پنڈورا باکس اصل میں کیا تھا جسے آجکل ہر سیاست دان کھول دیتا ہے

Posted by

اکثر سُننے کو ملتا ہے کہ فلاں سیاست دان نے پنڈورا باکس کھول دیا جس سے مسائل پیدا ہوں گے اور لوگوں کو بہت سی ایسی باتوں کا پتہ چلے گا جنہیں وہ نہیں جانتے تھے اور جانیں گے تو حیران اور پریشان ہوں گے، یعنی عام طور پر خیال کیا جاتا ہے کہ پنڈورا باکس خُفیہ خبروں کا کوئی جائے مقام ہے جہاں اُنہیں دفن کر دیا جاتا ہے۔

اس آرٹیکل میں ہم جانیں گے کہ اصل میں پنڈورا کون تھی اور اُس کا باکس کیا تھا اور اُس میں کیا کیا چیزیں تھیں۔

دُنیا کہ ہر خطے کی تہذیب میں اُن کی اپنی دیومالائی کہانیاں ہیں جیسے عربوں کی دیو مالائی کہانیوں میں "الف لیلٰی”، "علی بابا چالیس چور”، اور "حاتم ظائی ” وغیرہ آپ نے بچپن میں ضرور پڑھی ہوں گی۔

اسی طرح پنڈورا قدیم یونان کی دیومالائی کہانیوں کا ایک شیطانی کردار ہے جسے یونانی دیومالائی کہانیوں میں پہلی انسان خاتون مانا جاتا ہے جسکا ذکر ہسائیڈ نے ا560-612 میں اپنی نظم میں کیا۔

نظم کے مُطابق پنڈورا کا مجسمہ یونانی دیوتا ہیفاسٹس (بلیک سمتھ، ترکھان، سنگ تراش،مجسمہ ساز، آگ، آتش فشاں وغیرہ کا دیوتا) نے دیوتا زیوس کے کہنے پر بنایا اور یہ مجسمہ خُوبصورتی میں اپنی مثال آپ تھا چنانچہ اسے دیکھنے کے بعد یونان کے دوسرے دیوتاؤں نے اس مجسمے کو اپنی اپنی طاقت کے مُطابق خُوبیاں اور تحائف عطا کیے۔

سب سے پہلے دیوی اتھینا نے اس مجسمے میں زندگی پھونکی، اور اسے چاندی کی ایک خُوبصورت پوشاک پہنائی، اور خُوبصورت زیورات سے آراستہ کیا اور عورتوں کے ہُنر سیکھائے۔

ایک اور دیوتا کرائی ٹی نے اسے دلوں کو متاثر کرنے کی قُوت عطا کی اور دیوتا اپولن نے اسے خُوبصورت آواز اور گیت گانے سیکھائے، اور دیوتا ہرمیز نے پنڈورا کو خوش کلامی، عیاری، مکاری، چلاکی، خوشامد اور بے خوفی کے تحفے دئیے اور باقی دیوتاؤں نے بھی اسے اپنی اپنی ظاقت میں سے قمیتی تحائف عطا کیے۔

جب یہ سارے تحائف حاصل کرنے کے بعد پنڈورا بڑے دیوتا زیوس کے حضور پیش ہُوئی تو زیوس نے اسے ایک باکس دیا جس میں بہت سی دُکھ دینے والی چیزیں تھیں۔

اس باکس میں بڑھاپا تھا، طرح طرح کی بیماریاں تھیں، پاگل پن تھا، پریشانیاں تھیں اور باکس میں سب سے نیچے اُمید تھی جسے باندھا گیا تھا، اور اسی باکس کا نام پنڈورا باکس تھا جسے آجکل ہر سیاست دان کھولتا ہے اور اخبار میں پڑھنے کو ملتا ہے کہ فلاں سیاست دان نے پنڈورا باکس کھول دیا۔