ہائپرہیڈروسس، ییسٹ انفیکشن اور ذہنی تناؤ پاؤں میں بہت زیادہ پسینہ پیدا کرتا ہے اور یہ پسینہ بیکٹریا کی جنت ہے جس میں وہ اپنی افزائش کرتے ہیں اور اس افزائش سے ناگوار بدبو پیدا ہوتی ہے۔ اس آرٹیکل میں پاؤں سے آنے والی بدبو کو ختم کرنے کے لیے چند کارامد اور آزمودہ ٹوٹکے ذکر کیے جا رہے ہیں تاکہ آپ یا آپ کے قریب کوئی اس مشکل کا شکار ہے تو ان ٹوٹکوں سے فائدہ حاصل کر سکے۔
نمبر 1 بیکٹریا کی پناہ گاہیں ختم کریں
پاؤں میں بدبو پیدا کرنے والا زیادہ تر بیکٹریا پاؤں کے ناخنوں اور ایڑھی کی سخت جلد کے نیچے پناہ لیتا ہے اس لیے پیروں کے ناخن بڑھنے نہ دیں اور انہیں ہر ہفتے کاٹیں اور ایڑھیوں اور پاؤں کو جھانویں کیساتھ اچھی طرح صاف کریں تاکہ بیکٹریا کی پناہ گاہیں صاف ہو جائیں۔
نمبر 2 پاؤں کو تولیے سے خشک کریں
ماہرین کا کہنا ہے کہ نہانے کے بعد پیروں اور اس کی انگلیوں کے درمیان بھی تولیے سے پانی کو صاف کریں تاکہ پاؤں میں کوئی نمی باقی نہ رہ جائے کیونکہ یہ نمی فنگس انفیکشن پیدا کرنے کا سبب بنتی ہے جس سے بیکٹریا کو افزائش کا موقع ملتا ہے۔
نمبر 3 چائے سے پیر دھوئیں
چائے کے اندر ایسے انزائمز ہوتے ہیں جو بیکٹریا کا خاتمہ کرتے ہیں اورپسینے میں کمی لاتے ہیں اس لیے 1 لیٹر پانی میں 3 چائے کی چمچ چائے کی پتی ڈالیں اور اس کا قہوہ بنا لیں اور پھر اس پانی میں 2 لیٹر ٹھنڈا پانی مکس کر کے اس میں پاؤں کو 15 سے بیس منٹ بھگو کر رکھیں۔
نمبر 4 سیب کا سرکہ
سیب کا سرکہ کئی ادویاتی خوبیاں رکھتا ہے اور اسکی ایک خوبی یہ ہے کہ پاؤں کی بدبو کو تیزی سے ختم کر دیتا ہے اور اگر آپ ایک کپ سیب کے سرکے میں آدھا کپ نیم گرم پانی شامل کر کے روئی یا کسی اور کپڑے کو اس میں بھگو کر اس سے پیروں اور اسکی انگلیوں کے درمیان 10 سے 15 پندراں منٹ صفائی کریں اور پھر قدرتی طور پر اسے خشک ہونے دیں تو یہ آپ کے پیروں کی بدبو کو ختم کر دے گا۔
نمبر 5 خوشبو دار تیل
لیوینڈر آئل یا ٹی ٹری آئل میں بیکٹریا کو ختم کرنے کی خوبیاں پائی جاتی ہیں اور اس کی خوشگوار مہک نفاست کو تقویت دیتی ہے اس لیے لیوینڈر آئل کے چند قطرے پاؤں پر مساج کریں یا فٹ باتھ کے لیے 3 سے 4 لیٹر پانی میں چند قطرے آئل کے ڈال کر اس میں پاؤں کو بھگوئیں۔
نمبر 6 نیم اور مہندی کے پتے
نیم اورمہندی کے پتے اینٹی بیکڑیل خوبیوں کے حامل ہیں اور یہ فنگس کا قدرتی علاج ہیں اس لیے اگر پاؤں سے بدبو آتی ہو تو نیم اور مہندی کے پتوں کو پیس کر پاوڈر بنا لیں اور اسے جرابیں پہننے سے پہلے پاؤں پر لگائیں اور جوتوں میں بھی تھوڑا ڈال دیں۔
نمبر 7 جرابوں کو اندر اور باہر سے دھونا
جرابوں کو اندر اور باہر سے اچھی طرح دھوئیں اور ان کے لیے کوئی اینٹی سیپٹک واش استعمال کریں جیسے ڈیٹول وغیرہ تاکہ بدبو والے جراثیموں کا اچھی طرح خاتمہ ہو جائے۔
نمبر 8 ننگے پاؤں پھرنا
گھر کے اندر بند جوتوں کا استعمال نہ کریں اور ننگے پاؤں چلنے پھرنے کی عادت ڈالیں اور باہر استعمال ہونے والی جرابیں گھر کے باہر ہی اتار کر پہلے پاؤں اچھی طرح دھوئیں اور خشک کریں پھر گھر میں داخل ہوں۔
نمبر 9 ٹالکم پاوڈر
اگر پاؤں میں بہت زیادہ پسینہ آتا ہے تو جوتوں میں ٹالکم پاوڈر کا استعال کریں اور جرابیں پہننے سے پہلے جرابوں میں بھی ٹالکم پاؤڈر ڈال لیں یہ آپ کے پسینہ کو اپنے اندر جذب کر لے گا جس سے پاؤں میں نمی پیدا نہیں ہو گی اور بدبودار بیکٹریا کی افزائش رک جائے گی۔
نمبر 10 جوتے دھوئیں
اپنے جوتوں کو اینٹی سیپٹک ڈیٹول وغیرہ سے اچھی طرح صاف کریں اور انہیں صفائی کے بعد تیز دھوپ میں خشک ہونے دیں تاکہ جوتوں میں موجود بیکٹیا کا خاتمہ ہو جائے۔
نوٹ: اگر آپ کے پیروں سے بدبو کیساتھ خارش اور پیل اترتی ہے تو اپنے ڈاکٹر سے رابطہ کریں کیونکہ یہ رنگ وارم ہو سکتی ہے جو کہ پاؤں کی ایک انفیکشن ہے اسکے علاوہ آپ پیٹرولیم جیلی یا ایلوویرا جل میں ڈیٹول مکس کر کے پاؤں کا مساج کریں اس سے بھی کافی افاقہ ہوگا۔
Featured Image Preview Credit:What About Foot Odor” (CC BY 2.0) by Prim&Prep via flicker.com