جب جسم میں چربی جمع ہونی شروع ہو جائے تو یہ پریشانی کی بات ہے خاص طور پر جب یہ چربی پیٹ کے گرد جمتی ہے اور خواتین کی کمر 35 انچ اور مردوں کی کمر 40 انچ سے اوپر چلی جاتی ہے تو یہ اس بات کی نشانی ہے کہ پیٹ پر چربی بہت زیادہ جمنا شروع ہو گئی ہے اور ڈاکٹرز کے مطابق یہ خطرے کی گھنٹی ہے۔
اس آرٹیکل میں پیٹ پر جمنے والی اس چربی سے صحت کو کون کونسے خطرات لاحق ہو جاتے ہیں ذکر کیے جائیں گے تاکہ ان خبردار رہا جا سکے اور توند نکلنے کی صورت میں فوراً خوراک اور ورزش پر دھیان دیا جا سکے۔
نمبر 1 ذیابطیس کا خطرہ بڑھ جاتا ہے
جس وقت جگر کے اردگرد چربی کی مقدار بڑھتی ہے یعنی پیٹ موٹا ہوتا ہے تو جگر کا خون سے شوگر پراسس کرنے کا عمل متاثر ہوتا ہے اور اس وجہ سے گلوکوز جگر میں پراسس ہونے کی بجائے خون میں شامل ہونا شروع کر دیتی ہے جس سے بلڈ گلوکوز لیول ہائی ہوجاتا ہے اور ٹائپ 2 ذیابطیس پیدا ہونے کا خدشہ بڑھ جاتا ہے۔
نمبر 2 میٹابولک سینڈرم
پیٹ کی توند نکلنا میٹابولک سینڈرم پیدا ہونے کے خطرے کو بڑھا دیتا ہے۔ میٹابولک سینڈرم دائمی بیماریوں کا ایک گروپ ہے جس میں ذیابطیس، دل، کولیسٹرال، ہائی بلڈ پریشر اور فالج جیسی بیماریاں شامل ہیں اور ایسے افراد جن کا پیٹ موٹا ہوجاتا ہے اُن میں یہ بیماریاں پیدا ہونے کے چانسز بہت زیادہ بڑھ جاتے ہیں۔
نمبر 3 کینسر کا خدشہ بڑھ جاتا ہے
ایک تحقیق کے مطابق پیٹ کی چربی سے پیدا ہونے والی پروٹین جسم میں سیلز کو کینسر زدہ سیلز میں بدلنے لگتی ہے جس سے ٹیومر پروان چڑھتے ہیں اور جسم کو کینسر جیسا مرض لاحق ہو جاتا ہے۔
نمبر 4 کارڈیو ویسکولر بیماریاں
تحقیق سے یہ بات ثابت ہے کے پیٹ کے گرد جمی چربی سے پیدا ہونے والی پروٹین خون لیجانے والی رگوں کو متاثر کرتی ہے جس سے ہائی بلڈ پریشر جیسی بیماری جنم لیتی ہے اور یہ پروٹین دل کی طرف خون لیجانے والی شریانوں میں کلاگ کی صورت میں جمنا شروع کر دیتی ہے جس سے دل کی بیماریاں ہارٹ فیل اور ہارٹ اٹیک وغیرہ پیدا ہوتی ہیں اور اس سے فالج کا خطرہ کئی گنا بڑھ جاتا ہے۔
نمبر 5 ذہنی بیماریاں
میڈیکل سائنس کی ایک سٹڈی کے مطابق ایسی خواتین جن کے پیٹ پر زیادہ چربی جم جائے اُن میں ڈیمنشیا (بھولنے کی ایک بیماری) پیدا ہونے کا خدشہ 3 گُنا بڑھ جاتا ہے اور یہ بیماری دماغ کے روزمرہ کام کرنے کی صلاحیت کو بُری طرح متاثر کرتی ہے۔
نمبر 6 موٹاپا اور بدصورتی
موٹاپا بذات خود ایک بیماری ہے جس سے کئی دُوسری بیماریاں جنم لیتی ہیں لیکن موٹاپا انسان کی خوبصورتی کو بھی بُری طرح متاثر کرتا ہے اس سے جسمانی ساخت خراب ہوتی ہے جلد پھول جاتی ہے اور چہرہ ایسا ہوجاتا ہے جیسے سوزش کا شکار ہو۔
اگر آپ موٹاپے کا شکار ہو رہے ہیں تو پریشان نہ ہوں کیونکہ آپ کی تھوڑی سی خوراک اور ورزش پر دی گئی توجہ اس مرض کو ختم کر سکتی ہے لیکن اگر آپ اسے نظر انداز کر دیں گے تو یہ صحت کو برباد کر کے رکھ دے گا۔