گاڑی پانی میں ڈوبنے کی صورت میں ریسکیو ماہرین کی ہدایات تاکہ جانی نقصان نہ ہو

Posted by

کسی حادثے کی صُورت میں اگر آپ کے پاس اُس حادثے سے نمپٹنے کے لیے مناسب معلومات ہیں تو ایسی صُورت میں جہاں آپ کا نقصان کم ہو گا وہاں آپ بہت سی قیمتی جانوں کو بچانے کے قابل بھی ہوں گے۔ اس آرٹیکل میں ریسکیوماہرین کے بتائے ہُوئے اُن مشوروں کو شامل کیا جا رہا ہے جو گاڑی ڈوبنے کی صُورت میں انسانی جانوں کو بچانے کے کام آ سکتے ہیں۔

نمبر 1 سب سے پہلا کام

مشکل وقت بتا کر نہیں آتا اور جب آتا ہے تو اکثر آپ کے پاس فیصلہ کرنے کے لیے بہت کم وقت ہوتا ہے اور اس وقت میں آپ نے ٹھیک فیصلہ کرنا ہوتا ہے اور اگر خدانخواستہ گاڑی پانی میں گر گئی ہے تو جیسے ہی گاڑی پانی میں گرے سب سے پہلے آپ نے اپنی سیٹ بلٹ کھولنی ہے اور فوری طور پر گاڑی کی کھڑکی کے شیشے نیچے کرنے ہیں اور دروازنہ کھولنے کی کوشش نہیں کرنی اور گاڑی کے شیشے نیچے کرتے ہی شیشوں کے راستے گاڑی سے باہر نکل کر گاڑی کے اوپر وہ جگہ جو ابھی ڈوبی نہ ہو وہاں چڑھ جانا ہے۔

ریسکیو کرنے والے ماہرین کا کہنا ہے کہ گاڑی جب پانی میں گرتی ہے تو آپ کے پاس بمشکل 60 سیکنڈ ہوتے ہیں جن کے اندر آپ نے گاڑی سے باہر آنا ہوتا ہے اور اس دوران گاڑی کا دروزہ کھولنے کی کوشش کرنا وقت ضائع کرنا ہوتا ہے کیونکہ پانی کا پریشر باہر کی طرف سے دروازہ کھلنے نہیں دیتا اس لیے یاد رکھنا چاہیے کہ سب سے پہلے سیٹ بلیٹ کھولتے ہی گاڑی کے شیشے نیچے کرنے ہیں اور شیشوں سے باہر نکلنا ہے۔

گاڑی ڈوبنے کی صُورت میں ایسی گاڑیاں جن کے شیشے ہینڈل گھما کر نیچے کیے جاتے ہیں اُن کے شیشے گرانا آسان ہوتا ہے لیکن الیکٹرونکس گاڑیاں بھی ماہرین کے مطابق پانی میں جانے کے بعد تقریباً دس منٹ تک الیکٹرک فنکشن کرتی رہتی ہیں جب تک کے پانی انہیں جام نہیں کرتا۔

نمبر 2 شیشہ اگر نیچے نہ ہو

اگر آپ گاڑی کے شیشے کو نیچے گرانے میں ناکام ہو گئے ہیں تو فوری طور پر شیشے کو توڑنے کا بندوبست کرنا ضروری ہے اور ایسے موقع پر کبھی بھی گاڑی کی ونڈ سکرین توڑنے کی کوشش نہ کریں کیونکہ اُسے توڑنا ونڈو شیشہ توڑنے کی نسبت مشکل اور وقت طلب کام ہے۔

گاڑی کا شیشہ توڑنے کے لیے کسی بھاری اور نوکیلی چیز کا انتخاب کریں جیسے پیچ کس، رینچ وغیرہ اور اگر یہ میسر نہ ہوں تو سیٹ کے ہیڈ ریسٹ جو عام طور پر سیٹ سے علیحدہ ہو جاتے ہیں اُنہیں نکال لیں اور اس سے گاڑی کا شیشہ توڑیں اور شیشے کو درمیان سے نشانہ بنانے کی بجائے کناروں سے نشانہ بنائیں کیونکہ کناروں سے شیشہ توڑنا آسان ہوتا ہے۔

نمبر 3 اگر گاڑی میں بچے ہیں

ریسکیو ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسی صورت میں اگر آپ کی گاڑی میں بچے ہیں تو اپنی سیٹ بلٹ کھول کر کھڑی نیچے کریں اور سب سے پہلے جو بچہ عُمر میں بڑا ہو اُس کی سیٹ بلٹ کھول کر اُسے کھڑکی سے باہر نکالیں اور اسی طرح پھر باقی بچوں کو باہر نکالیں اور سب آخر میں خود نکلیں اس طرح آپ کے سلامت بچنے کے مواقع زیادہ ہوں گے۔

نمبر 4 اگر شیشہ نہیں ٹوٹتا

اگر آپ کھڑکی کا شیشہ توڑنے میں ناکام ہو گئے ہیں تو اب آپ کو صبر کا مظاہرہ کرنا ہوگا اس کام کے لیے انتظار کریں تاکہ گاڑی میں پانی بھر جائے اور جب ایسا ہو تو لمبا سانس بھر کر سانس روک لیں اور پھر گاڑی کا دروازہ کھولیں۔ گاڑی میں جب پانی بھر جائے گا تو پانی کا پریشر اندر اور باہر سے ایک جیسا ہو جائے گا اور دروازہ کھولنے میں آسانی ہوگی۔

پانی کے نیچے اگر اندھیرا ہے تو آپ کو پانی اوپر جانے کے لیے راستہ تلاش کرنے میں مشکل ہو سکتی ہے اس لیے ایسی صُورت میں گاڑی سے نکلنے والے بُلبلوں کا تعاقب کریں اور پانی کے اوپر آ جائیں تاکہ سانس لیا جا سکے۔

نوٹ: پانی کے اندر گاڑی کا دروازہ کھولتے وقت اسکے ہینڈل کو مضبوطی سے پکڑے رکھیں اور عین ممکن ہے کہ دروازنہ آسانی نے نہ کھلے اسے لیے اسے زور سے یا ٹانگ مار کر کھولیں اور اگر گاڑی میں بچے موجود ہیں تو سب سے پہلے انہیں باہر نکالیں۔ ہماری دُعا ہے کہ اللہ پاک سب کو مشکل وقت سے بچائے اور ہر پریشانی سے دُور رکھے۔

Featured Image Preview Credit:Car sinking in high water” (CC BY 2.0) by State Farm, via flicker, The Image has been edited.