کیا بارش کا پانی پینے کے لیے مُفید ہوتا ہے

Posted by

کیا آپ نے کبھی سوچا کے بارش کا پانی پینا صحت کے لیے مفید ہے یا نہیں؟، اس کا آسان جواب یہ ہے کہ ہوسکتا ہے بارش پانی صحت کے لیے مفید ہو اور یہ بھی ہو سکتا ہے کہ یہ پانی مضر اثرات کی وجہ سے صحت کے لیے نقصان دہ ہو، اس آرٹیکل میں ہم یہ جانیں گے کہ بارش کا پانی کب پینا چاہیے اور کب نہیں پینا چاہیے۔

بارش کا پانی کب نہیں پینا چاہیے

بارش ہوا میں سے گُزر کر زمین تک پہنچتی ہے اور ہوا میں موجود صحت کے نقصان دہ اجزا بارش کے پانی میں شامل ہو جاتے ہیں لہذا گرم اور ریڈیو ایکٹیو جگہوں پر جیسے چاغی وغیرہ میں بارش کا پانی نہیں پینا چاہیے اس کے ساتھ ساتھ جہاں کیمیکل پلانٹس لگے ہوں اور پاور پلانٹس اور پیپر ملز وغیرہ کی سائٹ پر اور فیکڑی ایریاز جہاں کوئلہ جلایا جاتا ہے وہاں بھی بارش کا پانی پینا نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے، بارش کا پانی جو پودوں پر پڑا ہو یا کسی بلڈنگ وغیرہ سے بہہ رہا ہو اُسے پینا بھی نقصان دہ ہو سکتا ہے ۔

بارش کا پانی کب پیا جا سکتا ہے؟

عام طور پر بارش کا پانی پینے کے لیے صاف ہوتا ہے اور دُنیا کی ایک بڑی آبادی بارش کے پانی کو پینے کے لیے استعمال کرتی ہے اور یہ نل کے پانی سے زیادہ صاف ہوتا ہے لیکن اس بات کا خیال رکھنا بہت ضروری ہے کے بارش کے پانی میں برستے وقت ہوا سے مٹی، پولن، مولڈ، بیکڑیا وغیرہ شامل ہوجاتا ہے جسے پینے سے پہلے صاف کر لینا ایک اچھا خیال ہے۔

بارش کے پانی کو زمین پر گرنے سے پہلے کسی صاف برتن میں محفوظ کریں اور پینے سے پہلے پانی کو اُبال لیں یا فلٹر کر لیں تاکہ پانی مضر اثرات سے پاک ہو جائے۔

عام طور پر بارش کا پانی Acidic ہوتا ہے اور اس کا Ph لیول 5.6 تک ہوتا ہے جو کہ نارمل ہے کیونکہ نل کے پانی میں بھی Ph لیول نیوٹرل نہیں ہوتا ، کافی کا Ph لیول 5 ہوتا ہے اور اورنج جوس کا Ph لیول 4 ہوتا ہے اس لیے 5.6 پی ایچ لیول کو پینے کے قابل سمجھا جاتا ہے مگر اگر بارش کے مقام پر کوئی Active Volcano موجود ہے تو اُس صورت میں پانی نہیں پینا چاہیے۔

نوٹ رکھنے کی باتیں

عام طور پر بارش کا پانی پینے کے لیے مفید ہے اور نل کے پانی سے زیادہ صاف ہوتا ہے۔
بارش کے پانی کو صاف برتن میں زمین پر گرنے سے پہلے محفوظ کر لینا چاہیے۔
بارش کے پانی کو اُبال کر یا فلٹر کر کے پینا زیادہ مفید ہے۔