پانچ بڑے آدمیوں کی کہانی جنہیں دُنیا معمولی اور چھوٹا سمجھتی تھی

Posted by

لیجنڈ جب پیدا ہوتے ہیں تو دُنیا کو اُن کی خبر نہیں ہوتی کہ یہ بچہ بڑا ہوکر کیا بنے گا پھر جب وہ بچہ بڑا ہوجاتا ہے دُنیا تب بھی اُسے پہچاننے سے انکار کرتی ہے، مگر پھر ایک دن اُنہیں پتہ چلتا ہے کہ جس کو وہ ایک معمولی انسان سے زیادہ فوقیت نہیں دیتے تھے وہ اپنے علم میں اپنے فن میں دُنیا سے بہت آگے ہے اتنا آگے ہے کہ اُس جیسا اور کوئی نہیں ہے۔

اس آرٹیکل میں ہم تاریخ کے صفحات سے 5 ایسے لیجنڈز کو شامل کر رہے ہیں جنہیں دُنیا نے اُن کے علم و ہُنر کے کُھل کر سامنے آنے سے پہلے بہت معمولی انسان سمجھا مگر جب وہ میدان میں آئے تو دُنیا کو اپنی سمجھ پر شرمندہ ہونا پڑا۔

نمبر 1 امام بخاری

ابو عبداللہ مُحمد بن اسماعیل المشہور امام بخاری شہر بخارا میں پیدا ہُوئے اور بچپن میں شدید بیمار ہونے کی وجہ سے 12 سال کی عُمر میں آنکھوں کی بینائی سے محروم ہوگئے، بینائی سے محروم یہ بچہ گلیوں اور بازاروں میں ٹھوکریں کھاتا پھرتا تھا اور لوگ اسے دیکھ کر اس کی ماں کو طعنہ دیتے کے یہ بچہ بڑا ہو کر بھی بوجھ ہی بنے گا۔

لوگوں کے طعنوں اور بچے کی بینائی سے محرومی دیکھ کر ماں ہر وقت اس کے لیے رب کائنات سے دُعا مانگتی اور پھر ایک دن الرحمٰن نے ماں کی سسکیوں بھری دُعاؤں کو قبولیت کا درجہ بخشا اور ابو عبداللہ کو نا صرف اُن کی بینائی لوٹا دی بلکے علم کے لیے اُن کے سینے کو کھول دیا، پھر گلیوں اور بازاروں میں ٹھوکریں کھانے والا یہ بچہ جسے دُنیا پہچان نہیں سکی تھی امام بخاری بنا جس کی علم کی بینائی سے دُنیا کے ہر عالم نے روشنی حاصل کی۔

نمبر 2 البرٹ آئن سٹائن

File:Einstein 1921 by F Schmutzer - restoration.jpg
image source

علم طبیعات کا سب سے بڑا ماہر البرٹ آئن سٹائن جرمنی کے ایک شہر اولم میں 1879 قوت گویائی کے بغیر پیدا ہُوا اُس کے ماں باپ سمیت سارا گاؤں یہ سمجھتا تھا کہ یہ بچہ بول نہیں سکتا، البرٹ کے گاؤں میں دوسرے بچے اُسے چھیڑا کرتے اور وہ بولنے کی طاقت سے محروم شائد صبر کے گھونٹ پیتا اور خاموشی سے اپنی ماں کی آغوش میں جاکر چُھپ جاتا، البرٹ کے ماں باپ پریشان تھے کہ یہ بچہ تو دُنیا پر بوجھ بن جائے گا اور زندہ رہنے کے لیے شائد اسے بھیک مانگنی پڑے۔

مگر تقدیر اُسے کُچھ اور بنانا چاہتی تھی، پھر البرٹ چار سال کا ہُوا اور خالق نے اس بچے کو زبان عطا کی اور اس کے دماغ پر پڑے ہُوے پردے ہٹا دئیے، تب دُنیا کو پتہ چلا کہ کوئی معمولی بچہ نہیں ہے بلکہ خالق کائنات نے اسے اپنے راز فاش کرنے کے لیے پیدا کیا ہے، آئن سٹائن نے علم طبیعات میںtheory of relativity کو پیش کر کے بے پنا ہ شہرت حاصل کی ، 1921 میں علم طیبعات میں اسے نوبل ایوارڈ سے نوازا گیا، اور پھر آئن سٹائن نے کائنات کا ایک ایسا راز فاش کیا جسے جان کر بہت سے مُسلمان جو نبی صلی االلہ علیہ وآلہ سلم کے نُور ہونے اور خاکی ہونے پر بحث و مباحثہ کیا کرتے تھے خاموش ہوگئے کیونکہ آئن سٹائن نے اس راز سے پردہ صرف E= mc2 لکھ کر پردہ اُٹھا دیا جسکا مطلب تھا ہر مادی چیز کو اگر روشنی کی رفتار دے دی جائے تو وہ نُور یعنی لائٹ میں تبدیل ہوجاتی ہے۔

نمبر 3 ابراہم لنکن

Abraham Lincoln Statue
ابراہم لنکن امریکہ کے 16 ویں صدر تھے جنہوں نے امریکن سول وار میں امریکی قوم کی رہنمائی کی اور امریکنز کو ایک ایسی قوم بننے میں مدد کی جسکے بعد آج امریکہ دُنیا کی سُپر پاور ہے۔
لیکن ایک وقت تھا جب ان کی قد آور شخصیت سے کوئی بھی آشنا نہیں تھا۔

