پاکستانی طالبعلم قدموں سے بجلی پیدا کرنے میں کامیاب

Posted by

پاکستانی طالبعلموں میں نئی جہتوں کیساتھ قدم سے قدم ملا کر چلنے کی پُوری صلاحیت ہے اور ہمارے طالمبعلم انتہائی کم وسائل کے باوجود اپنی محنت اور صلاحیت سے اپنی کامیابی کا لوہا ساری دُنیا میں منواتے رہے ہیں اور منواتے رہیں گے،
کراچی اقرا یونیورسٹی کے طالبعلموں نے اس بات کا ثبوت اپنی نئی ایجاد جسے اُنہوں نے انرجی ہارویسٹر کا نام دیا ہے کی کامیاب آزمائش کر کے ایک دفعہ پھر دُنیا کو دیا کے ہم کسی سے پیچھے نہیں ہیں۔

کراچی کے ان طالبعلموں نے چلنے سے پاؤں کے بوجھ کو توانائی میں بدلنے کے لیے ایسی آلات ایجاد کیے ہیں جنہیں فٹ پاتھوں پر ٹائلوں کے نیچے لگایا جاسکتا ہے اور جب لوگ ان کے اوپر سے چلتے ہُوئے گُزریں گے تو یہ اُن کے قدموں سے بچلی کریں گے۔
انجینرینگ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ڈیپارٹمنٹ کے ان طالبعلموں نے اپنی اس ایجاد کی تفصیلات دیتے ہُوئے  بتایا کے اُنہوں نے اپنے اس پروجیکٹ پر 2 سال پہلے کام شروع کیا تھا اور اللہ نے اُنہیں اس ایجاد میں کامیابی عطا کی، طالبعلموں کا کہنا تھا کہ اُن کی اس ایجاد میں استعمال ہونے والے 80 فیصد آلات اُنہوں نے خُود ڈیزائن کیے ہیں جس سے اس پروجیکٹ پر انتہائی کم لاگت آئی ہے اور صرف سوا لاکھ کے ایک دفعہ خرچے کے بعد آپ اس کو ایسی جگہ انسٹال کر سکتے ہیں جہاں لوگوں کی آمدورفت زیادہ ہو اور اگر 300 میٹر کی گلی میں اس انرجی ہارویسٹر کو انسٹال کر دیا جائے تو یہ ایک عام یو پی ایس کی 7 سے 8 بیٹریاں صرف دو گھنٹے میں چارج کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے جو کہ انہتائی سستی بجلی ہے۔

طالبعلموں کا کہنا تھا کے ابتدائی طور پر اُنہیوں نے ایک 6.5*3.5 فٹ کا لکڑی سے ایک فُٹ پاتھ بنایا ہے جو کہ بیٹری کو باآسانی چارج کر سکتا ہے اور پھر یہ انرجی کسی دوسرے مقصد کے لیے بیٹری سے استعمال کی جاسکتی ہے۔