پھول مکھانا شوگر کا قدرتی علاج اور اس کی 10 زبردست خوبیاں

Posted by

پھول مکھانا صدیوں سے بطور ہلکی پھلکی غذا جو بلا وجہ کی بھوک کو مٹاتی ہے استعمال ہو رہا ہے اور اس کی ادویاتی خوبیوں کی وجہ سے چین کے قدیم طریقہ علاج میں اسے بڑی اہمیت دی جاتی ہے، مکھانے میں تلی اور گُردوں کو تقویت دینے کے لیے بہترین غذائی صلاحیت ہے اور یہ سارے جسم کی صحت پر انتہائی اچھے اثرات مرتب کرتا ہے۔

File:Phool Makhana.JPG

اس آرٹیکل میں پھول مکھانے کے 10 ایسے فائدے شامل کیے جارہے ہیں جنہیں جان کر آپ اس زبردست کھانے کو اپنی خوراک میں شامل کرنا چاہیں گے۔

غذائی صلاحیت

پروٹین اور فائبر سے بھرپور مکھانے کے صرف 100 گرام میں 9.7 گرام پروٹین اور 14.5 گرام غذائی فائبر پائی جاتی ہے اسکے علاوہ اس میں کیلشیم کی بڑی مقدار کے ساتھ ساتھ میگنیشیم، پوٹاشیم، فاسفورس جیسے اہم منرلز اور چند وٹامنز بھی پائے جاتے ہیں اور اسکے ہر 100 گرام میں 347 کیلوریز موجود ہوتی ہیں۔

صحت کے لیے 10 فائدے

نمبر 1: مکھانا جسے فوکس نٹ بھی کہا جاتا ہے پروٹین مہیا کرنے کا زبردست ذریعہ ہے اسی لیے سمجھدار لوگ اسے ناشتے میں کھانا پسند کرتے ہیں تاکہ پروٹین سے حاصل ہونے والی طاقت سارا دن جسم کو توانائی مہیا کرے اور ساتھ ہی یہ پیٹ کو بھرا رکھتا ہے اور زیادہ کیلوریز نہ ہونے کے باعث موٹاپا پیدا نہیں کرتا۔

نمبر 2: مکھانے کو ماہرین اینٹی ایجینگ یعنی صدا جوان رکھنے والے کھانوں میں شمار کرتے ہیں کیونکہ اس میں خاص اینٹی آکسائیڈینٹ پائے جاتے ہیں جو جسم پر پڑنے والے عُمر کے اثرات کو سُست کر دیتے ہیں اور جلد کو توانا اور چمکدار بناتے ہیں۔

نمبر 3: شوگر اور دل کے مریضوں کے لیے مکھانا ایک زبردست خوراک ہے کیونکہ اس میں صحت کے لیے مفید چکنائی پائی جاتی ہے اور ساتھ ہی فائبر کی بڑی مقدار جہاں خون میں شوگر کو تیزی سے شامل ہونے سے روکتی ہے وہاں انسولین کی پیداوار بڑھاتی ہے اورنظام انہظام کو بہتر بناتی ہے جس سے دل کو بھی تقویت حاصل ہوتی ہے۔

نمبر 4: ماہرین کا کہنا ہے کہ ہر مرد کو روزانہ کم از کم 35 گرام غذائی فائبر استعمال کرنی چاہیے اور یہ مقدار خواتین کے لیے 27 گرام ہے اور مکھانے کے صرف 100 گرام میں 14.5 گرام فائبر کی موجودگی اسے ہمارے ڈائجیشن سسٹم کے لیے ایک کراماتی غذا بنا دیتی ہے یہ قبض سے بچاتی ہے اور پیٹ کی صفائی کر دیتی ہے۔

نمبر 5: اگر جسم سے فاسد مادوں کو خارج کرنا ہو تو مکھانا ایک زبردست غذا ہے یہ خون کے سُرخ خلیوں کو ٹھیک کرنے میں مدد دیتا ہے اور تلی کے لیے انتہائی مفید ہے۔ تلی میں جسم کے مُردہ سیلز اکھٹے ہوتے ہیں اور اس میں بلڈ سیلز کے علاوہ پیٹلیٹس بھی سٹور ہوتے ہیں اور یہ ہماری قوت مدافعت کو مضبوط رکھنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔

نمبر 6: فرٹیلٹی کو بڑھانے کے لیے مکھانا جادوئی کھانا ہے یہ مردوں میں پائی جانی والی کمزوری کا قدرتی علاج ہے اور وقت سے پہلے ڈسچارج ہونے سے روکتی ہے اور سمنز کی مقدار بڑھاتی ہے اور ایسی خواتین جن میں حمل نہ ٹھہرتا ہو اُن کے لیے کسی اکسیر سے کم نہیں۔

نمبر 7: فوکس نٹ کم گلیسمیک انڈیکس والے کھانوں میں شامل ہے یعنی اس میں موجود گلوکوز خون میں تیزی سے شامل نہیں ہوتی اور اس کی یہ خوبی جہاں ذیابطیس کے لیے مفید ہے وہاں اس سے پیٹ بھرا رہتا ہے اور اسے کھانے سے جلدی بھوک محسوس نہیں ہوتی۔

نمبر 8: ایسے افراد جنہیں گندم اور کسی اور اناج جس میں گلوٹن ہوسے الرجی ہوجاتی ہے اُن کے لیے مکھانا بہترین کھانا ہے کیونکہ اس میں گلوٹن شامل نہیں ہوتی اور اسکے باوجود یہ پروٹین اور فائبر سے بھرپور ہوتا ہے۔

نمبر 9: میگنیشیم اور پوٹاشیم سے بھرپور مکھانے میں سوڈیم بہت ہی کم مقدار میں پائی جاتی ہے اس لیے یہ وزن کم کرنے کے لیے سُپر فوڈ ہے اور میگنیشیم اور پوٹاشیم میں ہائی اور کم سوڈیم والے کھانے دل کے مریضوں کے لیے بھی سپُر فوڈ مانے جاتے ہیں کیونکہ ایسے کھانے ذہنی تناؤ کو ختم کرتے ہیں اور بلڈ پریشر کو نارمل رکھتے ہیں اور سارے جسم کی صحت پر اچھے اثرات مرتب کرتے ہیں۔

نمبر 10: فوکس نٹ میں قدرتی طور پر ایسے کیمیا پائے جاتے ہیں جو جسم میں سوزش کے خلاف انتہائی معاون ثابت ہوتے ہیں اور جسم میں اعضا کی سوزش بیشمار بیماریوں کو دعوت دیتی ہے جن میں ذیابطیس، جوڑوں کا درد وغیرہ سرفہرست ہیں اور چونکہ اس میں اینٹی بیکٹریل خوبیاں بھی پائی جاتی ہیں چنانچہ یہ ہمارے جسم کو انفیکشن سے بچاتا ہے۔

زیادہ مقدار میں کھانے سے ہونے والے نقصانات

اگر اسے بہت زیادہ مقدار میں کھایا جائے تو یہ نظام انہظام کو متاثر کرسکتا ہے خاص طور پر ایسے موقع پر قبض پیدا ہوجاتی ہے، ذیابطیس کے مریضوں میں شوگر کا لیول کم ہوسکتا ہے اور کُچھ لوگوں کو اس سے الرجی ہوجاتی ہے اس لیے اسے زیادہ مقدار میں استعمال نہ کریں اور 100 گرام سے اوپر نہ کھائیں۔