ابراہم لنکن جو منگیتر کی موت کے بعد اپنے بزنس میں بُری طرح ناکام ہوچُکے تھے 8 دفعہ الیکشن بھی ہار چُکے تھے اور اتنی ناکامیوں کے بعد برین ہیمبرج کا شکار ہُوئے لوگ سمجھتے تھے کہ ان کا وقت پُورا ہوگیا اور یہ تو ایک ناکام شخص تھا جس سے سنبھلا بھی نہیں گیا مگر تقدیر جانتی تھی کہ وہ ناکام نہیں ہے اور اس نے ابھی بڑے کام کرنے ہیں ، مگر ابراہم لنکن نے اپنی بے پناہ محنت ، لگن ، اور حوصلے سے مسلسل کوشیش جاری رکھی اور کُرسی صدارت پر بیٹھ کر امریکہ جیسی قوم کو دُنیا کی طاقتور ترین قوم بننے کے لیے رہنمائی کی ، آج امریکہ میں جگہ جگہ ابراہم لنکن کے قد آور مجسمے نصب ہیں اور لوگ اُنہیں سلام کرتے ہیں۔

نمبر 4 تھامس ایڈیسن

Inventor, Thomas Alva Edison, Portrait, Man, 1878
Image source

فروری 1847 میں پیدا ہونے والے عظیم سائنس دان تھامس ایڈیسن کا بچپن تلخ یادوں کے سوا اور کُچھ نہیں تھا، تعلیم میں دل نہیں لگتا تھا اور سکول کا کام کرنے کے بھی قابل نہیں تھے کلاس میں سب سے پیچھے رہنے والے اس بچے کو اُستاد کلاس کا نالائق ترین بچہ سمجھتے تھے اور پھر اُن کی کُند ذہنی سے تنگ آکر ایک دن اُستاد نے سکول سے نکال دیا اور اُن کی ماں سے کہا کے انہیں کسی کام دھندے پر لگا دو تاکہ یہ تمہارے کاندھوں پر بوجھ نہ بنے کیونکہ یہ پڑھائی کے قابل نہیں ہے۔

الیکڑک بلب کا یہ موجد جسے اُستاد پہچان نہ سکے ساری دُنیا کو اُجالے سے بھر گیا اور صرف الیکڑک بلب ہی نہیں بلکے 1000 سے زائد ایجادات کا سہرا تھامس کے سر ہے جو جدید سائنس کے بانی مانے جاتے ہیں۔

نمبر 5 اُستاد نُصرت فتح علی خان

File:Ustad-nusrat-fateh-ali-khan-vishal-singh-rana-18911.jpg
Image curtsey: Ramkishan950Ustad-nusrat-fateh-ali-khan-vishal-singh-rana-18911CC BY-SA 3.0

اُستاد نصرت فتح علی خان کے نام اور اُن کے کام سے شائد ہی کوئی نا آشنا ہو مگر بچپن میں آپ کو پہچاننے میں آپ کے والد فتح علی خان صاحب سے ہی سے غلطی ہوگئی وہ سمجھتے تھے کہ اس بچے کی آواز ایسی ہے کہ گا نہیں سکتا لہذا آپ کو گانے کی تربیت نہیں دی گئی مگر والد کی وفات کے بعد آپ کے تایا نے آپ کی پرورش کا ذمہ اپنے سر لیا اور جب آپ کے سر پر گھر کے سربراہ کی دستار رکھی گئی تو اپنے والد کی قبر پر جاکر خُوب روئے اور پھر محنت کا ایک سلسلہ شروع کیا کے ساری ساری رات ریاض کرتے اور اندھیرے کمرے میں بیٹھے خبر ہی نہ ہوتی کہ سُورج کب سے نکل چُکا ہے۔

آپ کے تایا کے سوا لوگ سمجھتے تھے کہ آپ بڑے قوال نہیں بن سکتے کیوں کہ آپ کی آواز میں وہ گہرائی نہیں ہے جو قوال کی آواز میں ہونی چاہیے مگر خان صاحب کی محنت نے لوگوں کو اُن کی رائے پر شرمندہ ہونے پر مجبور کر دیا اور آپ نہ صرف پچھلی صدی کے سب سے بڑے قوال بنے بلکے دُنیا میوزک میں اپنا ایسا نام پیدا کیا جس کے سامنے باقی سارئے میوزیشن اپنا سر جھکا دیتے ہیں، آپ کے جتنے بھی شاگرد ہیں دُنیا میوزک میں اُن کا ایک علیحدہ مقام ہے اور آپ کے بھتیجے اور شاگرد جنہیں دُنیا اُستاد راحت فتح علی خان کے نام سے جانتی ہے اُنہیں اکسفورڈ یونیورسٹی نے اُن کے فن پر اعزازی ڈاکٹریٹ کی ڈگری عطا کی اور آکسفورڈ یونیورسٹی میں ایک میوزک ہال آپ کے نام کیا اور لوگ جانتے ہیں کہ اُستاد راحت فتح علی خان کے اندر کون گاتا ہے۔