے اوپر بحرہ ہند کے ساحلوں پر خاص طور پر بنگال بے اور بیحرہ عرب کے ساحلوں پر شدید گرمی پڑنے سے جب سمندر کا پانی گرم ہوکر بخارات کی صورت میں ہوا شامل ہوتا ہے پیدا ہوتے ہیں اور بھارت کی سر زمین کے اوپر سے اُڑتے ہُوئے ہمارے مُلک پاکستان میں داخل ہوتے ہیں اور پھر کوہ ہمالیہ تک چلے جاتے ہیں اور خُوب بارش برساتے ہیں۔
پاکستان میں یہ بادل عام طور پر 15 جولائی سے داخل ہونا شروع ہوتے ہیں اور اسی تاریخ سے ساؤن کے مہینے کا آغاز ہوتا ہے، مُون سُون کی یہ بارشیں چاول اور دیگر فصلوں کو پانی پلاتی ہیں اور زمین کے اندر پانی کی کم ہوتی ہُوئی سطح کو دوبارہ پانی سے بھرتی ہیں۔
مُون سُون کی انہیں بارشوں کی وجہ سے پاکستان میں دُنیا کا سب سے بہترین چاول پیدا ہوتا ہے اور چونکہ چاؤل کی فصل کو پانی کی شدید ضرورت ہوتی ہے اور مُون سُون کی یہ بارشیں فصل کی اس ضرورت کو پُورا کرتی ہیں مگر کبھی کبھار یہ بارشیں اتنی شدید ہوجاتی ہے جس سے دریاؤں میں طغیانی پیدا ہوتی ہے اور سیلاب آجاتے ہیں خاص طور پر جب مُون سُون کے بادل ہوا کے سنگ اُڑتے ہُوئے کوہ ہمالیہ تک چلے جاتے ہیں تو ہمالیہ کی ٹھنڈی ہوا اُنہیں شدت سے برسنے پر مجبور کردیتی ہے جس سے دریاؤں میں سیلاب آجاتے ہیں جو بہت سی املاک اور فصلوں کو نقصان ہنچاتے ہیں اور بہت سا قیمتی پانی ضائع ہوجاتا ہے مگر اگر ہم پاکستان میں زیادہ سے زیادہ ڈیم بنائیں تو ہم اس پانی کو ذخیرہ کر کے سارا سال اس پانی کو استعمال کر کے سارےپاکستان کو سرسبز فصلوں سے بھر سکتے ہیں۔