ہمارے مُلک پاکستان کا شُمار اُن ممالک میں ہوتا ہے جہاں لوگوں کی ایک بڑی تعداد غذائی قلت کا شکار ہے اور مناسب خوراک نہ کھانے کی وجہ سے پاکستان میں لوگوں کی جسمانی نشوونما تکمیل نہیں پاتی اور خوراک اور وٹامنز کی کمی انہیں بہت سے بیماریوں کا شکار بنا دیتی ہے۔
وٹامن سی ہمارے جسم میں انتہائی اہم کردار ادا کرتا ہے یہ ہارمونز کو درست رکھتا ہے پروٹین بناتا ہے، جسم کے لیے ضروری امائنو ایسڈ بناتا ہے ہماری ہڈیوں کو مضبوط بناتا ہے خون لیجانے والی شریانوں کو تندرست رکھتا ہے، زخموں کو بھرتا ہے، جلی ہُوئی جلد کو ٹھیک کرتا ہے، وٹامن سی آینٹی آکسائیڈینٹ ہے جو ہماری قوت مدافعت کو مضبوط بناتا ہے اور جسم کو آئرن جذب کرنے میں مدد دیتا ہے وغیرہ وغیرہ۔
اس آرٹیکل میں ہم وٹامن "سی” کی کمی سے جسم پر ظاہر ہونے والی 15 نشانیوں کا ذکر کریں گے جنہیں پڑھ کر آپ جسم میں وٹامن سی کی کمی کو پہچان سکیں گے۔
نمبر 1 کھردری اور ناہموار جلد
وٹامن سی کی کمی ہمارے جسم کی جلد کو شدید نقصان پہنچاتی ہے اور اسے کھردرا اور ناہموار کر دیتی ہے خاص طور پر جب جسم کو یہ وٹامن 4 سے 5 ماہ تک مناسب مقدار میں نہ ملے تو بازوں کے اوپر کی جلد، رانوں کی جلد اور پیٹھ کی جلد پر دھدری پیدا ہونی شروع ہو جاتی ہے جسے وٹامن سی کے سپلیمنٹ کھانے سے دُور کیا جاسکتا ہے۔
نمبر 2 بالوں میں الجھنے پڑنی شروع ہو جاتی ہیں
وٹامن سی کی کمی سے جسم پر اُگنے والے بالوں سیدھے نہیں رہتے اور بالوں میں الجھنیں پڑنی شروع ہو جاتی ہیں کیونکہ بالوں کی صحت کو قائم رکھنے والی پروٹین کی ساخت وٹامن سی کی کمی سے تبدیل ہو جاتی ہے۔
بالوں کی ساخت میں یہ تبدیلی وٹامن سی کی کمی کی بڑی نشانی ہے اس سے بال رُوکھے اور کمزور ہوکر گرنا شروع کر دیتے ہیں۔
بالوں کی یہ کمزوری مسلسل ایک مہینے تک وٹامن سی کے سپلیمنٹ کھانے سے دُور ہو جاتی ہے۔
نمبر 3بالوں کی جڑوں میں سُرخ نشان
جلد پر بالوں کی جڑوں کے ساتھ خون کی باریک نالیاں ہوتی ہیں جو جلد کے اُس حصے کو خون اور نیوٹرنٹس مہیا کرتی ہیں اور جب جسم وٹامن سی کی کمی کا شکار ہوتا ہے تو یہ باریک نالیاں لیک کر جاتی ہیں اور ٹوٹ جاتی ہیں اور بالوں کی جڑوں پر باریک سُرخ نشان نمایاں ہو جاتے ہیں اور یہ وٹامن سی کی کمی کی بڑی نشانی ہے جسے متواتر 2 ہفتے تک وٹامن سی کے سپلیمنٹس کھانے سے ٹھیک کیا جا سکتا ہے۔
نمبر 4 ناخنوں پر لائنیں اور ناخنوں کا ٹوٹنا
ناخنوں کی ساخت میں تبدیلی وٹامن سی اور آئرن کی کمی کے علاوہ اور بھی کئی وجوہات سے پیدا ہو سکتی ہیں اور اس مرض کی تشخیص کے لیے ڈاکٹر سے رابطہ کرنا چاہیے۔
