ہم اپنے روزانہ کے کاموں میں بہت سے کام ایسے کرتے ہیں جو ہماری صحت پر اچھے اثرات مرتب نہیں کرتے اور ہمیں بلکل خبر نہیں ہوتی کہ ہم یہ کام غلط طریقے سے کر رہے ہیں اور یہ صحت کے لیے نقصان دہ ہے جیسے صبح سویرے اُٹھ کر چائے یا کافی نہار پیٹ پینا ہمارے جسم کے ہارمونز کو متاثر کرتا ہے لیکن بہت سے لوگ سمجھتے ہیں کہ ایسا کرنے سے وہ چاک و چوبند ہوجاتے ہیں اور اُنہیں دن میں دوسرے کام کرنے میں آسانی ہوتی ہے۔
اس آرٹیکل میں ہم اپنی روز مرہ کی عادتوں میں سے 10 ایسی عادتوں کا ذکر کریں گے جنہیں تبدیل کرنے سے جہاں صحت پر اچھے اثرات مرتب ہوں گے وہاں ہمیں کام کو دُرست طریقے سے کرنے کی آگاہی بھی حاصل ہو گی۔
نمبر 1 ٹھندے پانی سے شاور
عام طور پر خیال کیا جاتا ہے کہ گرم پانی سے نہاتے وقت اگر جسم پر ٹھنڈا پانی ڈالا جائے تو جسم ٹھنڈا گرم ہو جاتا ہے جو ہڈیوں کے لیے نقصان دہ ہے، مگر یہ خیال بلکل غلط ہے کیونکہ سائنس کے مُطابق گرم پانی سے نہاتے وقت نہانے کے بعد تھوڑی دیر تک ٹھنڈے پانی کا نل کھول کر جسم پر ٹھنڈا پانی بہانا چاہیے اور ایسا کرنے سے جسم میں خُون کی روانی بہتر ہوتی ہے، ایمیون سسٹم ٹھیک کام کرتا ہے، اس سے جلد پر اچھے اثرات مرتب ہوتے ہیں، اور وزن کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔
سائنس کہتی ہے کہ ہمیشہ گرم پانی سے نہاکر آخر میں 20 سے 30 سیکنڈ جسم پر ٹھنڈا پانی ضرور بہائیں۔
نمبر 2 کھانا ڈی فراسٹ کرنا
فریز کیے ہُوئے گوشت کو پکانے سے پہلے ڈی فراسٹ کیا جاتا ہے اور اس عمل کی رفتار کو تیز کرنے کے لیے عام طور پر خواتین فریز کیے ہوئے گوشت کو گرم پانی کے نل کے نیچے رکھ دیتی ہیں تاکہ وہ جلد ڈی فراسٹ ہو جائے یا اُنہیں کمرے کے درجہ حرارت پر رکھ دیا جاتا ہے، مگر یہ طریقہ کار درُست نہیں ہے کیونکہ ایسا کرنے سے گوشت کے اندر موجود بیکڑیا جیسے ہی گوشت کا درجہ حرارت 10 سی ڈگری تک پہنچتا ہے اپنی افزائش کا عمل تیز کر دیتا ہے اور ایسا کھانا صحت کے لیے نقصان دہ ہوتا ہے۔
گوشت کو ڈی فراسٹ کرنے کے لیے فریزر سے نکال کر فریج میں رکھ دیں، یہ عمل لمبا ہے مگر اس سے گوشت میں بیکڑیا پیدا نہیں ہوگا یا پھر گوشت کو فریزر سے نکال کر ٹھنڈے پانی میں رکھ دیں، اس طریقے سے بھی وقت زیادہ لگے گا مگر ہم بہت سی بیماریوں سے بچ جائیں گے، تیسرا طریقہ گوشت کو مائیکرو ویو میں ڈی فراسٹ کریں مگرخیال رکھیں کیونکہ مائیکرو ویو میں ڈی فراسٹ کرتے ہُوئے گوشت کی کُچھ سطح زیادہ گرم ہوجاتی ہے اور پکنا شروع کردیتی ہے ، اس لیے چاہیے کہ گوشت کو مائیکرو ویو سے نکال کر فوراً پکا لیں۔
نمبر 3 ورزش سے پہلے اور بعد منہ دھوئیں
ورزش کرنے سے پہلےچہرے سے سارا میک صاف کریں اور چہرہ دھوئیں کیونکہ ورزش کرنے کے دوران آپ کا میک اپ پسینے کے ساتھ مکس ہوجائے گا اور آپ کے چہرے کی جلد کو نقصان پہنچائے گا، اسی طرح ورزش کے بعد بھی چہرہ دھوئیں کیونکہ پسینہ کی نمی میں مٹی وغیرہ شامل ہوجاتی ہے جو جلد کے نقصان دہ ہے۔
