ائیکروویو 1946 میں ایجاد ہُوا اور اس نے کھانا گرم کرنا اتنا آسان بنا دیا کہ کُچھ ہی عرصے میں یہ ہر گھر اور ریسٹورینٹ کی ضرورت بن گیا اور آج ہمارے باورچی خانے سائنس کی اس مہربانی کے بغیر ادھورے ہیں اور بچہ بچہ انہیں استعمال کرنا جانتا ہے اور یہ بھی جانتا ہے کہ اس میں Metal کا کوئی برتن نہیں رکھنا وگرنہ آگ لگ جائے گی لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ کُچھ کھانےبھی ایسے ہیں جنہیں ہرگز مائیکرو ویو میں نہیں رکھنا چاہیے۔
اس آرٹیکل میں ہم عام کھائے جانے والے چند ایسے کھانوں کا ذکر کریں گے جنہیں ہرگز مائیکروویو میں رکھ کر گرم نہیں کرنا چاہیے کیونکہ مائیکروویو سے گرم ہونے کے بعد یہ صحت کے لیے نقصان دہ بن جاتے ہیں۔
نمبر 1 چھلکے سمیت انڈہ
ہو سکتا ہے کہ کبھی آپ کےجستجو کرتے دماغ میں یہ خیال آیا ہو کہ انڈے کو مائیکروویو میں رکھ کر ہارڈ بوائل کر لیا جائے اور ہو سکتا ہے کہ اس کام کو آپ عملی طور پر کر کے دیکھ بھی چُکے ہوں، تب آپ کو پتہ چل گیا ہوگا کہ مائیکرو ویو میں انڈہ اُس کے بہت تیز درجہ حرارت کی وجہ سے پھٹ جاتا ہے۔
نمبر 2 مرچ
سبز مرچ وغیرہ بھی ایک ایسی سبزی ہے جسے مائکروویو میں گرم کرنے سے اجتناب کرنا چاہیے کیونکہ مائیکروویو میں گرم ہونے سے اس کے اندر بُخارات پیدا ہوتے ہیں جو اس کے ذائقے اور غذائی اجزا کو متاثر کر دیتے ہیں۔
نمبر 3 پانی کا کپ
پانی کے کپ کو اگر مائیکروویو میں گرم کیا جائے تو پانی بغیر اُبلے اندر سے زیادہ گرم ہو سکتا ہے اور جب آپ اس میں ٹی بیگ ڈالیں گے تو اُبال کپ کے اوپر آ جائے گا جس سے ہاتھ جل سکتا ہے اور کپ پھٹ بھی سکتا ہے اس لیے پانی کو مقررہ وقت سے زیادہ گرم مت کریں۔
نمبر 4 پراسس کیے ہُوئے کھانے
فروزن کھانے اب پاکستان میں بھی کافی مقبول ہیں جن میں شامی کباب، برگر پیٹیز، نگٹس وغیرہ عام کھائے جاتے ہیں، ایک امریکی جریدے کی رپورٹ کے مُطابق پراسس کھانے مائیکروویو میں گرم کرنے سے ان کھانوں میں موجود کھانا لمبے عرصے محفوظ کرنے والے کیمیکل کولیسٹرال آکسیڈیشن پیدا کرتے ہیں جو دل کے لیے انتہائی نقصان دہ چیز ہے۔
نمبر 5 سبز پتوں والی سبزیاں
سبز پتوں والی سبزیاں بھی میٹل کی طرح ایک خاص وقت کے بعد سپارک کر سکتی ہیں اس لیے ایسی سبزیوں کو بھی مائیکروویو میں گرم نہ کریں وگرنہ یہ آپ کے کھانے کو خراب کر سکتا ہے۔
نمبر 6 کوکینگ آئل
ماہرین کا کہنا ہے کہ آئل وغیرہ مائیکروویو کے اندر رکھ کر کھانے یا کسی اور مقصد کے لیے گرم کرنا خطرناک نہیں ہے لیکن چونکہ آئل کے اندر پانی نہیں ہوتا جو گرم ہوکر اسے گرم کرے اس لیے ممکن ہے کہ آپ اسے جتنا گرم کرنا چاہتے ہوں مقررہ وقت میں یہ اُتنا گرم نہ ہو اور پھر زیادہ ہیٹ دینے کے باعث یہ جل جائے ۔
نمبر 7 کچے چاؤل
عام طور پر ایسا نہیں کیا جاتا لیکن کُچھ لوگ چاؤل بھوننے کے لیے ایسا کر بھی سکتے ہیں، ماہرین کا کہنا ہے کہ چاؤل کے دانے پر باریک سوراخ ہوتے ہیں جن میں موجود جراثیم مائیکروویو سے ختم نہیں ہوتے اور ایسے چاؤل کھانے سے فوڈ پوائزن ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
نمبر 8 پھل فروٹ
فروٹ وغیرہ بھی مائیکرو ویو میں گرم نہیں کیے جاتے لیکن اگر سردی میں آپ کے انگور فریج میں زیادہ ٹھندے ہوگئے ہوں اور آپ انہیں تھوڑا گرم کرنے کے لیے مائیکروویو میں رکھ دیں تو آپ کو پتہ چلے گا کہ مائیکروویو کی شعاعیں انگوروں کو کیسے حلوا بناتا ہیں۔
نمبر 9 کیچپ اور دیگر ساسسز
مائینونیز اور کیچپ وغیرہ مائیکرو ویو میں گرم ہونے کے بعد پھٹنا شروع کر دیتی ہیں اور اسے سے جہاں کھانا خراب ہوتا ہے وہاں مائیکروویو بھی گندا ہوجاتا ہے اس لیے اس طرح کی کوئی چٹنی بھی اپنے اوؤن میں گرم نہ کریں۔
نمبر 10فروزن گوشت
حالانکہ مائیکرو ویو میں ڈی فراسٹ فنکشن موجود ہوتا ہے لیکن ماہرین کا کہنا ہے گوشت کو ڈی فراسٹ کرنے کے لیے وقت سے پہلے فریج سے نکال کر روم ٹمپریچر پر رکھیں وگرنہ اس میں نقصان دہ بیکٹریا پیدا ہوگا جو صحت کے لیے مُفید نہیں ہے۔
نمبر 11 ڈبل روٹی اور روٹی وغیرہ
اس کا تجربہ آپ کر چُکے ہوں گے کہ مزیدار برگر یا شوارما مائیکروویو میں گرم ہونے کے بعد کھانا کتنا مشکل ہوجاتا ہے کیونکہ اُس کی بریڈ چیونگم جیسی ہوجاتی ہے جسے چبانا اور نگلنا آسان نہیں رہتا۔ فوڈ ماہرین کا کہنا ہے کہ بریڈ مائیکروویو میں گرم ہونے کے بعدفنکی ہوجاتا ہے کیونکہ آٹے میں موجود سٹارچ اور شوگر مائیکروویو میں گرم ہونے کے بعد جب ٹھنڈی ہوتی ہیں تو وہ آپ کی بریڈ کو سخت بنادیتی ہیں۔
نمبر12 بار بار کھانا گرم کرنا
ویسے تو مائیکرو ویو میں ایک کھانا کتنی دفعہ کرنا چاہیے اسکی کوئی پابندی نہیں لیکن 2 سے 3 بار کھانا گرم ہونے کے بعد اپنا ذائقہ بدل لیتا ہے اس لیے ہمیشہ کوشش کریں کے ضرورت سے زیادہ کھانا گرم نہ کریں۔