چقندر کا شُمار اُن سبزیوں میں ہوتا ہے جسے ہم پودوں کی جڑوں سے حاصل کرتے ہیں اور یہ ہماری صحت کے لیے بیشمار اہم وٹامنز اور منرلز سے بھر پُور سبزی ہے جسے ہم بہت سے طریقوں سے کھا سکتے ہیں خاص طور پر یہ سبزی سلاد کی خُوبصورتی کو چار چاند لگا دیتی ہے۔
چقندر کے اندر وٹامنز اور منرلز کے علاوہ صحت کے لیے ضروری پودوں سے حاصل ہونے والے کیمیا اور ادویاتی خُوبیاں پائی جاتی ہیں جو بہت سی بیماریوں کو قابو میں رکھنے میں انتہائی معاؤن ہیں، اس آرٹیکل میں ہم چقندر کے چند ایسے فائدے شامل کر رہے ہیں جنہیں پڑھ کر آپ اس زبردست سبزی کو اپنی روزانہ کی خوراک میں شامل کرنا چاہیں گے۔
نمبر 1 چقندر کی غذائی صلاحیت
چقندر میں ہماری صحت کے لیے ضروری تقریباً تمام وٹامنز پائے جاتے ہیں اور ان وٹامنز کے ساتھ چقندر میں کیلوریز کی مقدار انتہائی کم ہے اور 100 گرام چقندر میں صرف 44 کیلوریز، پروٹین 1.7 گرام، چکنائی، 0.2 گرام، فائبر 2 گرام، وٹامن سی 6 فیصد، فولیٹ 20 فیصد، وٹامن بی 6 تین فیصد، مگنیشیم 6 فیصد، پوٹاشیم 9 فیصد، فاسفورس 4 فیصد، مینگانیز 16 فیصد اور آئرن 4 فیصد کے علاوہ پودوں سے حاصل ہونے والے 2 انتہائی اہم کیمیا اینورگینک نائیٹریٹ اور پیگ مینٹس شامل ہیں جو ہماری صحت پر کئی اچھے اثرات مرتب کرتے ہیں۔
نمبر 2 خون کا پریشر ٹھیک رکھتی ہے
دل کی بیماریاں خاص طور دل کا دورہ، دل فیل ہو جانا اور فالج جیسی بیماریاں پاکستان میں موت کی وجہ بننے والی بڑی بیماریاں ہیں اور ان بیماریوں کی ماں بلڈ پریشر ہے۔
میڈیکل سائنس کی تحقیق کے مُطابق چقندر بلڈ پریشر کو کم کرنے والی ایک زبردستی سبزی ہے جو صرف چند گھنٹوں میں اسے 4 سے 10 ایم ایم ایچ جی تک کم کر دیتی ہے اور یہ اثرات چقندر میں شامل نائٹریٹس (ایک کیمیا) کی وجہ سے حاصل ہوتے ہیں اور نائٹریٹس کھانے کے بعد اس کے اثرات خون میں چھ گھنٹے تک شامل رہتے ہیں یعنی اگر آپ چقندر کو بلڈ پریشر کم کرنے کے لیے استعمال کرنا چاہتے ہیں تو اسے صبح دوپہر شام تینوں وقت کھائیں تاکہ نائئٹریٹس خون کے اندر سارا دن موجود رہیں۔
نمبر 3 جسم کی کام کرنے کی صلاحیت بڑھاتی ہے
میڈیکل سائنس کی بہت سی تحقیقات کے مُطابق نائیٹریٹس جسم کی کام کرنے کی صلاحیت کو بڑھاتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ بہت سے اتھلیٹس ورزش سے پہلے چقندر کو بطور انرجی بُوسٹر کے استعمال کرتے ہیں۔
چقندر کا ریگولر استعمال جسم کی آکسیجن استعمال کرنے کی صلاحیت کو 20 فیصد تک بڑھاتا ہے چنانچہ اس سبزی کے استعمال سے خون میں آکسیجن بڑھتی ہے اور سارے جسم تک پہنچتی ہے جس سے جلدی تھکاؤٹ محسوس نہیں ہوتی اور انسان زیادہ دیر تک ورزش کو جاری رکھ سکتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ نائٹریٹس کھانے کے بعد 2 سے 3 گھنٹے تک پُوری طرح خون میں شامل ہوجاتے ہیں لہذا اگر آپ چقندر کو بطور انرجی بُوسٹر استعمال کرنا چاہتے ہیں تو اسے ورزش سے 2 سے 3 گھنٹے پہلے کھا لیں۔