نمبر 4 صاف سبزیوں کو بھی دھوئیں
بازار میں پیک کی ہوئی سبزیاں اور سلاد جن پر لکھا ہوتا ہے کہ یہ دھو کر پیک کی گئی ہیں اُنہیں بھی کھانے سے پہلے ضرور دھوئیں، کیونکہ چانسز ہیں کہ اُنہیں اچھی طرح نہ دھویا گیا ہو اور اُن پر کیمیکل یا مٹی وغیرہ رہ گئی ہو۔
نمبر 5 اپنے موبائل فونز اور ٹیبلٹ وغیرہ کو سونے سے پہلے استعمال نہ کریں
جب آپ سونے سے پہلے اپنے موبائل فونز کا استعمال کرتے ہیں تو اس کی لائٹس آنکھوں میں پڑنے سے آپ کے جسم کے وہ ہارمونز جو آپ کو سونے میں مدد گار ثابت ہوتے ہیں متاثر ہوتے ہیں، اور ایسا کرنے سے آپکا جسم زیادہ متاثر ہوتا ہے اس لیے اپنے بیڈ پر سونے سے پہلے ایسی Devices کا استعمال نہ کریں اور بہتر ہے کہ نیند کے انتظار میں کسی کتاب کا مطالعہ کریں تا کہ آپ کو جلد اور گہری نیند آئے۔
نمبر 6 چھینک کو مت روکیں
چھینک آنے پر اُسے مت روکیں اور نہ ہی ناک پر کپڑا رکھیں کیوں کے یہ خطرناک ہو سکتا ہے اس سے ہوا آپ کے لنگز اور چھاتی میں رُک سکتی ہے اور کان کے پردے پھٹنے کا خدشہ ہو سکتا ہے۔
نمبر 7 پیٹ کی گیس
پیٹ میں کھانے کے بعد عام طور پر گیس پیدا ہوتی ہے اور اسے لوگوں کے درمیان خارج کرنا معیوب سمجھا جاتا ہے، لیکن اس کو روکنا آپ کو پیٹ کی گیس کی تکلیف دہ بیماریوں میں مُبتلا کر سکتا ہے اس لیے گیس کو فوراً خارج کریں اور اگر آپ لوگوں کے درمیان ہیں تو اُن سے تھوڑا دُور چلے جائیں اور پیٹ کی گیس کو خارج ہونے کا موقع دیں۔
نمبر 8 ہیڈ فون کا استعمال
ہیڈ فونز کا استعمال اس لیے کیا جاتا ہے کہ جہاں آپ کی Privacy برقرار رہے وہاں دوسرے لوگ متاثر نہ ہوں لیکن ہیڈ فونز کے استعمال کے دوران والیم کو نیچا رکھیں وگرنہ ہائی والیم آپ کے کانوں کی سماعت کو متاثر کر سکتا ہے۔
نمبر 9 نہار مُنہ چائے کافی مت پیئں
نہار مُنہ چائے اور کافی کا استمعال صحت کے لیے انتہائی نقصان دہ ہے یہ جہاں تیزابیت پیدا کرتا ہے وہاں جسم کے ہارمونز کو متاثر کرتا ہے اس لیے سو کر اُٹھنے کے بعد ان ڈرنکس کو استعمال نہ کریں اور پہلے کُچھ ناشتہ وغیرہ ضرور کریں۔
نمبر 10 جراثیم مارنے والے صابن
ہاتھ دھونے سے پہلے اس صابن سے دھونا اچھی بات ہے مگر کیا صابن صاف ہے اور کیا اُسے کسی اور نے تو استعمال نہیں کیا اور اگر کیا ہے تو ہو سکتا ہے کہ وہ آپ کے ہاتھ دھونے کی بجائے مزید گندہ کر دیں اس لیے ایسے لیکوئیڈ صابن جو بوتل میں فروخت ہوتے ہیں کا استعمال زیادہ مفید ہے۔
نمبر 11 پیشاب مت روکیں
پیشاب آنے کی صورت میں اُسے روکیں مت کیونکہ ایسا کرنے سے آپکے مثانے پر وزن بڑھتا جائے گا اور یہ صحت کے لیے انتہائی نقصان دہ ہوسکتا ہے ، حکیم لقمان کا تو یہاں تک کہنا ہے کہ اگر آپ گھوڑے پر سوارہوں اور آپ کو پیشاب کی حاجت ہو تو گھوڑے سے اُترنے کا بھی انتظار نہ کریں۔