پیاس کا لگنا ایک قُدرتی عمل ہے خاص طور پر ایسا کھانا کھانے کے بعد جس میں تیز مصالحہ جات کا استعمال کیا گیا ہو یا ورزش کے بعد خاص طور پر گرم موسم میں جسم کو ڈی ہائیڈریشن سے بچانے کے لیے پیاس محسوس ہوتی ہے تاکہ ہم پانی پی کر جسم کی پانی کی کمی کو پُورا کر سکیں۔
پیاس اگرچہ قُدرتی عمل ہے مگر کبھی کبھار ایسا بھی ہوتا ہے کہ مناسب پانی پینے کے باوجود پیاس ختم نہیں ہوتی یا پانی پینے کے بہت جلد بعد دوبارہ محسوس ہونا شروع ہوجاتی ہے، اس آڑٹیکل میں ہم جہاں نہ مٹنے والی پیاس کی وجوہات کا ذکر کریں گے وہاں اُن ہربل ٹوٹکوں کو شامل کریں گے جو پیاس کی شدت کو کم اور ختم کرتے ہیں۔
بہت زیادہ پیاس لگنے اور پیاس نہ مٹنے کی وجوہات
جسم کا زیادہ پیاس محسوس کرنا اور پانی پی کر بھی پیاس کا نہ مٹنا بہت سی وجوہات کی وجہ سے ہوسکتا ہے جس میں سب سے زیادہ عام وجہ تیز مصالحہ جات والے کھانے کھانا ہے، بُخار وغیرہ میں مُبتلا ہونا، حد سے زیادہ ورزش کرنا، ڈائریا، اُلٹی آنا، جل جانے کی صورت میں یا خون کے زیادہ بہہ جانے کی صُورت میں یا کُچھ ڈاکٹری میڈیسن کے استعمال کی صُورت میں عام طور پر پیاس پانی پی کر بھی ختم نہیں ہوتی۔
بہت زیادہ پیاس جو اوپر دی گئی علامات کے بغیر بھی لگی جارہی کسی سنجیدہ بیماری کی وجہ بھی ہوسکتی ہے خاص طور پر جسم کے ڈی ہائیڈریشن کی صُورت میں، ذیابطیس کی صورت میں دل، جگر، یا گُردے کے فیل ہونے کی صورت میں، سیپسس یعنی اوندرونی اعضا میں بہت زیادہ سوزش ہونے کی صُورت میں بھی بہت زیادہ پیاس ظاہر ہوتی ہے۔
پیاس کی ٹھیک وجہ پتہ چلانے کے لیے ڈاکٹر سے رابطہ کرنا ضروری ہے اور اس رابطے پر وہ آپ سے آپ کی مکمل میڈیکل ہسٹری دریافت کرے گا اور عین ممکن ہے کُچھ ٹیسٹ لکھ کر دے جس میں عام طور پر ذیابطیس کا ٹیسٹ شامل ہوتا جسے کروانا بہت ضروری ہے تاکہ بیماری کا پتہ چلایا جاسکے اس لیے ضروری ہے کے ڈاکٹر سے رابطہ کیا جائے۔
پیاس کو کم کرنے کے ہربل ٹوٹکے
بہت زیادہ پیاس کی صورت میں آپ ایسے پھل، فروٹ اور سبزیاں استعمال کر سکتے ہیں جن میں پانی کی مقدار زیادہ ہو اس کے ساتھ ساتھ لیموں پانی، املی آلوبُخارے کا پانی، لسی، بادام کا شربت، دھنیے اور پُودینے کا پانی وغیرہ استعمال کر سکتے ہیں مگر پیاس کی شدت اگر کسی دائمی بیماری کی وجہ سے ہے تو یہ پانچ ہربل نُسخے آپکے بہت زیادہ مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔
نمبر 1 بابونہ
بابونہ کے پھول (Chamomile) جسم کی ڈی ہائیڈیریشن کو ختم کرنے کے لیے بہترین ہربل ٹوٹکا ہے جو جہاں پیاس ختم کرتا ہے وہاں جسم میں اُٹھنے والی درد میں بھی انتہائی مُفید ہے۔
دو سے تین خشک بوبونہ کے پُھول گرم پانی میں ڈالکر دس منٹ بھیگے رہنے دیں اور پھر چھان کر اس قہوے کو پی لیں یہ پیاس کی شدت کو ختم کرنے میں انتہائی مددگار ثابت ہوگا، آپ اس مقصد کے لیے Chamomile کے ٹی بیگ جو بڑے سٹورز پر عام دستیاب ہے بھی استعمال کر سکتے ہیں۔
نمبر 2 خمان یعنی Elderflower
خمان آپکو پنسار سے عام مل جائے گا اور یہ پودا جسم کے بڑھے ہُوئے درجہ حرارت کو کم کرنے میں انتہائی مُفید ہے یہ جسم سے گرمی کو بُخارات کی صورت میں خارج کر دیتا ہے اور جسم میں پانی کی کمی کو پُورا کرتا ہے۔
خمان کو لیکر اچھی طرح پیس لیں اور پھر اسکا ایک سے دو چائے کی چمچ پاوڈر ایک کپ پانی میں مکس کر کے دن میں دو دفعہ پی لیں یا اس کا قہوہ بنا کر پی لیں دونوں طرح مُفید ہے۔
نمبر 3 مارجوبا یعنی Asparagus
مارجوبا جسم میں پانی کے لیول کو برقرار رکھنے میں انتہائی مدد گار ہے یہ جسم سے گرمی ختم کرتا ہے اور اس میں موجود فائبر کی بڑی مقدار جسم میں پانی کو جذب کرنے میں مدد کرتی ہے۔
آپ اسے سلاد وغیرہ میں لیکر کھا سکتے ہیں اور اس کا قہوہ بھی بناکر پی سکتے ہیں ۔
نمبر 4 بید کی چھال یعنی Willow Bark

ولو بارک نہ مٹنے والی پیاس کو بُجھانے کے لیے بہترین ہربل نُسخہ ہے جسے عام طور پر طبیب حضرات پیاس کی شدت سے ہونے والی سر درد کو ختم کرنے کے لیے استعمال کرواتے ہیں، یہ چھال ادویاتی خوبیوں کی حامل ہے جس میں سوزش کو ختم کرنا، معدے کو درست کرنا، درد کو ختم کرنا سر فہرست ہے آپ اس کی چھال کا قہوہ بنا کر پی سکتے ہیں اسکے علاوہ اچھی فارمیسیز پر آپکو اسکا سپلیمنٹ بھی مل جائے گا۔
نمبر 5 مُلیٹھی کا پانی
مُلیٹھی کا استعمال ہمارے ہاں عام ہے اور عام طور پر یہ باورچی خانے میں مل جاتی ہے کیونکہ اسے بہت سے مقاصد کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، ملیٹھی گرمی کی شدت میں جسم کے بڑھے ہُوئے درجہ حرارت کو کم کرتی ہے، گرمی کے بُخار میں انتہائی مُفید چیز ہے اور جسم کو ڈی ہائیڈریشن سے بچاتی ہے۔
ملیٹھی کی جڑیں پانی میں بھگو دیں اور کچھ عرصہ اسے بھیگا رہنے دیں اور پھر چھان کر اس پانی کو استعمال کریں۔
نوٹ: اگر آپ کی علامات برقرار رہتی ہے تو بہت ضروری ہے کہ فوراً اپنے معالج سے اپنی بیماری کا ذکر کریں اور تفصیلی معائنہ کروائیں۔