ننگے پاؤں گلی یا بازار میں چلنا ہمارے ہاں معیوب سمجھا جاتا ہے لیکن آج کل یورپ اور امریکہ سمیت دُنیا کے کئی ممالک میں ننگے پاؤں چلنے کا رواج بڑھ رہا ہے اور اسکی ایک بڑی وجہ ماہرین کی جدید تحقیقات ہیں جن کے نتائج کے مطابق ننگے پاؤں چلنے سے صحت کو بیشمار فائدے حاصل ہوتے ہیں اور اس آرٹیکل میں ان فائدوں کو شامل کیا جا رہا ہے تاکہ آپ کی معلومات میں اضافہ ہو اور آپ بھی اس دلچسپ عادت سے اپنی صحت بہتر بنا سکیں۔

نمبر 1 سیدھے پاؤں ٹھیک ہو جاتے ہیں
فلیٹ فیٹ یا پاؤں کے تلووں کا سیدھا ہونے کی ایک بڑی وجہ خراب جُوتوں کا استعمال ہے اور ماہرین کا کہنا ہے کہ جوتوں کے بغیر چلنا خاص طور پر سمندر کے کنارے ریت پر، گھاس پر اور اونچے نیچے راستے پر سیدھے پاؤں کو ٹھیک کر سکتا ہے اور اگر آپ ننگے پاؤں دوڑ لگائیں تو یہ بہت جلد باؤں کے نیچلے حصے میں خم پیدا کر سکتا ہے۔
نمبر 2 اندرونی اعضا کو تقویت دیتا ہے
انسان کا خون جتنا گاڑھا ہوگا اُسے دل کی بیماریاں اور جیسے ہارٹ اٹیک وغیرہ لگنے کا خدشہ بڑھتا ہے اور جدید تحقیق کے مطابق ننگے پاؤں چلنے سے خُون گاڑھا نہیں ہوتا جس سے دل کی بیماریوں کا خدشہ کم ہو جاتا ہے اور ساتھ ہی پاؤں کے نیچے بہت سے ایسے پریشر پوائنٹس ہیں جن کا تعلق جگر اور گُردوں سے ہے وہ دبتے ہیں اور ان آکوپریشر کے ماہرین کے مطابق ان کی کارکردگی بہتر ہوتی ہے۔
نمبر 3 ریڈیشن سے بچاتا ہے
زمین کے اندر قدرتی الیکٹرک چارج پایا جاتا ہے جو ہمارے اندر ہونے والے عوامل کو متوازن کرتا ہے اور جب ننگے پاؤں چلا جائے تو زمین میں موجود الیکٹران ہمارے جسم سے ایسی الیکٹریسٹی نکال دیتے ہیں جن کی وجہ سے ذہنی تناؤ اور ڈپریشن پیدا ہوتا ہے اور اس سے انسان سکون محسوس کرتا ہے۔
نمبر 4 بینائی بہتر ہوتی ہے
آکوپریشر چین میں استعمال ہونے والا ایک قدیم طریقہ علاج ہے جسکے مطابق پاؤں کے نیچے خون لیجانے والی ایسی رگیں ہیں جو جسم کے اندرونی اعضا سے منسلک ہیں خاص طور پر دماغ، دل، جگر اور گُردوں سے ان کا گہرا تعلق ہے اور اگر انہیں ایک خاص ترتیب سے دبایا جائے تو یہ ان اعضا کے لیے تقویت کا باعث بنتی ہیں اور ننگے پاؤں پیدل چلنے کے دوران پاؤں ایک خاص ترتیب سے زمین کو چھوتے ہیں اور یہ ترتیب آکوپریشر کے ماہرین کے مطابق بینائی کو بہتر بناتی ہے۔
نمبر 5 وٹامن ڈی
ننگے پاؤں چلنے سے پاؤں کی جلد پر سُورج کی شعاعیں پڑتی ہیں اور اس سے وٹامن ڈی پیدا ہوتا ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ صبح اور شام کے اوقات میں گھاس پر ننگے پاؤں چلنا وٹامن ڈی کی کمی کو پُورا کر سکتا ہے۔
نمبر 6 جسمانی پوسچر
ہماری اُٹھنے بیٹھنے کی عادات اور ورزش نہ کرنا ہمارے جسم کے پوسچر کو خراب کرتا ہے اور کمر اور گردن میں خم پیدا کرتا ہے ماہرین کا کہنا ہے کہ ہر وقت بند جُوتوں کا استعمال بھی پاؤں کے مسلز کو خراب کر کے پوسچر پر اثر انداز ہوتا ہے اس لیے روزانہ کُچھ وقت ننگے پاؤں پیدل چلنے کو اپنا معمول بنائیں۔
نمبر 7 یاداشت بہتر ہوتی ہے
ایک جدید تحقیق کے نتائج کے مطابق 16 منٹ روزانہ ننگے پاؤں رننگ کرنا یاداشت کو 16 فیصد تک بہتر بنا سکتا ہے اور ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کی وجہ یہ ہے کے ننگے پاؤں دوڑتے وقت انسان ہر قدم سوچ کر دھیان سے رکھتا ہے جس سے دماغ کی کارکردگی بہتر ہوتی ہے۔
نمبر 8 سر درد ختم کر سکتا ہے
بغیر جوتوں کے چلنا سر درد کو ختم کرنے کا باعث بن سکتا ہے خاص طور پر درد شقیقہ کو کیونکہ ماہرین کے مطابق درد شقیقہ کی بڑی وجہ ہمارے ماحول میں ریڈیشن پیدا کرنے والی الیکٹرک اپلائنسس ہیں اور جب ننگے پاؤں چلا جاتا ہے تو یہ ریڈیشن ختم ہو جاتی ہے۔
نمبر 9 کمر درد
ہمارے ایسے جوتے جو آرام دہ نہیں ہوتے خاص طور پر ایڑھی والے جوتے ہمارے جسم کے کُچھ خاص مسلز پر زیادہ بوجھ ڈالنے کا باعث بنتے ہیں اور اگر یہ بوجھ کمر کے مسلز پر پڑے تو کمر درد کا باعث بن جاتے ہیں اور ننگے پاؤں چلنا صرف پاؤں کے مسلز کو مضبوط نہیں بناتا بلکہ یہ کمر اور گردن کا خم ختم کرتا ہے اور پوسچر بہتر بناتا ہے جس سے کمر درد میں کمی واقع ہوتی ہے۔