ہمارے معاشرے میں عام طور پر شادی کا مفہوم صحیح طور پر نہیں سمجھا جاتا، گھر میں اگر کوئی لڑکا نالائق ہے تو کہا جاتا ہے اس کی شادی کردو یہ ٹھیک ہو جائے گا، اسی طرح اگر لڑکی تعلیم حاصل نہیں کر رہی تو خانہ داری کے امور سیکھا کر اُس کی شادی کر دی جاتی ہے۔
بہت سے لوگ شادی اس لیے کرتے ہیں کہ وہ بچے پیدا کرنا چاہتے ہیں اور اگر شادی سے بچہ نہ ہو تو دوسری اور پھر تیسری شادی کرنے کا سوچتے ہیں حالانکہ اگر شادی بچے پیدا کرنے کے لیے ہوتی تو ہمارے نبی ﷺ کی ازواج میں سے صرف 2 بچے پیدا نہ کرتیں بلکے تمام ازواج کثیراولاد پیدا کرتیں اور دُنیا کی کوئی عورت اور مرد بانجھ نہ ہوتے۔
درحقیقت شادی کا مقصد نہ تو بچے پیدا کرنا ہے اور نہ ہی گھر کے کام کاج کے لیے کسی خاتون کو گھر میں لانا یا پیسہ کمانے والے کسی مرد سے شادی کرکے زندگی کو پُرسکون بنانا ہے، شادی کا اصل مقصد دو میاں بیوی کا ایک دوسرے سے ذہنی سکون حاصل کرنا ہے ایک دوسرے کا لباس بننا ہے، اچھے بُرے حالات میں ایک دوسرے کا سہارا بننا ہے، ایک دوسرے کا دوست بننا ہے، اور اگر میاں بیوی شادی کے اس مقصد کو حاصل نہیں کر پاتے تو یہ شادی اُن کے لیے بربادی بن جاتی ہے۔
اس آرٹیکل میں ہم 7 ایسی وجوہات کا ذکر کریں گے جو اگر میاں بیوی کے درمیان ہوں تو طلاق لے لینا شادی کو قائم رکھنے سے بہتر ہے۔
نمبر 1 آپ کو زندگی میں کوئی اور بہتر ساتھی مل سکتا ہے
شادی کے بعد میاں بیوی ایک دوسرے کے لیے مختص ہوجاتے ہیں اور اگر وہ اپنی ازواجی زندگی میں وہ سکون حاصل نہیں کرپاتے جو اُنہیں شادی سے حاصل ہونا چاہیے تو اُن کے لیے زندگی عذاب بن جاتی ہے، ایک ہی چھت کے نیچے کسی ایسے کے ساتھ رہنا جسے آپ پسند نہ کرتے ہوں ایک انتہائی تکلیف دہ چیز ہے۔
ایسی صورتحال میں طلاق لے لینا شادی سے بہتر ہے کیونکہ عین ممکن ہے کہ آپ کو زندگی میں دوسرا کوئی ایسا ساتھی مل جائے جو درحقیقت آپ کی زندگی کو سکون سے بھر دے اور ایسا اُس وقت تک ممکن نہیں ہوگا جب تک آپ پہلا توتعلق ختم نہیں کریں گے۔
نمبر 2 بُرے ساتھی سے نجات خوشی کا باعث ہوتی ہے
اگر شادی کے بعد میاں بیوی میں محبت کا رشتہ قائم نہیں ہو سکا تو یہ خظرے کی گھنٹی ہے کے آنے والے حالات میں دونوں کبھی پُرسکون نہیں رہ پائیں گے۔
طلاق ایک تکلیف دہ چیز ہے مگر بُری شادی سے ہزار گُنا بہتر ہے اور وقتی تکلیف کو برداشت کرکے باقی زندگی کو آسان کرنا عقل مند لوگوں کا کام ہے، اس لیے اپنے تعلقات کو دل سے پرکھیں اور اگر نتیجہ زیرو ملے تو بہتر ہے کہ وقتی تکلیف برداشت کر لی جائے۔
نمبر 3 آپ کو توانائی آپ کی ذات پر خرچ ہوگی
اگر شادی کے بعد آپ کے تعلقات ایک دوسرے سے Develop نہیں ہو پائے تو اس کا مطلب ہے کہ یہ شادی Un Healthy ہے اور ایک لمبا عرصہ اس میں گُزارنے کے بعد آپ کو محسوس ہونا شروع ہو جائے گا کہ آپ کسی جیل سے بھی بد تر حالات میں ہیں۔
کیا آپ کو اپنی پُرانے شوق یاد ہیں؟ جن سے آپ کو راحت ملتی تھی، کیا آپ کا ساتھی آپ کے فیصلوں کو عزت دیتا ہےَ؟، کیا وہ آپ کا سہارا بنتا ہے؟، کیا آپ اُس کی موجودگی میں راحت پاتے ہیںَ؟، اگر ان سوالوں کا جواب نہیں ہے تو یہ وقت ہے بڑا فیصلہ کرنے کا اور اپنی زندگی میں تبدیلیاں لانے کا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ Bad Marriage آپ کو ہر وہ کام کرنے سے روکتی ہے جو آپ کرنا چاہتے ہیں اور جس کو آپ شادی سے پہلے کرکے خوشی حاصل کرتے تھے، اور ایسے موقع پر طلاق حاصل کرکے جو توانائی آپ ایک ایسے تعلق کو بنانے میں خرچ کر رہے ہیں جو آپ جانتے ہیں کہ کبھی نہیں بنے گا تو بہتر ہے طلاق حاصل کر کے وہ توانائی کسی اچھے مقصد کے لیے خرچ کریں، تعلیم حاصل کریں اور اپنی ذات کی تکمیل کریں اور عین ممکن ہے کہ آپ کو اللہ کسی بہتر ساتھ سے ملوا دے۔
