دُنیا میں خوراک کی قلت خوراک نہ ہونے سے پیدا نہیں ہوتی بلکہ خوراک ضائع کرنے سے پیدا ہوتی ہے، دعوت وغیرہ میں کھانا ضائع کرنا تو ہمارے معاشرے کی ایک عام عادت ہے مگر بہت سا کھانا کوکینگ کے دوران بھی ویسٹ سمجھ کر ضائع کر دیا جاتا ہے۔
اس آرٹیکل میں ہم 10 ایسے کھانوں کے چھلکوں کا ذکر کریں گے جو عام طور پر پھینک دئیے جاتے ہیں مگر اگر ان کی غذائی صلاحیتوں کی خبر ہوتو لوگ اس سے فائدہ اُٹھانا چاہیں گے۔
نمبر 1 انڈے کے چھلکے
کیلشیم ہمارے جسم کا ایک انتہائی اہم منرل ہے جسکی کمی صحت پر کئی بُرے اثرات پیدا کرتی ہے اور انڈے کے چھلکے کیلشیم اور دوسرے منرلز سے بھرپُور غذا ہے اور ایسے افراد جن کو کیلشیم کی کمی ہے وہ انڈوں کے چھلکوں کا پاوڈر بنا کر اسے جُوس یا کھانے وغیرہ میں شامل کر کے اپنی یہ کمی دنوں میں پُوری کر سکتے ہیں۔
نمبر 2 تربوز کا سخت سفید حصہ
تربوز ایک انتہائی مزیدار پھل ہے جو بیشمار خوبیوں کو حامل ہے اور اسے عام طور پر جب کاٹا جاتا ہے تو اسکے چھلکے کے اندر والا سفید اور سخت حصہ ضائع کر دیا جاتا ہے حالانکہ یہ حصہ بھی کئی غذائی خوبیوں کا حامل ہے اور اگر اس کو سرکے میں ڈال کر اس کا اچار بنا لیا جائے تو یہ ایک انتہائی مزیدار کھانا بن سکتا ہے۔
نمبر 3 گوبھی کے پتے

گوبھی کے پتے عام طور پر پھینک دئیے جاتے ہیں حالانکہ گوبھی کے پتوں میں آنکھوں کی صحت کے لیے بیٹا کیروٹین، آئرن اور کئی وٹامنز اور منرلز شامل ہوتے ہیں جو ہماری صحت کے لیے انتہائی مُفید ہیں، گوبھی کے پتوں کا ساگ بنایا جاسکتا ہے اسے سُوپ میں استعمال کیا جاسکتا ہے اور اس سے کئی اور کھانے بھی پکائے جاسکتے ہیں بجائے اس کے کے انہیں ضائع کیا جائے۔
نمبر 4 گاجر کا چھلکا
گاجر کا چھلکا وٹامن سی سے بھرپُور غذا ہے جو صحت پر کئی اچھے اثرات مرتب کر سکتا ہے اور کئی میٹھے اور نمکین کھانے ایسے ہیں جن میں گاجر کا چھلکا بھرپُورذائقہ پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
نمبر 5 بند گوبھی کا سخت حصہ

بند گوبھی کاٹتے وقت اس کے اندر موجودسخت حصہ ایکسٹرا سمجھ کر ضائع کر دیا جاتا ہے مگر اگر اسے اچھےطریقے سے پکایا جائے تو یہ جہاں انتہائی مزیدار اور دلچسپ ذائقہ فراہم کرے گا وہاں کھانے کی کمی کو بھی پُورا کرے گا۔
نمبر 6 کیلے کا چھلکا
پوٹاشیم، میگنشیم اور کیلشیم جیسے اہم منرلز اور کئی وٹامنز سے بھرپُور کیلے کا چھلکا ہماری صحت کو کئی طریقوں سے فائدہ دے سکتا ہے اگر اسے پکا کر کھایا جائے ۔
نمبر 7 لہسن کا چھلکا

لہسن کے چھلکے میں اینٹی آکسائیڈینٹ خوبیاں شامل ہیں اور مغرب میں کئی شیف حضرات لہسن کے چھلکے سے ویجیٹبل یخنی بناتے ہیں جو جہاں صحت کے لیے مُفید ہے وہاں کھانوں کے ذائقے کو دوبالا کر دیتی ہے۔
نمبر 8 سٹرابری کے پتے
اس پھل کے پتے اینٹی آکسائیڈینٹ، اینٹی اینفلامیٹری، کارڈیو پروٹیکٹیو ایلیمینٹس کے ساتھ ہماری صحت کو بہت سی بیماریوں سے بچانے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور اگر انہیں خوراک میں روزانہ کی بُنیاد پر استعمال کیا جائے تو کئی بیماریاں جسم میں سر نہ اُٹھا سکیں۔
نمبر 9 امرود کے پتے
امرود کے پتوں کے فوائد کا اگر امرود بیچنے والوں کو اندازہ ہو جائے تو امرود کے پتے امرود سے زیادہ مہنگے داموں فروخت ہوں، امرود کے پتے شوگر کے مریضوں کے لیے انتہائی فائدہ مند خوراک ہیں خاص طور کھانے کے بعد اگر ان پتوں کا قہوہ پیا جائے تو یہ کھانے میں شامل شوگر کو خون میں تیزی سے شامل ہونے سے روکتے ہیں جس سے شوگر کو قابو میں رکھنے میں مدد ملتی ہے۔
نمبر 10 جامن کے پتے
جامن کے پتے بھی کئی خوبیوں کے حامل ہیں اور شوگر کے مریضوں کے لیے جامن اور اسکے پتوں میں ادویاتی خوبیاں شامل ہیں جو ٹائپ 2 ذیابطیس کے مریضوں کے لیے کسی اکیسر سے کم نہیں۔