نمبر 4 دائمی سوزش میں مُفید
دائمی سوزش بہت سی بیماریوں کو پیدا کرتی ہے جس میں موٹاپا، دل کی بیماریاں، جگر کی خرابی اور کینسر سر فہرست ہیں اور چقندر میں ایسے پیگ مینٹس شامل ہیں جن میں بہت سی اینٹی اینفلامیٹری ( سوزش ختم کرنے والی) خوبیاں شامل ہوتی ہیں خاص طور پر چقندر کا جُوس فیٹی جگر اور جگر کی دُوسری بیماریوں میں انتہائی مُفید چیز ہے ۔
نمبر 5 نظام انہظام کے لیے مفید ہے
صرف ایک کپ چقندر میں 3.4 گرام ڈائٹری فائبر شامل ہوتی ہے اور میڈیکل سائنس کے مطابق فائبر صحت پر کئی مثبت اثرات مرتب کرتی ہے اور ان میں سے ایک خوراک کو اچھی طرح ہضم کرنا ہے۔
چقندر ہاضمہ بہتر بناتی ہے اور ہاضمے سے جُڑی بیماریوں کو پیدا نہیں ہونے دیتی خاص طور پر قبض میں انتہائی مُفید ہے اور بڑی آنت کے ورم اور پیٹ کی دیگر بیماریوں کو قابو میں رکھتی ہے۔
نمبر 6 دماغ کو طاقتور بناتی ہے
دماغ ہمارے جسم کا سب سے اہم عضو ہے جو جسم کے تمام افعال کو کنٹرول کرتا ہے اور عُمر کے بڑھنے کے ساتھ یہ کمزور ہوتا چلا جاتا ہے اور کُچھ لوگوں میں اس سے عتاہٹ اور دیگر دماغی بیماریاں پیدا ہوتی ہے اور اس کی ایک وجہ خون کے پریشر کی خرابی اور دماغ کو آکسیجن کی پُوری سپلائی نہ ملنا ہے۔
چقندر دماغ میں خون کی سپلائی کو بہتر بناتی ہے خاص طور پر دماغ کے اُن حصوں میں خون کو پُوری طرح پہنچانے میں مدد کرتی ہے جن حصوں میں قوت فیصلہ اور یاداشت کا نظام ہوتا ہے۔
ایک تحقیق کے مُطابق روزانہ 250 ملی لیٹر چقندر کے جُوس پینے والوں کا دماغ دوسروں لوگوں سے 4 فیصد تک تیزی سے کام کرنا شروع کر دیتا ہے۔
نمبر 7 کینسر کو ختم کر سکتی ہے
کینسر جان لیوا اور موضی بیماری ہے جو جسم کے خلیوں کے اندر خرابی سے پیدا ہوتی ہے اور چقندر میں شامل اینٹی آکسائیڈینٹ اور اینٹی اینفلامیٹری خوبیاں بہت سے کینسرز کو پیدا ہونے سے روکنے میں انتہائی معاؤن کردار ادا کرتی ہیں۔
نمبر 8 موٹاپا ختم کرنے کے لیے مفید ہے
چقندر میں کم کیلوریز ہونے کیساتھ ساتھ پانی کی مقدار زیادہ ہوتی ہے اور ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسے کھانے جن میں کیلوریز کم ہوں جیسے پھل سبزیاں وغیرہ جسم کی فاضل چربی کو پگھلانے میں اور وزن کم کرنے میں انتہائی اہم ہیں۔
نمبر 9 خون پیدا کرتی ہے

صرف 100 گرام چقندر میں 4 فیصد آئرن موجود ہوتا ہے جو جسم میں خون کے سُرخ ذرات کو پیدا کرنے میں انتہائی اہم کردار ادا کرتا ہے، حاملہ خواتین میں اکثر خون کی کمی پیدا ہوتی ہے اور ایسے موقع پر چقندر حاملہ خواتین کے لیے انتہائی مُفید ثابت ہوتی ہے۔
Featured Image Preview Credit: Photo by Nick Collins from Pexels