خشخاش قدیم طب کے ماہرین کے نزدیک کسی اکسیر سے کم نہیں ہے اور طب یونان اور طب ایوردیک کے طبیب حضرات اسے صدیوں سے بہت سی بیماریوں کے علاج کے لیے استعمال کر رہے ہیں اور اسے کھانے کے بیشمار فوائد فوک کہانیوں کی طرح زُبان زد عام ہیں مگر اس آرٹیکل میں ہم جانیں گے کہ میڈیکل سائنس اس کے بارے میں کیا رائے رکھتی ہے۔
خشخاش کا پودا برصغیر پاک و ہند اور دیگر مشرقی ممالک میں عام پایا جاتا ہے جس پر عام طور پرسفید اور پیلے رنگ کے پُھول اُگتے ہیں اور ان پھُولوں پر اُگنے والے بیج خشخاش کہلاتے ہیں جنہیں دُنیا بھر میں مختلف کھانوں اور ادویات میں استعمال کیا جاتا ہے اور میڈیکل سائنس کے نزدیک اس کو کھانے کے 6 اہم فائدے ہیں جو درجہ ذیل ہیں۔
نمبر 1 غذائی صلاحیت اور اینٹی آکسائیڈینٹ کا خزانہ
خشخاش غذائی فائبر سے بھرپُور ہوتی ہے اور صرف 9 گرام یا ایک چائے کی چمچ خشخاش میں 46 کیلوریز، 1.6 گرام پروٹین، 3.7 گرام چکنائی، 1.7 گرام فائبر، میگنیز، کاپر، کیلشیم، میگنیشیم، فاسفورس، زنک، تھیامین اور آئرن جیسے اہم منرلز بڑی مقدار میں پائے جاتے ہیں۔
خشخاش میں پایا جانے والا منرل میگنیز ہماری ہڈیوں کے لیے انتہائی مُفید چیز ہے اور یہ خُون کو جمنے سے روکتا ہے اورخشخاش کا تیل اومیگا 6 اور 9 سے بھرپُور ہوتا ہے اور اس میں اومیگا 3 کیساتھ لینولینک ایسڈ کی بھی کُچھ مقدار پائی جاتی ہے میڈیکل سائنس کی بہت سی تحقیقات کے نتائج کے مطابق اومیگا فیٹی ایسڈ والے کھانے سارے جسم کی صحت کیساتھ ساتھ ہمارے دل کی صحت کے لیے انتہائی فائدہ مند ہوتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ خشخاش میں ایک کیمیا پولی فینل بھی پایا جاتا ہے جو بیشمار اینٹی آکسائیڈینٹ ایفیکٹ رکھتا ہے اور صحت پر کئی اچھے اثرات کے ساتھ ساتھ ہمیں بہت سے بیماریوں سے بچاتا ہے اور ہماری قوت مدافعت کو مضبوط بناتا ہے۔
نمبر 2 خشخاش قدرتی پین کلر ہے
خشخاش میں قُدرتی طور پر مورفین، کوڈائن کیساتھ کئی اور ایسے کیمیا پائے جاتے ہیں جو درد کو ختم کرنے والی ادویات میں شامل ہوتے ہیں جن سے جسم میں ہونے والی دردوں میں سکون ملتا ہے اور یہ قُدرتی طور پر نیند کو گہرا کرتے ہیں اور جسم اور دماغ کو راحت دیتے ہیں۔
نمبر 3 ہمارے دل اور ہماری جلد کے لیے مفید ہے
خشخاش کا تیل مونو اور پولی سیچوریٹیڈ فیٹ پر مشتعمل ہوتا ہے اور ماہرین کے نزدیک یہ چکنائی انسانی دل کے لیے انتہائی مُفید چیز ہے اور یہ جلد کو تروتازہ اور خوبصورت بناتی ہے اور میڈیکل سائنس کی جدید تحقیقات کے نتائج کے مُطابق اس تیل میں زخموں کو تیزی سے بھرنے کی صلاحیت موجود ہوتی ہے اور اگر اسے زخموں سے جلد پر پیدا ہونے والے نشانات پر مالش کیا جائے تو یہ ان نشانوں کو ختم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
نمبر 4 نظام انہظام
خشخاش ہمارے نظام انہظام کے افعال کو بہتر بناتی ہے کیونکہ اس کے صرف 9 گرام میں 1.7 گرام فائبر پائی جاتی ہے اور فائبر ہمارے نظام انہظام کی صفائی کر دیتی ہے، ماہرین کے مطابق ہمیں روزانہ کم از کم 35 گرام فائبر ضرور استعمال کرنی چاہیے تاکہ ہاضمے کی پیچدگیوں سے بچ سکیں۔
نمبر 5 فرٹیلٹی
خشخاش میں ایسے کیمیا پائے جاتے ہیں جو فرٹیلٹی کو بڑھاتے ہیں خاص طور پر خواتین جو حاملہ نہیں ہو پاتی اگر وہ اس کا تیل استعمال کریں تو اُن کے حاملہ ہونے کے چانسز بڑھ جاتے ہیں۔
نمبر 6 بیماریوں کی دُشمن
خشخاش میں موجود قُدرتی اینٹی آکسائیڈینٹس ہمارے جسم کو بہت سی بیماریوں سے بچانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں خاص طور نزلہ، زکام، کھانسی اور استھما جیسی بیماریوں میں اس کا استعمال بہت فائدہ مند ثابت ہوتا ہے اور یہ جسم کی گرمی کو ختم کرتا ہے جس سے جگر اور دیگر اعضا کے کام کرنے صلاحیت بہتر ہوتی ہے۔
خشخاش کے نقصانات
خشخاش کو اگر تھوڑی مقدار میں استعمال کیا جائے تو ماہرین کے نزدیک یہ نقصان دہ نہیں ہے اور اسے خریدتے وقت اس بات کا دھیان رکھنا چاہیے کہ آپ دُھلی ہُوئی خشخاش خریدیں کیونکہ بغیر دُھلی ہُوئی خشخاش میں نشے کے عنصر پائے جاتے ہیں جس سے آپ پر بہت جلد غنودگی طاری ہو سکتی ہے اور ایسی خشخاش کھانے کے بعد اگر آپ کا میڈیکل ٹیسٹ کیا جائے تو اس سے آپ کے ٹیسٹ میں منشیات پازیٹیو ہو سکتی ہے اور آپ کو اسے کھانے کی لت بھی لگ سکتی ہے جو کہ خطرناک چیز ہے۔
نوٹ: اگر آپ کوئی بھی ایلوپیتھی ادویات استعمال کر رہے ہیں اور خشخاش کھانا چاہتے ہیں تو اسے اپنی خوراک میں شامل کرنے سے پہلے اپنے معالج سے ضرور مشورہ کریں۔