نمبر 4 بچوں کی خوشی
ہمارے معاشرے میں بہت سے میاں بیوی ایک دوسرے سے اچھے تعلقات قائم کرنے میں ناکامی پر شادی کو صرف اس لیے قائم رکھتے ہیں کہ اُن کی طلاق اُن کے بچوں کی زندگی پر اثر انداز ہوگی۔
وہ ایک دوسرے کو طلاق تو نہیں دیتے مگر گھر میں روزانہ ایسا ماحول پیدا کرتے ہیں جو بچوں کی زندگی پر طلاق سے زیادہ بُرے اثرات مرتب کرتا ہے اور وہ کئی طرح کی ذہنی بیماریوں کا شکار ہو جاتے ہیں اور اُن کا مستقبل تباہ و برباد ہوجاتا ہے۔
ایسی صورت میں بجائے اس کے کہ گھر میں روز لڑائی لڑی جائے بہتر ہوگا کہ بچوں کو سیکھایا جائے کہ ایک دوسرے کا ادب کیسے کرتے ہیں اور زندگی میں سمجھوتا کیسے زندگی کو آسان کرتا ہے اس لیے دونوں میاں بیوی بچوں پر سمجھوتا کریں اورعزت سے ایک دوسرے سے علیحدہ ہوجائیں اور بچوں کی پرورش کریں۔
نوٹ: بچے اُسی وقت خوش ہوتے ہیں جب اُن کے ماں باپ آپس میں اتفاق اور محبت سے رہتے ہیں۔
نمبر 5 آپ کی صحت بہتر ہوگی
بُرے تعلقات ذہنی بدسکونی کا باعث ہوتے ہیں اور ذہنی بد سکونی انسان کو کئی طرح کی بیماریوں میں مبتلا کر دیتی ہے اور یہ بیماریاں جان لیوا ثابت ہوتی ہیں۔
اگر آپ اپنی ازواجی زندگی میں سکون حاصل کرنے کی ہر کوشش میں ناکام ہو چکے ہیں تو یقین جانیں طلاق آپ کو ذہنی سکون مہیا کرنے کے ساتھ ساتھ آپ کی صحت پر بہت اچھے اثرات مرتب کرے گی۔
نمبر 6 آپ کی جوانی لوٹ سکتی ہے
زندگی بہت چھوٹی ہے اور اگر ایک ہی دل پر بار بار دستک دینے سے دروازہ نہ کھلے تو سمجھ لینا چاہیے کہ وہ آپکا دروازہ نہیں ہے آپکو اپنا دروازہ بدلنا ہوگا وگرنا آپ بہت جلد بُوڑھے ہوجائیں گے۔
عام طور پر پاکستان میں ایسے میاں بیوی جو ایک دوسرے سے خوش نہیں ہوتے اپنی عُمر سے بہت بڑے دیکھائی دینے لگتے ہیں، وہ بہت جلد موٹے ہوجاتے ہیں، اور بڑھاپا اُن کو جوانی میں گھیر لیتا ہے، اگر تعلقات بہتر نہ ہوں تو طلاق حاصل کرنے کے بعد ایسے لوگ اپنی ذات پر زیادہ توجہ دینا شروع کر دیتے ہیں اور جسمانی طور پر بہتر ہو جاتے ہیں۔
نمبر 7 آپکا بڑھاپا پرسکون ہوجائے گا
ایک تحقیق کے مطابق وہ خواتین جو طلاق کے بعد شادی نہیں کرتیں وہ بڑھاپے میں زیادہ امیر ہوتی ہیں اور خوش اور صحت مند ہوتی ہیں نسبتاً اُن خواتین کے جو ایک بُری شادی میں اپنے آپ کو باندھے رکھتی ہیں، اسی طرح وہ مرد جو طلاق کے بعد دوسرے شادی نہیں کرتے تحقیق کے مطابق اپنے کیرئیر پر زیادہ توجہ دیتے ہیں اور زندگی میں بہتر مقام حاصل کرتے ہیں اور دونوں کی عمریں لمبی ہوجاتی ہیں۔
نوٹ: اس آرٹیکل کا ہرگز یہ مقصد نہیں ہے کہ آپ کو طلاق کی طرف راغب کیا جائے طلاق حلال کاموں میں اللہ کے نزدیک سب سے زیادہ ناپسندیدہ چیز ہے مگر اللہ نے اسے حرام قرار نہیں دیا اور اُس کی وجہ یہی ہے کہ اگر میاں بیوی شادی کرنے کے بعد شادی کے اصولوں پر کاربند نہیں ہیں اور ایک دوسرے کی زندگی کو عذاب بنا کر رکھا ہُوا ہے تو وہ دونوں علیحدہ ہو جائیں۔
ہمارے معاشرے میں طلاق کو انتہائی نفرت کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے اور تمام لوگوں کی کوشش ہوتی ہے کہ وہ میاں بیوی میں صلح کروا کر اُنہیں طلاق سے بچائیں ، یہ ایک بہت ہی نیک کام ہے مگر اگر لوگوں کے مجبور کرنے سے میاں بیوی عارضی طور پر صلح کرلیں اور اُن کے دلوں میں ایک دوسرے کے لیے نفرت ویسے ہی قائم رہے تو اہل دانش ہمیشہ ایسے موقع پر اُنہیں الگ ہوجانے کا مشورہ دیتے ہیں۔