کانوں میں سیٹی کی آواز کا بجنا یا کوئی اور شور کسی ایک یا دونوں کانوں میں سُنائی دینا میڈیکل سائنس میں Tinnitus کہلاتا ہے اور یہ شور بیرونی آوازوں کی وجہ سے سُنائی نہیں دیتا اور نہ ہی دُوسرے افراد اسے سُن رہے ہوتے ہیں بلکہ یہ ایک بیماری ہے جو عام طور پر 15 سے 20 فیصد افراد کو متاثر کرتی ہے جن میں زیادہ تر عمر رسیدہ افراد ہوتے ہیں۔
کانوں میں بجنے والی یہ آواز کئی وجوہات کی وجہ سے ہو سکتی ہے جن میں عُمر بڑھنے کیساتھ سماعت میں کمی، کان میں زخم یا کوئی اور خرابی اورسرکولیٹینگ سسٹم کی خرابی وغیرہ شامل ہیں اور اس آرٹیکل میں ہم جانیں گے کہ اس بیماری سے صحت کو کیا نقصان ہو سکتا ہے اور اسے کیسے ختم کیا جا سکتا ہے۔
علامات
عام طور پر اس کی علامات میں کانوں میں رنگ بجتی ہے لیکن اس رنگ کے ساتھ کانوں میں اور آوازیں بھی سُنائی دے سکتی ہیں جن میں بھنبھناہٹ، گرج، کلک کی آواز، گنگناہٹ یا کوئی اور ناگوار آواز جس کا باہر سے کوئی تعلق نہ ہو۔
عام طور پر ان آوازوں کو سُننے والے ان آوازوں کو خود ہی سُن رہے ہوتے ہیں اور دُوسرے افراد یہ آوازیں نہیں سُن پاتے اور کان میں بجنے والی یہ آوازیں کبھی آہستہ اور کبھی اتنا اونچا سُنائی دیتی ہیں کے کسی اور چیز پر توجہ دینا مشکل ہو جاتا ہے اور یہ آوازیں مستقل بھی ہو سکتی ہیں اور دن کے مختلف اوقات میں سُنائی دینا بند بھی ہو جاتی ہیں۔
کبھی کبھی یہ آواز دل کی دھڑکن کیساتھ بجنا شروع کر دیتی ہے اور ایسی صُورت میں آپکا ڈاکٹر کان کے معائنے کے دوران اس آواز کو خود بھی سُن سکتا ہے۔
کانوں میں سیٹی بجنے کی عام وجوہات
بہت سے لوگوں میں Tinnitus پیدا ہونے کی عام وجوہات درجہ ذیل ہیں۔
- کانوں کے اندر باریک ہیر سیلز ہوتے ہیں اور جب کوئی بھی آواز کانوں میں داخل ہوتی ہے تو اس کی لہروں سے یہ ہیر سیلز حرکت کرتے ہیں جس سے الیکٹریکل سگنلز پیدا ہوتے ہیں جو دماغ کو پہنچتے ہیں تو اُسے آواز سُنائی دیتی ہے۔ اگر یہ ہیر سیلز ٹوٹ جائیں یا ٹیڑھے ہو جائیں تو اس سے کان میں مختلف الیکٹریکل پلسس پیدا ہونا شروع کر دیتی ہیں جس سے کان میں سیٹی جیسی آواز بجنا شروع کر دیتی ہے، ایسا عام طور پر عمر بڑھنے کیساتھ یا بہت زیادہ شور میں رہنے کی وجہ سے ہوتا ہے۔
- کان میں جمی میل اور کوئی انفیکشن بھی یہ آواز پیدا کر سکتی ہے کیونکہ کان میں جب میل جم جائے تو اس سے کان کا پریشر متاثر ہوتا ہے اور سیٹی آواز پیدا ہوتی ہے۔
- سر یا گردن میں چوٹ لگنے سے بھی یہ آواز پیدا ہوتی ہے لیکن اس صُورت میں یہ آواز کسی ایک کان کو متاثر کرتی ہے۔
- کُچھ ایلوپیتھی ادویات بھی کانوں میں اس طرح کا شور پیدا کر دیتی ہیں خاص طور پر اینٹی اینفلامیٹری ادویات اور جب آپ یہ ادویات کھانا بند کرتے ہیں تو کان خودبخود ٹھیک ہو جاتے ہیں۔
ان وجوہات کے علاوہ کوئی دائمی بیماری یا انجری وغیرہ بھی کبھی کھبار کانوں کو اس طرح متاثر کر سکتے ہیں ان بیماریوں میں خون لیجانے والی رگوں کا خراب ہونا، کان کی ہڈی کا بدلنا اور کانوں کی دیگر بیماریاں شامل ہیں۔
کانوں میں بجنے والی یہ آوازیں روزمرہ زندگی کو بُری طرح متاثر کر سکتی ہیں اور ان آوازوں کیساتھ آپ مزید علامات بھی محسوس کر سکتے ہیں جن میں تھکاوٹ، ذہنی تناؤ، نیند میں خرابی، توجہ دینے میں کمی، یاداشت کی کمزوری، ڈپریشن، اینگزائٹی، سر درد اور کام کرنے میں دُشواری وغیرہ۔
ڈاکٹر کے پاس کب جانا ہے
بہت سے لوگ ان آوازوں پر توجہ نہیں دیتے لیکن اگر آپ کی روزمرہ زندگی ان آوازوں سے متاثر ہو رہی ہے یا آپ کی سماعت میں کمی آرہی ہے یا آپ اینگزائٹی اور ڈپریشن محسوس کر رہے ہیں تو ایسی صورت میں ڈاکٹر کے پاس جانا بہت ضروری ہے کیونکہ میڈیکل ٹریٹمینٹ سے یہ آوازیں آنا ختم ہو جاتی ہیں یا ان آوازوں کو ماسک کر دیا جاتا ہے جس سے یہ سُنائی دینا بند ہو جاتی ہیں۔