پاکستان کا شُمار دُنیا کے اُن ملکوں میں ہوتا ہے جہاں کا موسم اگر گرم ہو تو صحراے سہارا جتنا گرم ہوجاتا ہے اور اگر ٹھنڈا ہو تو الاسکا بن جاتا ہے۔
اس آرٹیکل میں پاکستان کے اُن شہروں کی تاریخ کو شامل کیا جا رہا ہے جب وہاں درجہ حرارت اتنا گرم ہُوا کے تاریخ رقم کر دی۔
پاکستان کی تاریخ میں آج تک سب سے زیادہ گرمی بلوچستان کے شہر تُربت میں 28 مئی 2017 میں ریکارڈ کی گئی جب وہاں کا درجہ حرارت 53.7 سینٹی گریڈ تک گرم ہو گیا اور یہ درجہ حرارت نہ صرف پاکستان کا آج تک کا ریکارڈ کیا گیا سب سے گرم ترین درجہ حرارت ہے بلکہ براعظم ایشا کا بھی سب سے گرم ترین درجہ حرارت ہے اور کُرہ ارض پر اس کا نمبر چوتھا ہے۔

پاکستان کی تاریخ کا دُوسرا گرم ترین درجہ حرارت سندھ کے شہر موہنجداڑو میں 26 مئی 2010 کو ریکارڈ کیا گیا جب وہاں اتنی گرمی پڑی کے درجہ حرارت 53.5 سینٹی گریڈ تک گرم ہو گیا اور ایشا کی تاریخ میں ریکارڈ ہونے والا یہ دوسرا گرم ترین درجہ حرارت ہے۔

لاڑکانہ پاکستان کا گرم ترین شہر ہے اور دُنیا کے گرم ترین شہروں میں اسکا نمبر دُوسرا ہے اور کُرہ ارض کے گرم ترین مقامات میں لاڑکانہ پانچویں نمبر پر ہے، مئی 2010 کو اس گرم ترین شہر میں اتنی گرمی پڑی کے درجہ حرارت 24 مئی سے لیکر 27 مئی تک 50 ڈگری سے اوپر رہا اور 26 مئی 2010 میں یہاں درجہ حرارت 53 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہُوا جو آج تک زمین پر ریکارڈ ہونے والا پانچواں گرم ترین درجہ حرارت ہے اور اس درجہ حرارت سے پہلے لاڑکانہ کا انتہائی گرم درجہ حرارت 31 مئی 1998 میں 52.7 ریکارڈ ہُوا تھا۔

پاکستان کے گرم ترین شہروں میں سندھ کا شہر جیکب آباد بھی ہے جہاں 26 مئی 2010 کو درجہ حرارت 53 سینٹی گریڈ تک گرم ہو گیا اور 24 سے 27 مئی 2010 تک مسلسل چار دن درجہ حرارت 50 ڈگری سے اوپر ریکارڈ کیا جاتا رہا، اس سے پہلے جیکب آباد میں 12 جون 1919 میں 52.8 سینٹی گریڈ درجہ حرارت ریکارڈ تھا مگر 2010 میں اس شہر نے 53 ڈگری سینٹی گریڈ کے ساتھ نیا ریکارڈ بنایا جو آج تک قائم ہے۔
سال 2010 کا شُمار پاکستان کے اُن سالوں میں ہوتا ہے جس میں بہت سے شہروں کے گرمی کے پچھلے تمام ریکارڈ ٹُوٹ گئے اور اسی سال بلوچستان کے شہر سبی میں تاریخ کا گرم ترین درجہ حرارت 53 ڈگری ریکارڈ کیا گیا اور یہ سبی کا آج تک کا سب سے گرم ترین درجہ حرارت ہے۔

مئی 2010 میں پنجاب کے بہت سے شہروں میں گرمی نے اپنے نئے ریکارڈ قائم کیے نورپرتل اور سکھر میں اس مہینے درجہ حرارت 51 ڈگری سینٹی گریڈ تک گرم ہوگیا اور مُلتان اور بہاولپور میں 50 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہُوا جو پنجاب اور ان شہروں کی تاریخ کا سب سے گرم ترین درجہ حرارت ہے۔

خیبرپختونخواہ کے 3 شہر ایسے ہیں جہاں درجہ حرارت 50 ڈگری تک گرم ہُوا، پشاور 18 جُون 1995 میں درجہ حرارت 50 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہُوا ، ڈیرہ اسماعیل خان 5 جُون 1978 کو پچاس ڈگری سینٹی گریڈ تک گرم ہو گیا اور 10 جُون 2007 بنوں بھی 50 ڈگری سینٹی گریڈ تک گرم ہُوا اور یہ ان شہروں کی آج تک کی تاریخ کا گرم ترین درجہ حرارت ہے۔