وٹامن ڈی کی کمی 7 اہم نشانیاں

Posted by

وٹامن ڈی خوراک اور سُورج کی روشنی سے حاصل ہوتا ہے، پاکستان میں سُورج تو خُوب چمکتا ہے لیکن اس کے باوجود ایک سٹڈی کے مطابق 80 فیصد سے زیادہ افراد وٹامن ڈی کی کمی کا شکار ہیں اور صرف 15.3 فیصد پاکستانی اس کمی سے محفوظ ہیں یعنی تقریباً ہر دس میں سے 8 افراد vitamin D deficiency کا شکار ہیں۔

اس آرٹیکل میں 7 اہم نشانیاں جو جسم وٹامن ڈی کی کمی کی صورت میں وصول کرتا ہے ذکر کی جائیں گی تاکہ تشخیص میں آسانی ہو۔

نمبر 1 جلد کا رنگ پکا ہو جانا

ڈاکٹرز کا کہنا ہے جلد کا رنگ ڈارک یا گہرا ہونا وٹامن ڈی کی کمی کی ایک بڑی نشانی ہے، ڈاکٹرز کے مطابق گہری جلد والوں کو کم از کم دن میں دس دفعہ مناسب وقت سورج کی روشنی میں گُزارنا چاہیے کیونکہ جلد کے Pigments ایک نیچرل سن سکرین کا کام کرتے ہیں اور زیادہ Pigments کے لیے زیادہ دھوپ ضروری ہے۔

نمبر 2 عمر کا 65 سال سے اوپر ہونا

بڑی عمر کے لوگ اپنا زیادہ وقت گھر میں کمرے میں گُزارتے ہیں اور عُمر کے بڑھنے کی وجہ سے سُورج سے نوجوانوں کی نسبت 10 فیصد کم انرجی حاصل کرتے ہیں لہذا بڑی عمر میں خوراک میں زیادہ وٹامن ڈی استعمال کرنا چاہیے اور مناسب وقت دھوپ میں گُزارنا چاہیے۔

نمبر 3 ڈیپریشن اور مُوڈ میں تبدیلی

ڈاکٹرز کی ایک تحقیق کے مطابق وٹامن ڈی کی کمی کا شکار لوگوں کا ڈیپریشن میں مبتلا ہونے کا خطرہ عام لوگوں کی نسبت 11 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔

نمبر 4 وزن کا بڑھنا، موٹاپا، اور چربی

وٹامن ڈی Fat-Soluble ہوتا ہے یعنی زیادہ موٹے افراد کو عام لوگوں سے زیادہ وٹامن ڈی کھانے کی ضرورت ہوتی ہے اور وٹامن ڈی کی کمی چربی کو پگھلنے نہیں دیتی اور جسم کا وزن بڑھ جاتا ہے۔

نمبر 5 جسم اور ہڈیوں میں درد

جسم میں جوڑوں میں اور ہڈیوں میں درد کی ایک بڑی وجہ وٹامن ڈی کی کمی ہے ، اس کمی کے شکار افراد کو کمر درد، جوڑوں کی درد، ٹانگوں میں درد اور پسلیوں میں درد کی عام شکایت ہوتی ہے۔

نمبر 6 سر میں پسینہ آنا

ڈاکٹرز حضرات کا کہنا ہے کہ سر میں پسینہ آنا وٹامن ڈی کی کمی کی پہلی نشانی ہے جسے نظر انداز نہیں کرنا چاہیے۔

نمبر 7 پیٹ میں درد یا مڑوڑ

وٹامن ڈی کی کمی پیٹ اور نظام ہضم کو بھی متاثر کرتی ہے۔

وٹامن ڈی کی کمی جانچنے کے لیے خون کے نمونوں کو لیبارٹری میں ٹیسٹ کرنا پڑتا ہے تاکہ جسم میں وٹامن کی صحیح مقدار کا اندازہ لگایا جاسکے، اگر آپ نارمل ہیں اور اوپر دی ہوئی کسی نشانی کو بار بار محسوس کر رہے ہیں تو بہتر ہے کہ اپنے ڈاکٹر سے مشورہ کر لیں۔