کرسی کی دلچسپ تاریخ جب اس پر عام آدمی کو بیٹھنے کی اجازت نہیں ہوتی تھی

Posted by

انسان نے جہاں کام کی رفتار کو تیز کرنے کے لیے پہیے کی ایجاد کی وہاں اپنے آرام کے لیے کُرسی کو بھی ایجاد کیا، تاریخ میں سب سے پہلی دفعہ کس نے کُرسی بنائی اس کے متعلق کوئی روایت موجود نہیں ہے لیکن کرسی کا وجود 3100 قبل مسیح میں ایران کی تہذیب سے ملتا ہے جہاں اس کو اہل سروت اور طاقتور لوگوں کی پہچان کے طور پر استعمال کیا جاتا تھا لیکن اُس وقت کُرسی اتنی اونچی نہیں ہوتی تھی اور اس کی حد بُلندی 10 انچ سے بھی کم رکھی جاتی تھی۔

https://upload.wikimedia.org/wikipedia/commons/9/91/Hetepheres_chair.jpg

ایران میں قبل مسیح میں بنائی جانے والی کُرسی کو قیمتی کپڑے اور ہیرے اور جواہر وغیرہ سے بنایا جاتا تھا اور اسکے لیے گلائیڈیڈ لکڑی استعمال ہوتی تھی اور اسی دور میں ایران کے قیصر کے لیے کُرسی کی بجائے تخت بنایا گیا لیکن قیصر تخت پر بیٹھنے کے بعد اپنی ٹانگوں کو آرام سے سیدھا کرنے کے لیے سٹول وغیرہ کا استعمال کرتا تھا۔

ایران سے آغاز لینے والی لکڑی کی یہ کُرسی ایران کے گھروں میں بھی بنائی جاتی تھی مگر گھر کے سب افراد اس پر نہیں بیٹھ سکتے تھے کیونکہ اس پر صرف گھر کے سربرہ کو بیٹھنے کی اجازت ہوتی تھی پھر ایران سے یہ تخلیق دُنیا میں پھیلی اور چین میں کُرسی کی تاریخ چھٹی صدی عیسوی میں ملتی ہے جب یہاں کے بُدھ بھگشووں نے اس کرسی استعمال شروع کیا لیکن چین میں بھی یہ بارویں صدی تاک عام استعمال نہیں ہوتی تھی لیکن بارویں صدی کے بعد یہاں اسے عام بیٹھنے کے لیے استعمال کیا جانے لگا۔

https://upload.wikimedia.org/wikipedia/commons/thumb/2/29/Fauteuil_racine_Chine_Quianlong_musee_arts_asiatiques_Nice.jpg/1024px-Fauteuil_racine_Chine_Quianlong_musee_arts_asiatiques_Nice.jpg
Photo: Myrabella via Wikimedia Commons

برصغیر پاک و ہند میں کُرسی 16ویں صدی کے بعد سے پھیلنا شروع ہُوئی اور اس سے پہلے بیٹھنے کے لیے یہاں بینچ اور سٹول وغیرہ کا استعمال ہوتا تھا لیکن پھر یہاں کے امیر لوگوں نے بھی کُرسی پر بیٹھنا پسند کرنا شروع کر دیا اور اسے مغلوں کے دربار میں وزرا کے بیٹھنے کے لیے استعمال کیا جانے لگا اور آہستہ آہستہ یہ برصغیر میں مقبول ہوتی گئی کیونکہ ایک تو اس پر تنہا بیٹھا جا سکتا تھا اور دُوسرا اس پر بازو رکھنے کے لیے جگہ ہوتی تھی تاکہ آرام دہ طریقے سے بیٹھا جا سکے۔

یورپ میں اس فرنیچر کو شروع میں صرف خاص عہدوں کے لوگ استعمال کر سکتے تھے لیکن 15ویں صدی میں یہ وہاں عام لوگوں کے بیٹھنے کے لیے بھی فروخت ہونے لگی جس سے یورپ میں بیٹھنے کے لیے اس کی مقبولیت میں اضافہ ہُوا لیکن آج بھی یورپ میں کمپنی کے عہدے دار کو چیرمین کے لقب سے پُکارا جاتا ہے اور امریکہ سینٹ سمیت دنیا کے بہت سے ممالک میں نیشنل اسمبلی وغیرہ کی قیادت کرنے والے کو بھی چیرمین کہا جاتا ہے۔

20 ویں صدی کے شروع میں کُرسی کو کئی نئے ڈیزائن دئیے گئے اور آرم چیئر، راکینگ چیئر، ویل چیئر، پیڈینگ چئیر اور کئی اور ڈئزائن بنائے جانے شروع ہوگئے اور ساتھ ہی اس کا میٹریل جو پہلے صرف لکڑی سے بنایا جاتا تھا وہ تبدیل ہُوا اور لوہے اور سٹیل کیساتھ پلاسٹک کی آمد کے بعد اسے پلاسٹک سے بنایا جانا شروع ہو گیا۔

آج دُنیا میں کئی اقسام کی کُرسیاں بنائی جا رہی ہیں جن میں آفس چیئر، ڈائنینگ روم چیئر، ورک چیئر، راکینگ چیئر، نیلینگ چیئر، اور سوئنگ چیئر دُنیا کے تمام ممالک میں ہی بیٹھنے کے لیے مقبول ترین فرنیچر میں شمار ہوتی ہیں۔