وٹامن ڈی کی کمی اور ہائی کولیسٹرال کا تعلق اور ان سے پیدا ہونے والے خطرات

Posted by

وٹامن ڈی ایک انتہائی اہم وٹامن ہے جو جسم کی صحت کو قائم رکھنے میں خاص طور پر ہڈیوں اور دانتوں کی نشوونما کے لیے بہت زیادہ ضروری ہے، سُورج کی دُھوپ جب ہمارے جلد پر پڑتی ہے تو جلد کے نیچے موجود کولیسٹرال اس دُھوپ کیساتھ وٹامن ڈی پیدا کرتا ہے لیکن آپ اس وٹامن کے سپلیمنٹ بھی کھا سکتے ہیں۔

اس آرٹیکل میں میڈیکل سائنس کے مطابق وٹامن ڈی اور ہائی کولیسٹرال کا آپس میں کیا تعلق ہے ذکر کیا جائے گا تاکہ ہائی کولیسٹرال جو کے ایک خطرناک بیماری ہے اور وقت کیساتھ فالج اور ہارٹ اٹیک کا باعث بن سکتی ہے کی اصل وجہ کو سمجھا جا سکے اور اصل وجہ سمجھنے کے بعد بیماری پرقابو حاصل کرنا آسان ہو جاتا ہے۔

ہائی کولیسٹرال خون میں شامل ایسی چکنائی ہے جو صحت کے لیے نقصان دہ ہوتی ہے کی وجہ سے پیدا ہوتا ہے اور عام طور پر اس کی کوئی علامت ظاہر نہیں ہوتی لیکن یہ خاموش قاتل کی طرح جسم کو اندر ہی اندر سے شدید نقصان پہنچاتا ہے خاص طور پر دل میں خون لیجانے والی نالیوں میں پلاک پیدا کرکے ان کو بند کر دیتا ہے اور ہارٹ اٹیک، فالج، سینے میں درد، ہائی بلڈ پریشر اور شُوگر جیسے امراض کا سبب بن جاتا ہے۔

مختلف کھانوں کیساتھ ساتھ ہمارا جسم کولیسٹرال کو خُود سے بھی پیدا کرتا ہے اور یہ بھی ہمارے جسم میں کئی اہم کام سر انجام دیتا ہے جن میں وٹامن ڈی کے علاوہ کئی اور ہارمونز کو پیدا کرنا شامل ہے لیکن اس کی بڑھی ہُوئی مقدار خطرناک ثابت ہوتی ہے۔

میڈیکل سائنس کی تحقیقات کے مُطابق وٹامن ڈی کی کمی اور ہائی کولیسٹرال کا آپس میں گہرا تعلق ہو سکتا ہے اور نہیں بھی ہوسکتا۔ ایک تحقیق میں وٹامن ڈی کے سپلیمنٹ جسم میں ایل ڈی ایل یعنی بُرے کولیسٹرال میں اضافے کا باعث دیکھے گئے اور ایک اور تحقیق میں جس میں وٹامن ڈی کیساتھ کیلشیم کے سپلیمنٹ استعمال کیے گئے اور ان دونوں کیساتھ ایل ڈی ایل اور ایچ ڈی ایل یعنی اچھے کولیسٹرال میں بہتری دیکھی گئی۔

امریکہ کے نیشنل انسٹیٹوٹ آف ہیلتھ کے مُطابق وٹامن ڈی کے سپلیمینٹ کولیسٹرال پر مختلف اثرات پیدا کرتے ہیں اور 41 کلینکل ٹڑائلز کے نتائج کے مُطابق ان سے بُرے کولیسٹرال میں تھوڑی کمی دیکھی گئی لیکن اچھے کولیسٹرال میں کوئی اضافہ نوٹ نہیں کیا گیا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ وٹامن ڈی کی کمی کی بڑی وجوہات دن کے اوقات میں گھر سے باہر نہ نکلنا ہے یا ایسے افراد جو سُورج کی دُھوپ میں جانے سے پہلے سن سکرین کا استعمال کرتے ہیں یا اپنے سارے جسم کو ڈھانپ لیتے ہیں اُن میں اس وٹامن کی کمی پیدا ہو جاتی ہے۔

ایسے افراد جن کی جلد کی رنگت گہری ہوتی ہے اُنہیں ہلکی رنگت والے افراد کی نسبت سُورج کی دُھوپ کی زیادہ ضرورت ہوتی ہے اور اگر وہ مناسب دُھوپ نہ لیں تو اُن میں بھی اس وٹامن کی کمی پیدا ہو جاتی ہے۔ بُرھاپا بھی وٹامن ڈی کی کمی پیدا کرنے کی ایک بڑی وجہ ہے اور ایسے افراد جو موٹاپے کا شکار ہوتے ہیں اُن میں بھی اس وٹامن کی کمی پیدا ہو سکتی ہے۔

ایسے افراد جو کسی دائمی بیماری میں مُبتلا ہوں جیسے شُوگر وغیرہ وہ بھی اس وٹامن کی کمی کا شکار ہو سکتے ہیں یا ایسے افراد جن کی گیسٹریک بائی پاس سرجری ہُوئی ہو وہ بھی اس کی کمی کا شکار بنتے ہیں۔

اگر اس وٹامن کی کمی پیدا ہو جائے تو مچھلی، مچھلی کا تیل، انڈے، پنیر، کلیجی، مشرومز، بڑا گوشت اور ٹرکی وغیرہ کے گوشت کو خوراک کا حصہ بنانا چاہیے اور ڈاکٹر کی ہدایت کے مُطابق اس وٹامن کے سپلیمینٹس کا استعمال کرنا چاہیے۔

ہائی کولیسٹرال

G:\Pics Sharing\IMG_5983.JPG
BruceBlaus. When using this image in external sources it can be cited as:Blausen.com staff (2014). "Medical gallery of Blausen Medical 2014”. WikiJournal of Medicine 1 (2). DOI:10.15347/wjm/2014.010. ISSN 2002-4436., CC BY 3.0, via Wikimedia Commons, The Image has been edited.

اس بیماری کو نظر انداز کرنا خطرناک ثابت ہوتا ہے اس لیے فوراً ڈاکٹر سے ملیں اور اپنا لیپڈ پروفائل ٹیسٹ کروائیں تاکہ حقیقت سامنے آسکے اور اپنی خوراک میں سے فرائی کیے ہُوئے کھانے، گھی اور تیل وغیرہ فوراً نکال دیں اور مناسب ورزش کو اپنی روزانہ کی زندگی کا معمول بنائیں اورایسے کھانوں کو اپنی خوراک میں شامل کریں جو ہائی کولیسٹرال کو کم کرتے ہیں جسے تازہ پھل اور سبزیاں وغیرہ خاص طور پر چکوترہ، کینو، مسمی، لیمو وغیرہ۔