کسی کو لفظوں کے تیروں سے زخمی کرنا یا اپنے انداز سے تکلیف پہنچانا انتہائی آسان کام ہے مگر ایسا کرنے سے ناراضگی جنم لیتی ہے جو بعض اوقات لمبے عرصے تک ختم نہیں ہوتی اور بعض اوقات یہ تعلقات کو ختم کرنے کا باعث بن جاتی ہے جسکے بعد انسان آخری سانس تک پچھتاتا رہتا ہے مگر گیا وقت پھر اُس کے ہاتھ نہیں آتا۔
اس آرٹیکل میں ہم 7 ایسی چیزوں کا ذکر کریں گے جو آپ اپنے محبت کرنے والوں کیساتھ لڑائی میں ہرگز ہرگز استعمال نہ کریں وگرنہ لڑائی جنگ کی صورت اختیار کر جائے گی اور جنگ کی صورت میں حالات کبھی بھی آپ کے ہاتھ میں نہیں رہتے۔
نمبر 7 فیملی کے دوسرے لوگوں کو لڑائی میں شامل نہ کریں
میاں بیوی کی لڑائی دو افراد کی لڑائی ہوتی ہے اور اگر دونوں اپنے اپنے ماں باپ یا بہن بھائیوں کو اس لڑائی میں شامل کر لیں تو پھر یہ لڑائی نہیں رہتی بلکہ دو خاندانوں کی جنگ بن جاتی ہے۔
آپ کے یہ رشتہ دار لڑائی کی ایک ایک بات کو ہمیشہ یاد رکھتے ہیں اور نہ خود بھولتے ہیں اور نہ آپ کو بھولنے دیتے ہیں اور اکثر اوقات یہ اُس وقت تک خاموش نہیں بیٹھتے جب تک میاں بیوی کا رشتہ ختم نہیں ہوجاتا۔
اس لیے اپنی لڑائی کو فیملی کے دیگر افراد تک مت لیکر جائیں اور اسے اپنے بیڈروم سے باہر نکلنے مت دیں وگرنہ شدید نقصان اُٹھائیں گے۔
نمبر6 اختلاف کی صورت میں چیخنے چلانے سے پرہیز کریں
عام طور پر لڑائی کے دوران میاں بیوی اپنے کریکٹر کا سب سے بُرا چہرا ایک دوسرے سامنے لیکر آتے ہیں اور اپنے آپ کو صحیح ثابت کرنے کے لیے اپنی آواز کو بُلند سے بُلند تر کرتے جاتے ہیں۔
اختلاف کی صورت میں کبھی بھی Violence پر نہ خُود اُتریں اور نہ ہی اپنے ماں باپ کو یہ کام کرنے دیں۔ اور کوشش کریں کے غُصے کی حالت میں زبان سے کوئی لفظ نہ نکلے اور جب تک غُصہ ٹھنڈا نہ ہو خاموش رہیں۔
نمبر 5 پُرانی چیزوں کو لڑائی میں شامل نہ کریں
لڑائی کی صورت میں جس بات پر لڑائی ہو رہی ہے مثال کے طور پر اگر ٹرے غلط دھونے پر لڑائی ہو رہی ہے تو ٹرے غلط دھونے کے موضوع سے مت ہٹیں اورپُرانے قصے لڑائی میں ہرگز شامل نہ کریں کیوں کہ اس سے لڑائی بڑھتی ہی چلی جائے گی، جیسے لسی میں جتنا پانی ڈالیں وہ بڑھتی ہی چلی جاتی ہے۔
نمبر 4 لڑائی میں طلاق کی بات ہرگز مت کریں
لڑائی کے دوران ہرگز یہ بات نہ کریں کے اچھا چلو اگر تُم خوش نہیں ہو تو ہم دونوں طلاق لے لیتے ہیں، یہ بات نہ میاں کرے نہ بیوی کرے وگرنہ دونوں ایک دوسرے کے جذبات کو انتہائی تکلیف پہنچائیں گے اور پُرانی کہاوت ہے کے لڑائی میں اگر بندوق نکل آئے اور چاہے چلانے کے لیے نہ نکلی ہو صرف ڈرانے کے لیے نکلی ہو مگر بندوق چل جاتی ہے اور چلی ہُوئی گولی اور تیر کبھی واپس نہیں آ سکتے۔
