کچی ہلدی کھانے کے 10 ناقابل فراموش تحقیق شُدہ فائدے

Posted by

صدیوں سے استعمال ہونے والی ہلدی کو قدیم طریقہ علاج میں بڑی اہمیت حاصل ہے اور طب ایوردیک اور طب یونان کے ماہر جب میڈیکل سائنس کے پاس کوئی اینٹی بائیوٹک نہیں تھی تب ہلدی کو بطور اینٹی بائیوٹک استعمال کروایا کرتے تھے اور آج کی جدید میڈیکل سائنس بھی اب ہلدی کے گُن گاتی نظر آتی ہے۔

File:Turmeric plant of Salem.jpg
Thamizhpparithi Maari / CC BY-SA

سائنس کی اس ہلدی پر ہونے والی بہت سی تحقیقات کے مطابق ہلدی میں اینٹی بیکٹریا، اینٹی آکسائیڈینٹ، اینٹی فنگل، اینٹی وائرل، اینٹی کینسر، اینٹی اینفلامیٹری خوبیوں کے ساتھ ساتھ کئی اورادویاتی خوبیاں شامل ہیں جوبہت سی بیماریوں میں قُدرتی دوا کا کام کرتی ہیں۔

C:\Users\Zubair\Downloads\turmeric-943629_1280.jpg

اس آرٹیکل میں ہم کچی ہلدی کے چند ایسے تحقیق شُدہ فائدوں کا ذکر کریں گے جنہیں پڑھ کر آپ کچی ہلدی کو اپنی روزانہ کی خوراک میں شامل کرنا چاہیں گے۔

نمبر 1 ہاضمہ

ہمارے جسم کی قوت مدافعت کا 80 فیصد تعلق ہمارے نظام انہظام سے ہے اور اگر نظام انہظام ٹھیک کام کر رہا ہے تو ماہرین کا ماننا ہے کے قوت مدافعت مضبوط ہے۔

ہلدی میں موجود کُرکومین نظام انہظام کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے یہ ہاضمے کے دوران بائل جُوس کی پیداوار بڑھاتا ہے اور بائل جُوس کھانے کو ہضم کرنے میں میں بُنیادی کردار ادا کرتا ہے اور اس کی زیادہ مقدار خوراک کو جلد اور بہتر ہضم کرنے میں انتہائی اہم مانی جاتی ہے۔

نمبر2 اینٹی سوزش

کچی ہلدی اینٹی اینفلامیٹری خوبیوں سے مالا مال ہے جو جسم کے اندر اور باہر سوزش کو آرام دیتی ہے اور گھٹیا، جوڑوں کے درد وغیرہ میں کسی اکسیر سے کم نہیں۔

نمبر 3 تروتازہ جلد

کچی ہلدی صدیوں سے جلد کے بہت سے امراض کیساتھ ساتھ جلد کو خوبصورت بنانے کے لیے استعمال ہو رہی ہے اور جدید میڈیکل سائنس کا کہنا ہے کہ کچی ہلدی میں موجود اینٹی آکسائیڈینٹس جسم میں فری ریڈیکلز کی نقل و حرکت کو روکتے ہیں جس سے جلد تروتازہ اور خوبصورت رہتی ہے۔

نمبر 4 اینٹی سیپٹیک

کچی ہلدی بہترین اینٹی سیپٹیک ہے اور یہ ہر طرح کے زخم کو جلد بھرنے میں انتہائی معاون ثابت ہوتی ہے اور اس میں موجود اینٹی وائرل، اینٹی اینفلامیٹری، اینٹی بیکٹریل خوبیاں زخم بھرنے کا عمل تیز کر دیتے ہیں۔

نمبر 5 دردوں کا خاتمہ

کچی ہلدی کی ایک خوبی یہ بھی ہے کہ یہ درد ختم کرنے کی صلاحیت سے بھر پور ہوتی ہے اور ماہرین کا کہنا ہے کہ ہلدی کی پیسٹ درد کی جگہ پر لگانے سے اور ہلدی کو دُودھ میں استعمال کرنے سے درد میں راحت ملنا شروع ہو جاتی ہے۔

نمبر 6 خون صاف کرتی ہے

یہ خُون سے فاسد مادوں کو صاف کرنے میں بھی انتہائی اہم کردار ادا کرتی ہے اور ماہرین کا کہنا ہے کے یہ خون میں کلاٹس بننے سے روکتی ہے اور خون صاف کرکے جسم میں آکسیجن کی ترسیل کو بہتر بناتی ہے۔

نمبر 7 ذیابطیس کے مسائل اور ہلدی

ذیابطیس دور جدید کا ایک خطرناک مرض ہے جسکا ابھی تک کوئی مستقل علاج موجود نہیں ہے اور ایک اندازے کے مطابق ہر 10 میں سے 2 افراد اس بیماری کا شکار ہیں۔

ہلدی کی ادویاتی خوبیوں میں ایک خُوبی یہ بھی ہے کہ یہ خون میں انسولین کی مقدار کو نارمل کرنے میں بھی انتہائی معاؤن ہے جس ذیابطیس ٹائپ 2 کے امراض پیدا ہونے کا خدشہ کم ہوتا ہے اور ذیابطیس کے مریضوں کو ہائی بلڈ شوگر میں آرام ملتا ہے۔

نمبر 8 موٹاپا کم کرتی ہے

ہلدی میں موجود اینٹی اینفلامیٹری خوبیاں جب جسم میں سوزش کو کم کرتے ہیں توساتھ ہی پانی کی ریٹینشن کا خاتمہ بھی ہوتی ہے جس سے موٹاپے میں کمی پیدا ہوتی ہے۔

نمبر9 فیٹی جگر

جگر ہمارے جسم کا انتہائی اہم عضو ہے جس میں خرابی جسم کے تمام اعضا کی کارکردگی کو متاثر کرتی ہے اور کچی ہلدی کی ادویاتی خُوبیاں جگر کی کارکردگی کو بہتر بناتی ہیں اور جگر پر چربی کی صُورت میں ہلدی انتہائی مُفید مانی جاتی ہے۔

نمبر 10 دائمی بیماریاں

میڈیکل سائنس کی کئی تحقیقات کے مُطابق ہلدی میں موجود ادویاتی کمپاونڈ کولیسٹرال، بلڈپریشر، دل، الزائمر اور کئی دیگر دائمی بیماریوں میں قُدرتی دوا کا کام کرتی ہیں اور اس کا مسلسل استعمال ان بیماریوں کو قابو کرنے میں انتہائی معاؤن ثابت ہوتا ہے۔