یوریک ایسڈ ایک فاضل مادہ ہے جو خون میں پایا جاتا ہے اور یہ اُس وقت پیدا ہوتا ہے جب ہمارا جسم خوراک میں شامل ایک کیمکل پیورینز کو بریک ڈاؤن کرتا ہے، یہ یوریک ایسڈ خُون میں شامل ہوجاتا ہے اور ہمارے گُردے سے گُزر کر صاف ہوتا ہے اور پیشاب کے راستے خارج ہو جاتا ہے لیکن جب اس کی مقدار جسم میں بڑھتی ہے تو یہ پیشاب کے راستے پُوری طرح خارج نہیں ہوتا اور ہمارے جسم کو کئی طرح کی بیماریوں میں مُبتلا کرنا شروع کر دیتا ہے۔
یوریک ایسڈ بڑھنے کی علامات
ہاتھوں، پاؤں، ہڈیوں کے جوڑوں اور انگلیوں میں شدید درد، اُٹھنے بیٹھنے میں دُوشواری خاص طور پر نماز میں رکوع، سجدہ وغیرہ کرنے کے بعد کھڑے ہونے میں مشکل کا پیش آنا، درد کا جوڑوں میں گانٹھ کی طرح محسوس ہونا، درد کی وجہ سے جسم کا نڈھال ہو جانا، ہاتھوں اور اس کی انگلیوں میں بعض اوقات اتنا سدید درد ہونا کے برداشت سے باہر ہوجانا یہ سب یوریک ایسڈ کے بڑھنے کی نشانیاں ہیں۔
علامات کی صُورت میں کیا کرنا چاہیے
اگر اوپر دی گئی علامات آپ بھی محسوس کر رہے ہیں تو فوری اپنے معالج سے رابطہ کریں تاکہ وہ آپ کا بلڈ ٹیسٹ کروا کر جان سکے کے خُون میں یوریک ایسڈ کی مقدار کتنی زیادہ ہے تاکہ آپ کا علاج وقت پر شروع ہو سکے۔
یوریک ایسڈ کیوں بڑھتا ہے
غیر متوازن خوراک، ورزش کے بغیر زندگی یوریک ایسڈ بڑھنے کی سب سے بڑی وجوہات ہیں اس کے ساتھ ساتھ شوگر کو کنٹرول کرنے کے لیے استعمال کی جانے والی ادویات بھی یوریک ایسڈ کو بڑھانے کا سبب بنتی ہیں اور ذیابطیس کے مریضوں کا اس مرض میں مُبتلا ہونے کا خدشہ زیادہ ہوتا ہے اور وہ لوگ جو درد کو ختم کرنے والی ادویات کا زیادہ استعمال کرتے ہیں اُن کا بھی اس بیماری میں مُبتلا ہونے کا خدشہ بڑھ جاتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ زیادہ دیر تک بھوکا پیاسا رہنا بھی یوریک ایسڈ کو بڑھانے کا سبب بن سکتا ہے اس کے علاوہ سُرخ گوشت، گُردے کپورے، کلیجی سمندری کھانے، دال، ٹماٹر، پھلیاں، بھنڈی، چاؤل، پنیر وغیرہ بھی یوریک ایسڈ کو بڑھاتے ہیں۔
یوریک ایسڈ کنٹرول کرنے کے لیے گھریلو علاج
سیب کا سرکہ ایک انتہائی مُفید غذا ہے جو اینٹی اینفلامیٹری اور اینٹی آکسائیڈینٹ خوبیوں سے مالا مال ہے، یوریک ایسڈ کے مریض سیب کے سرکے کو اپنی روزانہ کی خوراک میں شامل کریں کیونکہ یہ خُون میں یوریک ایسڈ کی مقدار کو نارمل رکھنے میں قدرتی طور پر کام کرتا ہے۔

چھوٹی الائچی کا مسلسل استعمال بھی یوریک ایسڈ کو کم کرنے کا باعث بنتا ہے، بیشمار خُوبیوں کی حامل چھوٹی الائچی جہاں یوریک ایسڈ کم کرتی ہے وہاں یہ خون سے بڑھے ہُوئے کولیسٹرال کی مقدار کو کم کرتی ہے دل کے لیے مُفید ہے اور شوگر کے خون میں بڑھے ہُوئے لیول کو نیچے لیکر آتی ہے، اسے اپنی خوراک میں شامل کریں خاص طور پر کھانے کے بعد اسے مُنہ میں رکھ لیا کریں اور آہستہ آہستہ کھاتے رہیں یہ آپ کے کھانے کو جلدی ہضم کرنے میں مدد دے گی اور مُنہ میں خوشگوار مہک پیدا کرے گی۔
پیاز کا استعمال بھی یوریک ایسڈ کو قابو کرنے کے لیے انتہائی مُفید ہے خاص طور پر دُوپہر کے کھانے میں پیاز کو بطور سلاد استعمال کریں اور اسے اپنی روزانہ کی خوراک میں شامل رکھیں۔
ماہرین طب کا کہنا ہے کہ ہمارا جسم پر بہت سی بیماریاں اس لیے حملہ کر دیتی ہیں کیونکہ ہم مناسب پانی نہیں پیتے اور یوریک ایسد چونکہ پیشاب کے راستے خارج ہوتا ہے اس لیے روزانہ کم از کم 3 لیٹر پانی پینے کو اپنا معمول بنا لیں اور زیادہ سے زیادہ پانی پیتے رہیں یہ آپ کے خون سے یوریک ایسڈ کی مقدار کو کم کرے گا۔
اپنی خوراک میں اجمودا جو کے دھنیے جیسی سبزی ہے کا استعمال بھی زیادہ کریں یہ بھی یوریک ایسڈ کو کم کرنے کا باعث بنتا ہے اسکے ساتھ پالک کھانا بھی اس خطرناک مادے کو خون سے صاف کرنے کا باعث بنتا ہے۔
اپنے کھانے میں زیتون کے تیل کو شامل کریں یہ بہت سی دائمی بیماریوں کو پیدا ہونے سے روکے گا اسکے ساتھ ساتھ اجوائن کا عرق یوریک ایسڈ کو کم کرنے کے لیے انتہائی مُفید غذا ہے، سبز پتوں والی سبزیوں کو اپنی روزانہ کی خوراک کا حصہ بنائیں اور روزانہ مولی کا جُوس بنا کر پینا شروع کر دیں یہ بھی یوریک ایسڈ کو کم کریں گے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ جو افراد یوریک ایسڈ کا شکار ہوتے ہیں وٹامن سی ان کے لیے انتہائی مُفید ثابت ہوتا ہے خاص طور اگر وہ روزانہ کی خوراک میں 500 ملی گرام وٹامن سی کو شامل کر لیں تو کُچھ ہی ہفتوں میں ان کے خون میں یوریک ایسد کی مقدار میں نمایاں کمی واقع ہوتی ہے۔
نوٹ: یاد رکھیں کہ یوریک ایسڈ ایک خاموش قاتل ہے جو جسم کو اندر ہی اندر سے کھوکھلا کر دیتا ہے اس لیے اپنی طرز زندگی کو بہتر بنائیں صحت مند خوراک کا استعمال کریں اور مناسب ورزش کو اپنی معمولات زندگی میں شامل کریں کیونکہ جان ہے تو جہان ہے۔