ناریل پانی پینے کے میڈیکل سائنس کے مطابق 8 انمول فائدے

Posted by

ناریل کا پانی صدیوں سے بطور ریفریشینگ مشروب کے استعمال ہو رہا ہے اور ہماری صحت کے لیے بھی انتہائی مفید چیز ہے اور اسے کئی طریقوں سے فائدہ پہنچاتا ہے اور اس آرٹیکل میں ناریل کے پانی کے اُن فائدوں کو شامل کیا جا رہا ہے جنہیں میڈیکل سائنس تسلیم کرتی ہے تاکہ آپ اس زبردست مشروب کی افادیت سے آگاہ ہو سکیں۔

File:Tender coconut water 02.jpg
Vis M, CC BY-SA 4.0, via Wikimedia Commons

نمبر 1 غذائی اجزا سے بھرپور

ناریل اونچے پام کے درختوں پر اُگنے والا پھل ہے جس کے اندر موجود پانی اس پھل کی نشوونما میں اہم کردار ادا کرتا ہے اور جب یہ پھل پک جاتا ہے تو اس پانی کی زیادہ تر مقدار ناریل کی گری کے اندر جذب ہو جاتی ہے اور کُچھ مقدار بچ جاتی ہے، ناریل کا پھل عام طور پر 10 سے 12 مہینے میں پک کر جوان ہوتا ہے اور اگر اس کے پانی کو استعمال کرنا ہو تو چھٹے سے ساتویں مہینے اس پھل سے پانی نکال لیا جاتا ہے ۔

ناریل کے اندر موجود یہ پانی 94 فیصد واٹر اور بہت ہی کم چکنائی پر مشتعمل ہوتا ہے اور اسکے ایک کپ میں تقریباً 46 کیلوریز پائی جاتی ہیں اسکے علاوہ کاربس 9 گرام، فائبر 3 گرام، پروٹین 2 گرام، وٹامن سی، میگنیشیم، میگنیز، پوٹاشیم، سوڈیم اور کیلشیم بھی بڑی مقدار میں پایا جاتا ہے۔

نمبر 2 اینٹی آکسائیڈینٹ

انسانی جسم میں میٹابولیزم کے دوران فری ریڈیکلز پیدا ہوتے ہیں اور یہ فری ریڈیکلز جب تعداد میں بڑھتے ہیں تو بہت سی بیماریوں کے ساتھ کینسر جیسی بیماری کا سبب بھی بنتے ہیں لیکن ناریل میں پائی جانے والی اینٹی آکسائیڈینٹ خوبیاں ان فری ریڈیکلز کو کنٹرول میں رکھنے میں انتائی معاؤن ثابت ہوتی ہیں۔

نمبر 3 ذیابطیس

ناریل پانی کا استعمال کئی تحقیقات کے نتائج کے مطابق خون میں گلوکوز کو نارمل رکھنے اور بڑھے ہُوئے گلوکوز لیول کو کم کرنے میں مفید دیکھا گیا ہے اور خاص طور پر لمبے عرصے تک شوگر کو کنٹرول میں رکھنے میں انتہائی مفید چیز ہے کیونکہ اس میں فائبر کی بڑی مقدار شامل ہوتی ہے اور کاربس جو جسم میں داخل ہونے کے بعد گلوکوز میں بدل جاتے ہیں اور خون میں شوگر لیول ہائی کرتے ہیں انتہائی کم ہیں۔

نمبر 4 گردوں کی پتھری

گُردوں میں پتھری پیدا ہونے کی صُورت میں بہت زیادہ پانی پینا فائدہ مند ثابت ہوتا ہے اور سادہ پانی کے ساتھ ساتھ ماہرین کے مطابق ناریل کا پانی گُردوں کی صفائی میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔

گُردے میں جب کیلشیم اور دیگر کمپاونڈز وغیرہ ملکر کرسٹل کی شکل اختیار کرتے ہیں تو یہ بعد میں پتھری کی شکل اختیار کر جاتے ہیں اور ناریل کا پانی ان کیلشیم سے بنے کرسٹلز کو گُردوں کیساتھ اور پیشاب کی نالی میں چپکنے نہیں دیتا اور انہیں خارج کرنے میں مدد گار ثابت ہوتا ہے۔

نمبر 5 دل کی صحت

ناریل کا پانی دل کی بیماریوں کو پیدا ہونے سے روکتا ہے اور تحقیق کے مطابق یہ ہمارے جسم میں کولیسٹرال اور ٹریگلروسیرائیڈز میں کمی لیکر آتا ہے اور یہ دونوں چیزیں دل کی بہت سی بیماریوں کی اصل وجہ ہیں اور ساتھ ہی یہ جگر سے چربی کا خاتمہ بھی کرتا ہے۔

نمبر 6 بلڈ پریشر

میٹابولک سینڈرم والی بیماریاں جن میں ذیابطیس، دل، کولیسٹرال اور بلڈ پریشر شامل ہیں انسانی صحت کو اندر ہی اندر سے تباہ کر دیتی ہیں لیکن اگر انہیں خوراک سے قابو میں رکھا جائے تو ان کے نقصانات سے بچا جا سکتا ہے۔

ناریل کا پانی ہائی بلڈ پریشر کو نارمل رکھنے میں کسی اکسیر سے کم نہیں ہے کیونکہ میڈیکل سانس کی تحقیقات میں دیکھا گیا ہے کہ اس کے پانی کے استعمال کے بعد سیسٹالک بلڈپریشر میں 71 فیصد تک بہتری آ سکتی ہے اور چونکہ ناریل کے ایک کپ پانی میں 600 ملی گرام تک پوٹاشیم پائی جاتی ہےاس لیے ڈاکٹر حضرات اسے بلڈ پریشر کے مریضوں کے لیے انتہائی مفید قرار دیتے ہیں۔

نمبر 7 ورزش کے بعد

سخت ورزش کے بعد جب جسم میں توانائی کا فقدان ہو اور ڈی ہائیڈریشن پیدا ہو رہی ہو تو ناریل پانی پینا کسی اکسیر سے کم نہیں ہے کیونکہ اس میں شامل الیکٹرولائٹس جسم میں ڈی ہائیڈیرشن کو روکتے ہیں اور انرجی لیول کو بحال کرنے میں انتہائی مدد گار ثابت ہوتے ہیں۔

نمبر 8 پانی کی کمی

ناریل پانی جسم میں پانی کی کمی دُور کرنے کے لیے ایک انتہائی مزیدار ڈرنک ہے آپ اسے سبز ناریل سے بھی حاصل کر سکتے ہیں اور بازار میں یہ بوتلوں میں پیک ہو کر بھی فروخت ہوتا ہے لیکن بوتل میں بند ناریل پانی خریدنے سے پہلے اس بات کا یقین کر لیں کے وہ 100 فیصد ناریل پانی ہے اور اس میں کوئی اور چیز شامل نہیں کی گئی۔