کھانے کے لیے کونسا نمک زیادہ بہتر ہے سفید نمک یا پنک ہمالین سالٹ

Posted by

پنک ہمالین سالٹ یعنی گُلابی نمک پاکستان میں کھیوڑا سالٹ مائن سے نکالا جاتا ہے اور بہت سے لوگوں کا کہنا ہے کہ اس نمک میں عام سفید نمک کی نسبت سارے منرلز ہوتے ہیں جو ہماری صحت پر کئی اچھے اثرات مرتب کرتے ہیں چنانچہ بہت سے لوگ اس نمک کو سفید نمک پر ترجیح دیتے ہیں۔

بہت سےفُوڈ ماہرین کا کہنا ہے کہ گُلابی نمک پر ابھی سائنس کی تحقیقات ناکافی ہیں اور اس کے بتائے جانے والے فائدے قصے اور کہانیاں ہیں، اس آرٹیکل میں ہم سفید اور گُلابی نمک کا موازنہ کریں گے اور جانیں گے کہ دونوں میں کیا فرق ہے اور کیا واقعی گُلابی نمک سفید نمک سے بہتر ہے۔

سفید نمک

File:Salt Farmers - Pak Thale-edit1.jpg
JJ Harrison ([email protected]) (tilt correction). / CC BY-SA

نمک ایک منرل ہے جس میں تقریباً 98 فیصد تک سوڈیم کلورائیڈ موجود ہوتا ہے اور اسے یا تو کھدائی کر کے زمین سے نکالا جاتا ہے یا سمندر کے پانی کو بخارات میں تبدیل کر کے بھی نمک حاصل کیا جاتا ہے اور سفید نمک جیسے ٹیبل سالٹ بھی کہا جاتا ہے بازار میں فروخت کرنے سے پہلے ریفائن کیا جاتا ہے جس سے غیر ضروری اجزا اور منرلز نمک سے علیحدہ ہو جاتے ہیں اور ساتھ ہی اس نمک میں اینٹی کیکینگ ایجنٹس شامل کیے جاتے ہیں تاکہ نمک میں نمی پیدا نہ ہو اور سفید نمک میں آئیوڈین بھی شامل کی جاتی ہے۔

سفید نمک میں موجود سوڈیم ہمارے جسم کے لیے ایک ضروری منرل ہے جو جسم میں فلڈ بیلنس رکھنے ہمارے اعصاب کے نظام اور پٹھوں کو بنانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے مگر میڈیکل سائنس کا کہنا ہے کے سوڈیم کا زیادہ استعمال بلڈ پریشر اور دل کی بیماریوں کا باعث بنتا ہے۔

نمک چونکے ہمارے بہت سے کھانوں میں عام استعمال کیا جاتا ہے اس لیے بہت سے وہ لوگ بلڈ پریشر اور دل جیسی بیماریوں میں مُبتلا ہوتے ہیں وہ سمجھتے ہیں کہ اُنہیں سفید نمک کی بجائے پنک ہمالین سالٹ استعمال کرنا چاہیے تاکہ اُن کی صحت پر سوڈیم کے اثرات پیدا نہ ہوں۔

گُلابی نمک

Tunnel @ Khewra Salt Mine

پاکستان میں کھیوڑا سالٹ مائن جو دُنیا میں نمک کی دُوسری بڑی کان ہے میں پنک ہمالین سالٹ کے بڑے ذخائر موجود ہیں اور کہا جاتا ہے کہ یہ ذخائر ہزاروں سال پہلے یہاں پانی کے بُخارات بننے سے پیدا ہُوئے۔

گُلابی نمک کو کان سے نکالنے کے بعد ریفائن نہیں کیا جاتا اور نہ ہی اس میں کوئی اور چیز شامل کی جاتی ہے لہذا اس نمک میں منرلز باقی رہتے ہیں خاص طور پراس نمک میں آئرن پایا جاتا ہے جس کی وجہ سے اسکا رنگ گُلابی مائل ہو جاتا ہے بعض لوگوں کا کہنا ہے کہ اس نمک میں 84 منرلز شامل ہوتے ہیں لیکن یہ نمک بھی زیادہ تر سوڈیم کلورائیڈ پر ہی مشتعمل ہوتا ہےاور اس میں موجود ایکسٹرامنرلز بہت ہی کم مقدار میں ہوتے ہیں۔

کھانے کے لیے کونسا نمک بہتر ہے

C:\Users\Zubair\Downloads\cooking-3399919_1280.jpg

ایک چائے کی چمچ عام سفید نمک میں تقریباً 2300 ملی گرام سوڈیم شامل ہوتی ہے اور غذائی ماہرین کا کہنا ہے کہ ہمیں اپنی خوراک میں روزانہ 2 ہزار ملی گرام سے زیادہ سوڈیم استعمال نہیں کرنا چاہیے یعنی تقریباً ایک چائے کی چمچ کے برابر نمک سے اوپر نہیں کھانا چاہیے اسی طرح گُلابی نمک بھی زیادہ تر سوڈیم کلورائیڈ ہی ہوتی ہے لیکن اس میں سفید نمک کی نسبت سوڈیم کی مقدار تھوڑی کم ہوتی ہے اور عام طور پر ایک چائے کی چمچ گُلابی نمک میں تقریباً 2 ہزار ملی گرام سوڈیم شامل ہوتی ہے اور سوڈیم کی یہ مقدار مختلف برانڈ کی پیکینگ میں کم یا زیادہ ہو سکتی ہے اور صحیح مقدار جاننے کے لیے برانڈ کے لفافے پر درج نمک کے غذائی اجزا کا مطالعہ کرنا ضروری ہے۔

عام ایک گرام سفید نمک میں کیلشیم 0.4 ملی گرام پائی جاتی ہے اور گُلابی نمک میں اس کی مقدار 1.4 ملی گرام ہے اسی طرح عام نمک میں پوٹاشیم 0.9 ملی گرام اور گُلابی نمک میں 2.8 ملی گرام پائی جاتی ہے، عام ایک گرام سفید نمک میں میگنیشیم 0.0139 اور گُلابی نمک میں 1.06 ملی گرام اور اسی طرح ٹیبل سالٹ میں آئرن 0.01 ملی گرام اور سوڈیم 381 ملی گرام جبکہ پنک سالٹ میں آئرن 0.037 ملی گرام اور سوڈیم 368 ملی گرام موجود ہوتی ہے۔

ان اجزا کو مد نظر رکھتے ہُوئے آپ کھانے میں گُلابی نمک استعمال کر سکتے ہیں لیکن یاد رکھیں کہ گُلابی نمک میں شامل یہ منرلز بہت ہی کم مقدار میں ہوتے ہیں اور گُلابی نمک بھی زیادہ تر سوڈیم پر ہی مشتعمل ہوتا ہے اور اگر ڈاکٹر نے آپ کو سوڈیم زیادہ کھانے سے منع کیا ہے تو گُلابی نمک بھی آپ کے لیے نقصان دہ ہو سکتا ہے۔

گُلابی نمک سے جُڑی کُچھ اور روایات جن میں لوگوں کا کہنا ہے کہ اس نمک سے سانس کی بیماریاں دُور ہوتی ہیں، جسم کا پی ایچ لیول دُرست رہتا ہے، عُمر کے بڑھنے کے اثرات کم ہوجاتے ہیں، نیند بہتر آتی ہے، بلد شوگر کو فائدہ ہوتا ہے وغیرہ ان سب پر سائنس کی تحقیقات نا ہونے کے برابر ہیں لہذا انہیں صرف سُن کر مانا نہیں جاسکتا۔