نمبر 5 جلد کا خُشک اور ڈیمج ہونا
صحت مند جلد میں وٹامن سی کی ایک بڑی مقدار موجود ہوتی ہے اور وٹامن سی جلد کو سُورج کی روشنی اور دُوسری جلد کو متاثر کرنے والی چیزوں سے بچا کر رکھتا ہے اور جلد پر ایک فائر وال کی طرح کام کرتا ہے۔
وٹامن سی کی کمی جلد کو خُشک اور ڈیمج کرتی ہے اور اس کمی سے جلد کی صحت کے لیے ضروری پروٹین کولاجن کی پیداوار میں بھی کمی واقع ہوتی ہے اور جلد خراب ہونا شروع ہو جاتی ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ وٹامن سی کا زیادہ استعمال جلد کو تروتازہ اور جوان رکھنے میں انتہائی مددگار ثابت ہوتا ہے۔
جلد کی خُشکی وٹامن سی کی کمی کی بڑی نشانی ہے مگر یہ کئی اور وجوہات کی وجہ سے بھی پیدا ہوسکتی ہے لہذا جلد کے ڈیمج اور خُشک ہونے کو صرف وٹامن سی کی کمی کے ساتھ منسلک نہیں کیا جاسکتا۔
نمبر 6جلد پر الرجی اور داغ پڑنا
جلد پر الرجی اور داغ اُس وقت پڑتے ہیں جب جلد کے نیچے خون فراہم کرنے والی نالیاں لیک کر جاتی ہیں اور یہ وٹامن سی کی کمی کی ایک بڑی نشانی ہے، جلد پر یہ الرجی سارے جسم پر بھی ظاہر ہو سکتی ہے اور جسم کے کسی خاص حصے پر بھی ظاہر ہوتی ہے۔
جلد کی اس خرابی کی صورت میں وٹامن سی سے بھرپور کھانے کھانا جیسے سٹرس فروٹس وغیرہ اور وٹامن سی کے سپلیمنٹس کا استعمال جسم کی اس کمی کو پُورا کر دیتا ہے۔
نمبر 7 زخموں کا جلد نہ بھرنا
وٹامن سی کی کمی کولاجن کی پیداوار کو کم کرتی ہے اور کولاجن جلد پر زخموں کو جلد ٹھیک کرنے میں انتہائی مدد گار ہوتا ہے اور اس کی کمی زخموں کے بھرنے کا عمل سُست کر دیتی ہے۔
وٹامن سی کی شدید کمی پُرانے زخموں کو پھر سے ہرا کر دیتی ہے اورعام طور پر ایسا کئی مہینے وٹامن سی کی مناسب مقدار نہ کھانے سے ہوتا ہے۔
نمبر 8 جوڑوں کی درد اور سوزش
کولاجن پروٹین جوڑوں کو تندرست رکھنے میں قلیدی کردار ادا کرتی ہے اور کولاجن اور وٹامن سی کی کمی جوڑوں میں درد کا باعث بنتے ہیں اور اس کمی سے چلنےپھرنے سے بھی جوڑوں میں تکلیف پیدا ہوتی ہے اور بغض دفعہ جوڑوں میں بلیڈینگ کی وجہ سے تکلیف میں مزید اضافہ ہوتا ہےا ور سوزش پیدا ہوتی ہے۔
عام طور پر اس بیماری میں متواتر ایک ہفتے تک وٹامن سی کا زیادہ استعمال اس بیماری کو ختم کر دیتا ہے۔
نمبر 9 ہڈیوں کی کمزوری
نمبر 10 مسوڑھوں سے خون آنا اور دانتوں کا گرنا
