اسپغول جلد حل ہوجانے والی ڈائٹری فائبر ہے جو پلانٹاگو اووٹا کے پودے کے بیجوں سے حاصل ہوتی ہے اور عام طور پر ان بیجوں کا چھلکا بطور ڈائٹری سپلیمنٹ کے استعمال کیا جاتا ہے اس کے علاوہ اس چھلکے کے کیپسول بھی بنائے جاتے ہیں اور اسے پوڈر فارم میں بھی استعمال کیا جاتا ہے۔

اس آرٹیکل میں ہم اسپغول کے چھلکے کے وہ فائدے ذکر کریں گے جنہیں میڈیکل سائنس تسلیم کرتی ہے اور اپنی تحقیقات میں اس سے نتائج حاصل کر چُکی ہے۔
نمبر 1 قبض ختم کرتا ہے۔
اسپغول کا چھلکا صدیوں سے دافع قبض کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے یہ فضلے کا سائز بڑھاتا ہے اور نتیجتاً قبض کو ختم کر دیتا ہے۔
اسپغول کا چھلکا کھانے کے فوراً بعد یہ معدے میں خوراک کے بچے ہُوئے ذرات کو بائنڈ کر کے چھوٹی آنت میں لیجاتا ہے جہاں یہ چھوٹی آنت سے پانی جذب کرتا ہے جس سے فضلے کا سائز بڑھتا ہے اور اُس میں موئسچرائزر پیدا ہوتا ہے جس سے جہاں قبض ختم ہوتی ہے وہاں یہ آنتوں کی صفائی بھی کر دیتا ہے جو ہماری صحت اور نظام انہظام پر نہایت اچھے اثرات مرتب کرتی ہے۔
ایک تحقیق کے مُطابق روزانہ 5 سے 6 گرام اسپغول کا چھلکا مسلسل دو ہفتے کھانے سے فضلے کے سائز اور وزن میں نمایاں اضافہ نوٹ کیا گیا یہ تحقیق 170 ایسے افراد پر کی گئی جنہیں دائمی قبض کی بیماری لاحق تھی اور نوٹ کیاگیاکہ یہ چھلکا اُن کے لیے ایک اکسیر کی طرح فائدہ مند ثابت ہُوا۔
نمبر 2 ڈائریا ختم کرتا ہے
اسپغول چھوٹی آنت سے پانی اپنے اندر جذب کر لیتا ہے جس سے Stool کی Thickness بڑھتی ہے اور آنتوں میں اس کی نقل و حرکت سُست ہوتی ہے چنانچہ نتیجے کے طور پر یہ ڈائریا ختم کردیتا ہے۔
ایک تحقیق کے نتائج کے مُطابق روزانہ 3.5 گرام اسپغول کا چھلکا ہر کھانے کے بعد کھانے سے ڈائریا کے مریضوں میں شفا نوٹ کی گئی اور اس چھلکے کے کھانے سے اُن کا معدہ 69 سے 87 منٹ تک بھرا رہا جس سے Bowel Movement میں نمایاں کمی نوٹ کی گئی۔
نمبر 3 خون میں شوگر لیول کم کرتا ہے
ایسے کھانے جن میں ڈائٹری فائبر شامل ہوتی ہے وہ معدے سے شوگر کا خون میں شامل ہونے کا عمل سُست کر دیتے ہیں اور انسولین کا لیول کنٹرول کرتے ہیں اور اسپغول کا چھلکا چونکہ حل پزیر فائبر پر مشتمل ہوتا ہے چنانچہ یہ کسی بھی دوسری ڈائٹری فائبر سے زیادہ اچھا کام کرتا ہے اور ٹائپ 2 ذیابطیس کے مریضوں کے لیے انتہائی فائدہ مند ہے۔
میڈیکل سائنس کی ایک ریسرچ میں جو 56 ذیابطیس کے مریضوں پر کی گئی اور اُنہیں صبح شام 5 سے 6 گرام اسپغول کا چھلکا 8 ہفتے کھلایا گیا اور نوٹ کیا گیا کہ اُن کی بلڈ شوگر میں 11 فیصد کمی آئی۔
نمبر4 بھوک مٹاتا ہے اور وزن کم کرتا ہے
اسپغول کا چھلکا ہمارے معدے کو بھرا رکھتا ہے اور بار بار لگنے والی بھوک کو مٹاتا ہے جس سے جسم کو فاضل چربی پگھلانے کا وقت ملتا ہے اور موٹاپے میں کمی واقع ہوتی ہے۔
ایک تحقیق میں 11 گرام اسپغول کا چھلکا صحت مند لوگون کو ہر کھانے سے پہلے کھلایا گیا جس سے جہاں کھانے کے 3 گھنٹے بعد بھی انہیں بھوک نہیں لگی وہاں اُن کے بڑھے ہُوئے وزن میں بھی نمایاں کمی نوٹ کی گئی۔
نمبر 5 کولیسٹرال لیول کم کرتا ہے
اسپغول کا چھلکا چکنائی اور بائل ایسڈ کو بائنڈ کر دیتا ہے اور جسم سے خارج کرنے میں انتہائی مددگار ثابت ہوتا ہے اور بائل ایسڈ کے جسم سے خارج ہونے کے بعد جگر بائل ایسڈ دوبارہ پیدا کرنے کے لیے کولیسٹرال کو استعمال کرتا ہے جس سے ہمارے جسم کے کولیسٹرال لیول میں کمی واقع ہوتی ہے۔
ایک تحقیق کے مُطابق مسلسل 6 ہفتے روزانہ 6 گرام اسپغول کھانے والوں کے کولیسٹرال لیول میں 6 فیصد کمی نوٹ کی گئی۔
نمبر 6 دل کے لیے مفید ہے
اسپغول کا چھلکا جہاں بلڈ پریشر کو کنٹرول کرتا ہے وہاں یہ خون سے چکنائی کا خاتمہ کرتا ہے جس سے دل کی بیماریاں لاحق ہونے کا خدشہ کم ہوجاتا ہے۔
ایک تحقیق کے مطابق روانہ تین دفعہ 5 گرام اسپغول کا چھلکا مسلسل 6 ہفتے استعمال کرنے والوں میں خون کی چکنائی میں 26 فیصد کمی دیکھی گئی اور ایک دوسری تحقیق میں ذیابطیس کے مریضوں کو دن میں تین دفعہ 5 گرام اسپغول کھلایا گیا اور اُن کے خون کی نقصان دہ چکنائی میں نمایاں کمی نوٹ کی گئی اور اُن کا خون پتلا ہُوا۔
نمبر 7 اسپغول کے چھلکے میں پری بائیٹیک افیکٹس ہوتے ہیں
پری بائیٹیک ہضم نہ ہونے والے ذرات پر مشتمل ہوتے ہیں جو آنتوں کے دوست بیکٹریا کی تعداد کو بڑھاتے ہیں اسپغول کا چھلکا بہٹرین پری بائیوٹیک افیکٹس پیدا کرتا ہے جس سے نظام انہظام کو تقویت ملتی ہے۔
نوٹ: اسپغول کا چھلکا اگر زیتون کے تیل کیساتھ استعمال کیا جائے تو اس کی افادیت میں بیشمار اضافہ ہوتا ہے اور جسم سے کئی طرح کی دائمی بیماریوں کا خاتمہ کردیتا ہے جس میں دل کی بیماریاں ، ہائی بلڈ پریشر، شوگر وغیرہ سر فہرست ہیں۔
Featured Image Preview Credit: Krzysztof Ziarnek, Kenraiz [CC BY-SA 4.0], via Wikimedia Commons, The Image has been cropped.