کیا کوئی بشر نور ہو سکتا ہے سائنس کی دلچسپ تھیوری

Posted by

انسان کی تخلیق رب کائنات نے چکنی گارے والی مٹی سے کی اور اپنی کتاب میں ارشار فرمایا "خلق الانسان من صلصال كالفخار” اور بیشک اللہ کی کتاب میں کوئی شک نہیں اور متقی لوگوں کے لیے اس کتاب میں ہدایت ہے۔ اس آرٹیکل میں ہم سائنس کی رُو سے کُچھ ایسے سوالات کو کھوجنے کی کوشش کریں گے جن کے بارے میں مسلمانوں کے 2 گروہ صدیوں سے بحث و مباحثے میں مبتلا ہیں۔

مسلمانوں کی ایک بڑی جماعت کا ماننا ہے کہ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نُور سے پیدا کیے گئے اور دُوسری بڑی جماعت اس بات پر متفق نہیں ہے اور اُس کا کہنا ہے کہ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم بشر ہیں اور انہیں مٹی سے پیدا کیا گیا ہے اور یہ دونوں جماعتیں ایک دُوسرے سے کبھی متفق نہیں ہوئیں۔

آئیے جانتے ہیں سائنس اس بارے میں کیا کہتی ہے۔ آپ نے البرٹ آئن سٹائن کا نام تو سُنا ہوگا یہ مشہور سائنس دان 1879 میں جرمنی میں پیدا ہُوا اور اس نے تھیورٹیکل فزکس میں ایک فارمولا پیش کیا جسے E = mc2 کہا جاتا ہے، اگر آسان زُبان میں اس فارمولے کو سمجھا جائے تو اس کا مطلب ہے کہ اگر آپ کسی بھی مادی چیز کو چاہے وہ انسانی جسم ہو یا لوہا ہو یا کوئی بھی اور مادی چیز ہو اُسے روشنی کی روفتار یعنی ایک لاکھ چھیاسی ہزار میل فی سکینڈ کی سپیڈ سے حرکت دے دیں تو اُس مادی چیز کا وجود روشنی میں تبدیل ہو جائے گا، روشنی یعنی نُور یعنی لائٹ۔

سائنس کی تاریخ کے مُطابق انسان نے آج تک سب سے زیادہ تیز سفر 1969 میں کیا جب امریکن خلاباز اپالو 10 مشن جو کے چاند کے گرد چکر لگا کر واپس لوٹ رہا تھا اور واپسی پر خلابازوں کے کیپسولز نے 39897 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار پر واپسی کا سفر کیا اور بحفاظت زمین پر پہنچ گئے۔

آئن سٹائن کی تھیوری کے مُطابق کوئی چیز بھی روشنی کی رفتار جو کہ 1 ارب 8 کروڑ کلومیٹر فی گھنٹہ ہے سے زیادہ تیز رفتاری سے سفر نہیں کر سکتی اور اگر کسی بھی مادے کو لائٹ کی سپیڈ پر سفر کروایا جائے تو وہ مادہ خود روشنی یعنی لائٹ میں بدل جاتا ہے۔

اہل ایمان کا ماننا ہے کہ اپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کو رب کائنات نے ایک ہی رات میں معراج کروایا اور اس سفر میں معلم کائنات نے روشنی کی رفتار سے بھی کہیں زیادہ تیزی سے سفر کیا اور وہ رفتار کیا تھی اس کے بارے میں کچھ کہنا ابھی تک انسان کے علم سے باہر ہے کیونکہ سائنس ابھی تک آسمان کی وسعت کا اندازہ نہیں لگا سکا اور یہ کائنات کتنی وسیع ہے اس کے بارے میں سائنس کے پاس کوئی تھیوری نہیں ہے لیکن آئن سٹائن کا علم اس بات کا احاطہ کر گیا کہ بشر اُس وقت نُور میں بدل جاتا ہے جب اُس کی حرکت روشنی کی رفتار کے برابر آ جاتی ہے۔ مظفر وارثی نے اپنے ایک نعتعہ کلام میں آپ ﷺ کی تعریف کرتے ہُوئے فرمایا تھا "وہ نُور بھی ہے اور بشر بھی میرا پیعمبر عظیم تر ہے”۔