کیلشیم ہمارے جسم میں استعمال ہونے والا ایک انتہائی اہم منرل ہے جو ہڈیوں، دانتوں، پٹھوں اور دل کو صحت مند رکھنے کے علاوہ بھی ہمارے جسم کو فعال رکھنے میں انتہائی اہم کردار ادا کرتا ہے اور اگر ہم کیلشیم پُوری مقدار میں نہیں کھا رہے تو یہ ہمارے جسم میں کیلشیم کی کمی کو پیدا کر کے کئی دائمی بیماریوں کو دعوت دیتا ہے اور خاص طور پر خواتین 30 سال کی عُمر کے بعد اس کمی کا شکار ہونا شروع ہو جاتی ہیں اور اگر بچے اس کی کمی شکار ہو جائیں تو اُن کی جسمانی نشوونما میں کمی رہ جاتی ہے۔
کیلشیم کی کمی پیدا ہونے پر عام طور پر کوئی واضح علامات ظاہر نہیں ہوتیں جس سے پتہ چلایا جاسکے کے جسم میں کیلشیم کی کمی ہے لیکن اس کی کمی سے پیدا ہونے والی چند علامات ایسی ہیں جن کے ظاہر ہونے پر ڈاکٹر سے معائنہ کروانا ضروری ہوجاتا ہے تاکہ نشاندہی ہو سکے کے جسم میں واقعی کیلشیم کی کمی ہے اور وہ علامات درجہ ذیل ہیں۔
نمبر 1 پٹھوں میں کھنچاو
پٹھوں میں کھنچاؤ، درد اور کھلیاں پڑنا کیلشیم کی کمی کی ابتدائی علامات ہیں جس میں عام طور پر لوگ ٹانگوں اور بازؤں میں چلتے پھرتے اور کام کرتے ہُوئے درد محسوس کرنا شروع کرتے ہیں، مزید علامات میں وہ ان اعضا کا سُن ہوجانا اور ہاتھوں، بازوں، ٹانگوں اور پیروں اور مُنہ وغیرہ میں سوئیوں کا چُھبنا محسوس کرتے ہیں اور یہ مزید علامات کیلشیم کی شدید کمی کی نشانیاں ہیں مگر اور بھی کسی بیماری کی وجہ ہو سکتی ہیں اور ان علامات کی صورت میں ڈاکٹر سے ملنا ضروری ہوجاتا ہے۔
نمبر 2 شدید تھکاوٹ محسوس ہونا
کیلشیم کی کمی کی صورت میں جسم شدید تھکاؤٹ محسوس کرتا ہے سُستی اور کاہلی اور توانائی کا فُقدان پیدا ہوتا ہے مزید علامات میں سر کا ہلکا محسوس ہونا، چکر آنا، اور دماغ کے آگے دھند کا چھا جانا وغیرہ کے ساتھ توجہ میں کمی، چیزوں کا بھولنا اورمعاملات کو حل کرتے وقت دماغ کا اُلجھن کا شکار ہونا یعنی کنفوز ہونا وغیرہ شامل ہیں۔
نمبر 3 ناخن اور جلد
کیلشیم کی کمی ناخنوں کی ساخت بدل دیتی ہے اور اس سے ناخن خُشک ہو جاتے ہیں ٹوٹنا شروع ہو جاتے ہیں اور کھردرے ہو جاتے ہیں اور شدید کمی سے سر کے بال چھوٹے چھوٹے گول سپاٹس میں جھڑ جاتے ہیں جسے عام طور پر بال جھڑ سمجھا جاتا ہے۔
کیلشیم کی کمی کی علامات جلد پر بھی ظاہر ہوتی ہیں اور جلد کی بہت سی بیماریاں کیلشیم کی کمی سے جُڑی ہیں خاص طور پر ایکزیمیا اور چنبل کی بیماری کیلشیم کی کمی سے بھی پیدا ہوتی ہیں۔
جلد پر الرجی، خارش، سُرخ سپاٹس بھی کیلشیم کی کمی کو ظاہر کرنے والی نشانیاں ہیں مگر یہ نشانیاں کسی اور بیماری کی صورت میں بھی ظاہر ہو سکتی ہیں لہذا ڈاکٹر سے معائنہ کروانا ضروری ہے۔
نمبر 4 ہڈیوں کی بیماریاں
کیلشیم ہڈیوں کی صحت کو قائم رکھنے کے لیے بنیادی منرل ہے ہڈیوں میں کیلشیم کی ایک بڑی مقدار موجود ہوتی ہے مگر اگر جسم میں کیلشیم کی کمی واقع ہو جائے تو جسم یہ کمی ہڈیوں کی کیلشیم سے پُوری کرنی شروع کر دیتا ہے جس سے ہڈیاں کمزور ہوجاتی ہیں، باریک ہوجاتی ہیں اور معمولی چوٹ سے ٹُوٹ بھی سکتی ہیں۔
نمبر 5 حیض سے پہلے تکلیف
خواتین کی اس بیماری کی ایک وجہ کیلشیم کی کمی بھی ہے اور ایک میڈیکل تحقیق کے نتائج کے مُطابق روزانہ 500 ملی گرام کیلشیم کھانے والی خواتین جو اس بیماری میں مُبتلا تھی میں جہاں اس بیماری پر قابو دیکھا گیا وہاں اُن کا مُوڈ بھی بہتر ہُوا اور اُن کے کام کرنے کی صلاحیت میں اضافہ دیکھا گیا۔
نمبر 6 دانت
دانتوں میں کیلشیم کی ایک بڑی مقدار سٹور ہوتی ہے اور جب جسم میں کیلشیم کی کمی ہوتو وہ یہ کمی پُوری کرنے کے لیے دانتوں کی کیلشیم بھی استعمال کرنا شروع کر دیتا ہے جس سے دانت کمزور، مسوڑھوں میں تکلیف اور دانتوں کی ساخت میں تبدیلی اور دانتوں میں خلا جیسی بیماریاں پیدا ہوتی ہیں اور اگر یہ کمی چھوٹے بچوں میں ہوجائے تو اُن کے دودھ کے دانت دیر سے نکلتے ہیں۔
نمبر 7 ڈپریشن
ماہرین کا کہنا ہے کہ کیلشیم کی کمی ہمارے مُوڈ کو خراب کرنے کا باعث بن سکتی ہے اس کی وجہ سے ڈپریشن جیسی بیماری پیدا ہو سکتی ہے۔
اگر آپ ان علامات میں سے کوئی ایک یا ساری محسوس کرتے ہیں تو آپ کے لیے ضروری ہے کہ فوری طور پر اپنے معالج سے رابطہ کریں اور اپنا کیلشیم لیول چیک کروائیں تاکہ وہ آپ کو کیلشیم سپلیمنٹ وغیرہ لکھ کر دے اس کے ساتھ کیلشیم سے بھرپُور کھانے جیسے دُودھ، مکھن سبز پتوں والی سبزیاں، ڈرائی فروٹس، گوشت، مچھلی وغیرہ کا استعمال بھی زیادہ کریں۔