مسوڑھوں کی سوزش اور مسوڑھوں سے خون کا آنا وٹامن سی کی کمی کی بڑی نشانی ہے اور اس وٹامن کی زیادہ کمی مسوڑھوں کو جامنی اوربوسیدہ کر دیتی ہے جس سے دانت مسوڑھوں میں ٹک نہیں پاتے اور کمزور ہو کر گر جاتے ہیں۔
نمبر 11 قوت مدافعت کا کمزور ہونا
وٹامن سی ایک طاقتور اینٹی آکسائیڈینٹ ہے جو قوت مدافعت کو طاقتور بناتا ہے اور جسم کو بیماریوں سے لڑنے کی قوت فراہم کرتا ہے اور اس وٹامن کی کمی قوت مدافعت کو کمزور کر دیتی ہے اور وٹامن سی کی کمی کے شکار لوگ انفیکشنز اور جراثیموں سے پیدا ہونے والی دُوسری بیماریوں کا جلد شکار ہو جاتے ہیں اور قوت مدافعت کی کمزوری کی وجہ سے خُود بخود ٹھیک نہیں ہوتے۔
نمبر 12 وٹامن سی آئرن کی کمی پیدا کرتا ہے
وٹامن سی اور آئرن کی کمی ایک دوسرے سے منسلک ہیں اور اس کمی سے چہرہ پیلا ہونا شروع ہو جاتا ہے اور اُس کی سُرخی غائب ہو جاتی ہے، ورزش کے دوران سانس پھولتا ہے اور جسم جلد تھکاؤٹ کا شکار ہو جاتا ہے، اور اکثر سردرد کی شکائت رہتی ہے۔
اس کمی کو آئرن سپلیمنٹ اور وٹامن سی سپلیمنٹ کھا کر اور ایسے کھانے کھا کر جو ان دونوں کیمیا پر مشتعمل ہوں پُورا کیا جاسکتا ہے۔
نمبر 13 تھکاوٹ اور مُوڈ کا خراب ہونا
یہ وٹامن سی کی کمی کی دو ایسی علامات ہیں جو اس وٹامن کی کمی کی صورت میں فوراً ظاہر ہوتی ہیں اور ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ چڑاچڑا پن اور تھکاؤٹ وٹامن سی کی کمی کی ابتدائی علامات ہیں جنہیں فوراً پیچان کر اس کمی کو دُور کرلینا چاہیے تاکہ کسی بڑے نقصان سے بچا جا سکے۔
نمبر 14 وزن کا بلا وجہ بڑھنا
وٹامن سی جسم میں چربی کو پگھلاتا ہے ذہنی تناؤ پیدا کرنے والے ہارمونز کو کنٹرول کرتا ہے اور جسم میں سوزش پیدا نہیں ہونے دیتا۔
ماہرین کی تحقیقات کے نتائج کے مطابق وٹامن سی کی کمی جسم میں چربی پیدا کرتی ہے خاص طور پر پیٹ کے اوپر۔
نمبر 15 ہارٹ فیل اور دل کی بیماریاں
وٹامن سی جسم کا اہم پانی میں حل پزیر اینٹی آکسائیڈینٹ ہے جو جسم کے سیلز کو خراب ہونے سے بچاتا ہے اور تکسیدی تناؤ سے پیدا ہونے والے ریڈکلز کو اعضا خراب نہیں کرنے دیتا اور جسم کو سوزش سے بچاتا ہے۔
وٹامن سی کی کمی دل کی بیماریوں کا باعث بنتی ہے اور ایک تحقیق کے مطابق ایسے افراد جو اس وٹامن کا کم استعمال کرتے ہیں اُن میں 40 فیصد ہارٹ فیل ہونے کے چانسز بڑھ جاتے ہیں۔
وٹامن سی مہیا کرنے والے بہترین کھانے
قدرت کے بہت سے کھانے وٹامن سی کے خزانوں سے بھر پور ہیں جن میں چیری، امرود، کیوی، لیچی، لیموں، مالٹا، کینو، مسمی، سٹابری، پپیتا، بروکلی وغیرہ سر فہرست ہیں۔