چھوٹا اور بڑا گوشت زیادہ کھانے سے یہ 8 مسائل پیدا ہوں گے جو خطرناک ہو سکتے ہیں

Posted by

گوشت فارسی زبان کا لفظ ہے۔بیل،گائے بھینس بکرے ، دنبے یاچھترے وغیرہ کے گوشت کا شُمار سرخ گوشت میں کیا جاتا ہے۔ماہرین طب کے نزدیک ایک بالغ انسان کو ہفتے میں صرف 2 بارسرخ گوشت استعمال کرنا چاہیے اور ہفتے بھر میں اس کی مقدار 500 گرام سے زیادہ نہیں ہونی چاہیے۔ایوردیک اور طب یونان کے مطابق بڑے جانور جن میں گائے، بھینس وغیرہ کے گوشت کا مزاج خشک اور سرد ہے اور یہ دیر سے ہضم ہوتا ہے جبکہ بکرے اور دُمبے وغیرہ کے گوشت کا مزاج گرم ہوتا ہے۔ دنیا میں سب سے زیادہ گوشت ارجینٹائن اور نیوزی لینڈ میں جبکہ سب سے کم گوشت انڈیا میں کھایا جاتا ہے۔

سُرخ گوشت کوئی بھی ہو اُسے اگر مقررہ حد کے اندر رہتے ہُوئے کھایا جائے تو اسکے صحت پر اچھے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔تاہم گوشت کی حد سے زیادہ مقدار انسان کے لئے فائدہ مند ہونے کی بجائے وبال جان بھی بن سکتی ہے۔ آج اس آرٹیکل کے ذریعے ہم آپ کو ایسے خطرات کے بارے میں بتائیں گے جن کا سامنا زیادہ گوشت کھانے کی وجہ سے آپ کو کرنا پڑسکتا ہے۔

گردوں میں پتھری بن سکتی ہے

گردوں میں پتھری کا بن جانا ایک تکلیف دہ مرض ہے۔دنیا بھر میں ہر 11 میں سے ایک شخص اپنی زندگی میں گردوں کی پتھری کا سامنا کر سکتا ہے۔ جانوروں کے گوشت میں وافر مقدار میں پیورین (Purine) پایا جاتا ہے۔پیورین جسم میں پائے جانے والے یورک ایسڈ کا 15 فیصد بناتا ہے۔اگر جسم میں یورک ایسڈ کی مقدار بڑھ جائے تو یہ گردوں میں پتھری کا سبب بن سکتا ہے۔ آپ گوشت کی مقدار کو کم کر کے یا وافر مقدار میں پانی پی کر اس تکلیف دہ بیماری سے بچ سکتے ہیں۔

پانی کی کمی ہوسکتی ہے

اگر منساسب علاج نہ کیا جائے تو پانی کی کمی جسے ڈی ہائڈریشن کہا جاتا ہے لاحق ہو سکتی ہے اور یہ ایک خطرناک بیماری ہے جوجان لیوا ثابت ہو سکتی ہے۔ غذائی ماہرین کے مطابق ایک انسان کو دن میں 237 ملی لیٹر کے آٹھ گلاس پانی پینا چاہیے۔گوشت کو ہضم کرنے کے لئے اور خون سے یورک ایسڈ جیسے زہریلے مادے خارج کرنے کے لئے گردوں کو وافر مقدار میں پانی کی ضرورت پڑتی ہے جس کی وجہ سے جسم میں پانی کی کمی ہوجاتی ہے۔ اس لئے اگر آپ گوشت کھائیں تو پانی کا زیادہ استعمال کریں۔

قبض کی بیماری ہو سکتی ہے

قبض کو ام الامراض )یعنی بیماریوں کی ماں( بھی کہاجاتا ہے۔ گوشت میں وافر مقدار میں پروٹین تو پایا جاتا ہے لیکن بدقسمتی سے اس میں فائبر کی مقدار بہت کم پائی جاتی ہے۔ فائبر کی کمی سے قبض کی بیماری کی شکائیت ہو سکتی ہے۔ پھل اور سبزیوں میں فائبر کی وافر مقدار پائی جاتی ہے اس لئے اگر آپکو قبض کی شکائیت ہو جائے تو فورا پھل اور سبزیوں کو اپنی خوراک میں شامل کریں۔

سر درد

سر کے کسی بھی حصے میں ہونے والی تکلیف کو سر درد کہا جاتا ہے۔دنیا میں ہر دوسرا شخص کسی نہ کسی سر درد میں مبتلا ہے۔ اس مرض کاتعلق نہ تو عمر سے ہے اور نہ ہی صنف سے ہے۔گوشت کھانے سے ہونے والی پانی کی کمی سر درد کا سبب بن سکتی ہے۔پانی کی کمی خون کو گاڑھا کرتی ہے جس سےدماغ تک آکسیجن کی فراہمی میں کمی آجاتی ہےاور یہ کمی انسا ن کو کومہ میں لے جانے کی وجہ بن سکتی ہے۔

