مچھلی اور السی کا تیل روزانہ کھانے کے حیرت انگیز فائدے

Posted by

السی اور مچھلی دونوں کا تیل ہماری صحت کے لیے انتہائی مُفید غذا ہے جو دائمی اور خطرناک بیماریوں کا علاج ہے کیونکہ السی اور مچھلی دونوں کے تیل میں اومیگا فیٹی ایسڈ پائے جاتے ہیں جو دل کے لیے انتہائی مُفید ہیں اور دل کی بیماریوں جیسے بلڈ پریشر وغیرہ کا قُدرتی علاج ہیں۔

اگر السی یعنی فلیکس سیڈ آئل اورفش آئل کو روزانہ کم از کم 90 دن ایک ایک چمچ کھایا جائے تو یہ ہماری صحت پر کئی مثبت طریقوں سے اثر انداز ہو گا اور اس آرٹیکل میں ہم ان دونوں آئلز کی خوبیوں کا ذکر کریں گے تاکہ آپ اس طاقتور غذا کو اپنی روزمرہ ڈائیٹ میں شامل کریں اور صدا صحت مند رہیں۔

مشترکہ فائدے

یہ دونوں تیل کیونکہ اومیگا تھری فیٹی ایسڈ جیسی غذایت سے بھرپُور ہیں اور یہ فیٹی ایسڈ ہماری صحت کو درجہ ذیل طریقے سے فائدہ دیتا ہے۔

دل تگڑا کر دیتا ہے

دل کی بیماریاں جان لیوا ثابت ہو سکتی ہے اور السی اور مچھلی دونوں کا تیل میڈیکل سائنس کی کئی تحقیقات کے مُطابق دل کے لیے انتہائی فائدہ مند چیز ہے خاص طور پر اگر اس آئل کو بطور سپلیمنٹ روزانہ استعمال کیا جائے تو یہ ہائی بلڈ پریشر پر حیرت انگیز طور پر اثر انداز ہوتا ہے کولیسٹرال کنٹرول کرتا ہے اور دل کو خُون لیجانے والی شریانوں میں چکنائی کو جمنے سے روکتا ہے۔ یہ دوران خُون کو بہتر بناتا ہے جس سے جسم کو آکسیجن کی سپلائی بہتر ہوتی ہے جو دل اور دماغ دونوں کے لیے ہی انہتائی فائدہ مند ہے۔

جلد توانا اور جوان کر دیتا ہے

صرف 90 دن روزانہ ان آئلز کا ایک ایک چمچ آپ کی جلد کو حیرت انگیز طور پر جوان اور تروتازہ کر دے گا میڈیکل سائنس کی بہت تحقیقات کے مُطابق مچھلی کا تیل جلد کی بہت سی بیماریوں جیسے چنبل، جلد کی سوزش اور ڈیمج سکن کا قُدرتی علاج ہے اسی طرح السی کا تیل حساس جلد کو ٹھیک کرتا ہے جلد کی نمی بحال کر کے جلد کو ملائم بنادیتا ہے۔

دونوں تیل اینٹی اینفلامیٹری خوبیوں کے حامل ہیں

دائمی سوزش جسم میں خطرناک بیماریوں کو خاص طور پر ذیابطیس، جوڑوں کا درد، دل ، جگر اور معدے کی بیماریوں کو جنم دیتی ہے اور اندرونی سوزش پر قابو پانے سے ان بیماریوں کو کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔ مچھلی کا تیل ای پی اے جیسے اومیگا تھری فیٹی ایسڈ پر مشتعمل ہوتا ہے جو ایک طاقتور اینٹی اینفلامیٹری ایجنٹ ہے اور جسم میں موجود دائمی سوزش کا قُدرتی علاج ہے جو سوزش کم کرنے کے ساتھ سوزش سے پڑنے والے نشانات کو ختم کرتا ہے اور آنتوں کی سوزش میں بھی انہائی مُفید ثابت ہوتا ہے۔

السی کے تیل کی خُوبیاں

https://upload.wikimedia.org/wikipedia/commons/3/3c/From_flax_to_linseed_oil..JPG
Handwerker, CC BY-SA 3.0, via Wikimedia Commons

طبیب حضرات السی کے تیل کو صدیوں سے قبض اور ڈآئریا جیسی بیماریوں کے علاج کے لیے استعمال کر رہے ہیں اور سائنس کے مُطابق السی کے تیل میں لیکسیٹیو اور اینٹی ڈائریل ایفکٹ پائے جاتے ہیں جو نظام انہظام کے افعال کو بہتر بناتے ہیں۔ میڈیکل سائنس کی ایک اور تحقیق کے مُطابق 4 ملی لیٹر السی کا تیل باؤل موومینٹ کو ریگولر بناکر پاخانے کا سائز بڑھاتا ہے اور ڈاکٹر حضرات معدے کی بہت سی بیماریوں میں السی کے تیل کے سپلیمینٹ استعمال کرنے کا مشورہ دیتے ہیں۔

مچھلی کے تیل کی خُوبیاں

C:\Users\Zubair\Downloads\pills-3151089_1920 (1).jpg

مچھلی کا تیل دماغ کے امراض کے لیے انتہائی مُفید مانا جاتا ہے خاص طور پر ڈپریشن، بائی پولر ڈس آرڈر اور بھولنے جیسے بیماریوں میں شفاہے۔ مچھلی کا تیل چڑچڑے اور تنہائی پسند بچوں کے لیے اکسیر سے کم نہیں یہ تیل ان کے دماغ کی خُشکی کو ختم کر دیتا ہے اور انہیں صحت مند زندگی کی طرف واپس لے آتا ہے۔

نوٹ:بہترین نتائج کے لیے اس خوراک کو کم از کم تین مہینے تک کھائیں اور اگر آپ کسی بیماری میں مُبتلا ہیں اور فش اور فلیکس سیڈ آئل بطور سپلیمینٹ استعمال کرنا چاہتے ہیں تو اپنے ڈاکٹر سے مشورہ ضرور کیجیے گا۔