نمبر 3 لڑائی کے درمیان غُصے میں گھر مت چھوڑیں
لڑائی کے دوران دروازہ مار کر گھر سے نکلنا اور تنہائی کی طرف بھاگنا مسائل کو حل کرنے کی بجائے اور بڑھا دیتا ہے اور آپ کا پارٹنر یہ سمجھتا ہے کہ آپ ذہنی طور پر میچور نہیں ہیں اس لیے خاموش ہوجائیں اور دونوں غُصے کے اُترنے کا انتظار کریں اور پھر غُصہ اُترنے پر سمجھدار طریقے سے بات کریں اور بچوں والی حرکتیں نہ کریں۔
نمبر 2 اپنا بستر علیحدہ نہ کریں
لڑائی ہوجانے پر ہرگز ہرگز اپنا بستر نہ چھوڑیں اور اُسی جگہ پر سوئیں جہاں دونوں پہلے سوتے تھے، اگر آپ اپنا بستر چھوڑ دیں گے تو یہ اس بات کی نشانی ہوگی کے آپ لڑائی کو حل کرنا نہیں چاہتے اور اپنے پارٹنر سے علیحدہ ہونا چاہتے ہیں اور آپ کے اندر اُس کے متعلق نفرت ہے۔
اس لیے اپنا بستر مت چھوڑیں ہو سکتا ہے رات کے کسی پہر اللہ کی رحمت آپ دونوں کے دلوں سے لڑائی کی نفرت کو ختم کر دے اور صبح تک دونوں پھر سے دوست ہوں۔
نمبر 1 لوگوں کے درمیان مت لڑیں
میاں بیوی کی لڑائی میں سب سے خطرناک چیز پبلک میں لڑائی ہے جس کا انجام آخر کار بھیانک ہی ہوتا ہے اس لیے گھر والوں یا رشتے داروں یا پھر بازار میں لوگوں کی موجودگی میں ہرگز مت لڑیں کیونکہ یہ اس بات کی نشانی ہوتی ہے کہ آپ ایک دوسرے کی بلکل بھی عزت نہیں کرتے، اور اگر کوئی مسلہ پیدا ہوگیا ہے تو گھر میں تنہائی کا انتظار کریں اور آرام سے بات کرتے ہُوئے اپنی تکلیف کو بیان کریں کیونکہ سمجھدار اور عقل مند لوگ ایسا ہی کرتے ہیں۔
آخری ہدایت
آجکل Anxiety ایک عام بیماری ہےجو مرد اور عورت دونوں کو ہوسکتی ہے، خاص طور پر یہ حاملہ عورت کو زیادہ متاثر کرتی ہے اور اکثر گھروں میں لڑائی کی وجہ بھی یہ بیماری ہی ہوتی ہے مسلہ کوئی نہیں ہوتا مگر یہ بیماری برداشت کو ختم کر چُکی ہوتی ہے اس لیے چھوٹی سی بات بڑی لڑائی کا سبب بن جاتی ہے۔
اس بیماری سے وہ مرد بھی زیادہ متاثر ہوتے ہیں جو سارا دن کام کرنے کے بعد ذہنی تھکاوٹ کیساتھ گھر لوٹتے ہیں اور بیوی چونکہ سارا دن خاموشی سے گُزار چُکی ہوتی ہے اور کوئی ایسی بات کرتی ہے جو شوہر سُننا نہیں چاہتا یا اُس پر دماغ خرچ نہیں کرنا چاہتا تو Anxiety کا شکار ہوجاتا ہے۔
اگر آپ اپنے اندر یا اپنے پارٹنر کے اندر anxiety محسوس کرتے ہیں تو فوراً ڈاکٹر سے رابطہ کریں کیونکہ آج میڈیکل سائنس میں اس بیماری کا علاج موجود ہے اور تھوڑی سی علاج پر توجہ دینے سے یہ آپ کے اندر سے ختم ہو سکتی ہے اور آپ کا ذہنی سکون بحال کر سکتی ہے اس لیے وقت ضائع کیے بغیر ڈاکٹر سے رابطہ ضرور کریں۔
نوٹ: اپنے آپس کے اختلافات کی وجہ سے کبھی اپنے بچوں کی زندگی متاثر نہ ہونے دیں وگرنہ وہ ننھے معصوم ساری زندگی اس اذیت کا شکار رہیں گے۔