دل کی بیماریاں

دل کو خون پہنچانی والی رگیں کولیسٹرول اور چربی جمع ہوجانے کی وجہ سے تنگ ہو جاتی ہیں۔ جس سے دل کو خون کی فراہمی متاثر ہوتی ہے اور دل کو دورہ پڑنے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔سرخ گوشت میں خاص طور پر چکنائی اور کولیسٹرول کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔ سرخ گوشت کھانے سے دل کے دورہ پڑنے کےامکانات دو گنا تک بڑھ جاتے ہیں۔

انسان زیادہ بیمار رہنے لگتا ہے

گوشت میں اینٹی آکسائیڈنٹس نہ ہونے کے برابر ہوتے ہیں۔ یہ زیادہ تر پھل اور سبزیوں میں پائے جاتے ہیں ۔اینٹی آکسائیڈنٹس سیلز کو صحت مند رکھنے میں مدد دیتے ہیں اور سیلز کو فری ریڈیکلز سے محفوظ رکھتے ہیں۔اینٹی آکسائیڈینٹس جسم کو کسی بھی ممکنہ سوزش سے محفوظ رکھتے ہیں۔اینٹی آکسائیڈینٹس کی کمی سے جسم کو کئی قسم کے خطرات لاحق ہوسکتے ہیں۔

سانس سے بدبو آنا

بدبودار سانس بھلا کسے پسند ہوسکتی ہے؟ یقینا بدبودار سانس ہماری شخصیت کو شدید متاثر کرتی ہے۔ا گر ہم ایسی غذا جیسے کہ گوشت کھاتے ہیں جس میں فیٹس زیادہ مقدار میں جبکہ کاربوہائڈریٹس کم مقدار میں پائے جاتے ہوں تو اس سے جسم میں بدبودار کیٹونز پیدا ہوتے ہیں جو سانس کے ذریعے جسم سے خارج ہوتے رہتے ہیں ۔ اس لئے اگر آپکو ایسے پریشانی کا سامنا کرنا پڑے تو آپ کاربوہائڈریٹس رکھنے والی غذاؤں کا استعمال کریں۔

بالوں اور جلد کے مسائل کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے

گوشت میں وٹامن سی نہ ہونے کے برابر پایاجاتا ہے۔ وٹامن سی اینٹی آکسائیڈینٹس ہے جو جسم کے سیلز کو فری ریڈیکلز سے محفوظ رکھتا ہےاور جسم کو سوزش سے بچاتا ہے۔وٹامن سی جسم میں کولیجن بنانے میں مدد دیتا یے جو بالوں، ناخنوں ،جلد اور ہڈیوں کو صحت مند اور مظبوط بناتا ہے۔اگر آپکو جلد اور ناخنوں کی صحت میں گراوٹ نظر آئے تو فورا گوشت کھانا ترک کردیں۔

کمزورہڈیاں

گوشت میں پروٹین کی مقدار زیادہ ہوتی ہے اور زیادہ پروٹین کھانے سے جسم پیشاب کے ذریعے کیلشیم کو خارج کرنا شروع کر دیتا ہے۔ جبکہ کیلشیم ہڈیوں کی صحت کے لئے نہائیت ضروری ہوتا ہے۔ ہڈیوں کا 80 فیصد حصہ کیلشیم فاسفیٹ سے مل کر بنا ہوا ہوتا ہے۔بدقسمتی سے ہمارا جسم کیلشیم تیار نہیں کرتا ہے یہ ہمیں خوراک کے ذریعے ملتا ہے۔ کیلشیم کی کمی سے ہڈیاں کمزور ہوجاتی ہیں۔

زیادہ تھکاوٹ محسوس ہوتی ہے

تھکاوٹ کا مطلب بہت زیادہ تھکن محسوس کرنا ہے۔ یہ احساس دنیا ہے کڑوڑوں لوگوں کو اپنی مصروفیات کے دوران ہوتا ہے۔گوشت یا گوشت سے بنی غذاؤں کو ہضم کرنا مشکل ہوتا ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ گوشت کو ہضم کرنے کےلئے جسم کو بہت زیادہ کوشش درکار ہوتی ہے جس کی وجہ سے جسم سستی اور تھکاوٹ محسوس کرتا ہے۔

Featured Image Preview Credit: BruceBlaus. When using this image in external sources it can be cited as:Blausen.com staff (2014). "Medical gallery of Blausen Medical 2014”. WikiJournal of Medicine 1 (2). DOI:10.15347/wjm/2014.010. ISSN 2002-4436., CC BY 3.0, via Wikimedia Commons