ہائی کولیسٹرال کی 5 علامات جن کے ظاہر ہونے پر ڈاکٹر سے ملنا چاہیے

Posted by

کولیسٹرال ایک ویکسی، چکنائی جیسا مادہ ہے جسے جگر پیدا کرتا ہے اور یہ ہمارے جسم کے لیے کئی طرح اہم ہے خاص طور پر وٹامن ڈی، ہارمونز، خلیوں کی فارمیشن کے لیے ضروری چیز ہے اور یہ پانی میں حل نہیں ہوتا لہذا یہ جسم میں خُودبخود سفر نہیں کر سکتا بلکہ لیپوپروٹین جیسے باریک ذرات کے ساتھ خون لیجانے والی شریانوں میں بہتہ ہے۔

لیپوپروٹین اور اسکی اقسام

بنیادی طور پر لیپوپروٹین کی 2 اقسام ہیں جو درجہ ذیل ہیں

لو ڈینسٹی لیپوپروٹین یعنی ایل ڈی ایل

اس کولیسٹرال کو صحت کا دُشمن کولیسٹرال بھی کہا جاتا ہے جو کہ انتہائی نقصان دہ چیز ہے کیونکہ یہ شریانوں میں جمنا شروع کر دیتا ہے جس سے دل کی کئی بیماریاں جنم لیتی ہیں۔

ہائی ڈینسٹی لیپوپروٹین یعنی ایچ ڈی ایل

یہ ہماری صحت کے لیے انتہائی مُفید کولیسٹرال ہے جسکا ایک کام بُرے کولیسٹرال یعنی ایل ڈی ایل کو واپس جگر میں لیجانا ہوتا ہے تاکہ اسکی صفائی ہو سکے۔

تیل اور گھی میں فرائی چکنائی سے بھرپُور خوراک زیادہ کھانا خون میں ایل ڈی ایل کولیسٹرال کے اضافے کا باعث بنتا ہے جس سے ہائی کولیسٹرال کی بیماری پیدا ہوتی ہے۔

اگر جسم میں ایچ ڈی ایل کی کمی یا ایل ڈی ایل کا اضافہ ہو جائے تو خون میں چکنائی جیسا یہ مادہ بڑھنے لگتا ہے جس سے سارے جسم میں خون کی ترسیل متاثر ہوتی ہے جو سارے جسم کے لیے انتہائی نقصان دہ ہے خاص طور پریہ دل اور دماغ کو شدید نقصان پہنچا سکتی ہے۔

ہائی کولیسٹرال کی علامات

ہائی کولیسٹرال کی عام طورپر اُس وقت تک کوئی علامات ظاہر نہیں ہوتیں جب تک یہ کوئی دل و دماغ کی ایمرجنسی پیدا نہ کر لے جیسے دل کا دورہ یا فالج وغیرہ۔

دل و دماغ ہائی کولیسٹرال سے اُس وقت متاثر ہونا شروع کرتے ہیں جب یہ شریانوں میں پلاک پیدا کرنا شروع کر دیتا ہے اور یہ پلاک شریانوں کی لائنوں کو تبدیل کردیتی ہے جس سے صحت کے لیے خطرناک مسائل جنم لینا شروع کردیتے ہیں۔

خون میں کولیسٹرال کی مقدار کو جاننے کا واحد طریقہ بلڈ ٹیسٹ ہے اور اگر بلڈ ٹیسٹ رپورٹ میں کولیسٹرال ہائی ہے تو فوراً ڈاکٹر سے ملنا چاہیے، ماہرین کا کہنا ہے کہ 20 سال کی عُمر کے بعد ہر فرد کو چار سے چھ سال بعد اپنے خون کا کولیسٹرال ٹیسٹ ضرور کروانا چاہیے۔

دیگر علامات

Imagem de Mostafa Elturkey por Pixabay

موٹاپا، ہائی بلڈ پریشر، ہائی شوگر، شدید تھکاوٹ، سانس پھولنا وغیرہ یہ پانچ علامات بھی ہائی کولیسٹرال کی علامات ہوسکتی ہیں اور ان کے ظاہر ہونے کی صورت میں فوراً اپنے معالج سے رابطہ کرنا چاہیئے اور خون کا کولیسٹرال لیول ٹیسٹ ضرور کرو الینا چاہیے۔

کھانے جو بُرے کولیسٹرال کو کم کرتے ہیں

Various nuts on an old wooden background

ہمارے جسم میں بُرے کولیسٹرال کے اضافے اور اچھے کولیسٹرال کی کمی کی بُنیادی وجہ کھانا ہے ،فاسٹ فوڈ، بازاری گھی اور تیل میں فرائی چکنائی سے بھرپور کھانے بُرے کولیسٹرال کو بڑھاتے ہیں اور اگر خوراک میں صحت مند کھانے شامل نہ ہوں تو اچھا کولیسٹرال کم ہوجاتا ہے۔

اللہ کی پیدا کردہ صحت مند خوراک میں کئی کھانے ایسے ہیں جو اس بیماری کو کم کرنے کا باعث بنتے ہیں جیسے جو اور ثابت اناج کا دلیہ ، بھنڈی، بینگن، خُشک میوہ جات جیسے اخروٹ، بادام، مونگ پھلی وغیرہ، پھلوں میں سیب، سٹابری، انگور، کینو ، مالٹا، مسمی ، چکوترہ وغیرہ سویا، مچھلی، اور ایسے کھانے جن میں فائبر کی مقدار زیادہ ہو کھاناانتہائی مُفید ثابت ہوتا ہے۔