یہ 1996 کی بات ہے جب میرے ایک جاننے والے کو ڈاکٹر نے بتایا کہ اُس کے دل میں خون لیجانے والی شریانیں تقریباً بند ہو چُکی ہیں اور اُسے فوری طور پر ہارٹ بائی پاس آپریشن کی ضرورت ہے وگرنہ اُنکی جان کو خطرہ ہے، یہ علاج آج بھی مہنگا ہے مگر اُس دور میں یہ طریقہ علاج انتہائی مہنگا تھا جسے وہ صاحب افورڈ نہیں کرتے تھے۔
اُنہوں نے ڈاکٹر کو بتایا کہ اُن کی معاشی حیثیت ایسی نہیں کہ وہ بائی پاس کروائیں جس پر ڈاکٹر نے اُنہیں روزانہ کی خوراک کے لیے ایک چارٹ دیا اور کہا اس خوراک پر سختی سے عمل کیجیے گا، وہ صاحب 24 سال بعد آج بھی اُس چارٹ پر سختی سے عمل کر رہے ہیں جسکی سرفہرست خوراک السی تھی۔

ویسے تو السی انسانی صحت پر بیشمار اچھے اثرات مرتب کرتی ہے مگر اس آرٹیکل میں ہم السی کے اُن فوائد کا ذکر کریں گے جو 5 ایسی دائمی بیماریوں میں فائدہ مند ہے جنکا ابھی تک میڈیکل سائنس میں کوئی مستقل علاج موجود نہیں۔
نمبر 1 کولیسٹرال

ہمارے جسم کو سیلز بنانے کے لیے کولیسٹرال کی ضرورت ہوتی ہے مگر اگر جسم میں اسکی مقدار بڑھ جائے تو یہ جہاں ذیابطیس کا باعث بنتا ہے وہاں ہائی بلڈ پریشراور دل کیساتھ ساتھ کئی اور دائمی بیماریوں کو جنم دیتا ہے اور اس بیماری کو جان لیوا بنا دیتا ہے۔
میڈیکل سائنس کی ایک تحقیق کے مُطابق وہ افراد جنکا کولیسٹرال لیول بڑھا ہُوا ہو اگر روزانہ 30 گرام السی کا پاوڈر 3 مہینے روزانہ استعمال کریں تو یہ اُن کے جسم میں ٹوٹل کولیسٹرال کو 17 فیصد کم کرتا ہے اور بُرے کولیسٹرال یعنی ایل ڈی ایل کو 20 فیصد تک نیچے لیکر آتا ہے۔
ایک اور تحقیق کے نتائج کے مُطابق روزانہ 10 گرام السی مسلسل ایک مہینہ استعمال کرنے والوں کے اچھے کولیسٹرال یعنی ایچ ڈی ایل میں 12 فیصد تک اضافہ نوٹ کیا گیا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ السی کولیسٹرال کو کم کرنے کے لیے ایک انتہائی مُفید غذا ہے کیونکہ اس میں غذائی فائبر کی ایک بڑی مقدار موجود ہوتی ہے جو معدے میں بائل سالٹ کیساتھ ملکر جسم میں موجود کولیسٹرال کو جگر کی طرف لیجاتی ہے جس سے جسم کا کولیسٹرال لیول کم ہوتا ہے۔
نمبر 2 بلڈ پریشر

جسم میں خاموشی سے پروان چڑھنے والی یہ خاموش قاتل بیماری نجانے کتنے لوگوں کو لقمہ اجل بنا چُکی ہے اور بیشمار کی زندگی کا سکون برباد کر رکھا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ السی ہائی بلڈ پریشر کو کم کرنے کے لیے ایک قُدرتی دوا ہے اور کنیڈا میں ہونے والی ایک ریسرچ کے نتائج کے مُطابق ایسے افراد جنہوں نے روزانہ 6 مہینے تک 30 گرام السی استعمال کی اُن کے سیسٹولیک اور ڈیاسٹولک بلڈ پریشر میں 10 mmHg اور 7mmHg کمی دیکھی گئی۔
ایسے افراد جو ہائی بلڈ پریشر کا شکار ہونے کے باعث ڈاکٹری میڈیسنز کا استعمال کرنے کیساتھ السی بھی کھاتے ہیں اُن میں قابو میں نہ آنے والی اس بیماری میں 17 فیصد تک ہائی بلڈ پریشر نیچے آتا دیکھا گیا۔
نمبر 3 بلڈ شوگر
انسان کو اندر ہی اندر سے کھوکھلا کرنے والی اس بیماری کا ذکر انسانی تاریخ میں سب سے پہلے 1552 قبل مسیح میں ایک مصری طبیب نے اپنی کتاب میں کثرت پیشاب کے نام سے کیا اور آج ہم جانتے ہیں کہ بار بار پیشاب آنا ذیابطیس کی ایک بڑی علامت ہے۔
ہمارے خون میں شوگر کی مقدار بڑھنے کی 2 بڑی وجوہات ہیں جن میں لبلبے کا انسولین پیدا نہ کرنا اور جسم کا انسولین پہچاننے سے انکار کر دینا شامل ہےاور میڈیکل سائنس کی ایک تحقیق کے مُطابق ہائی بلڈ شوگر کے مریض جو روزانہ 15 سے 20 گرام السی مسلسل ایک مہینہ استعمال کرتے ہیں اُنکے خون میں یہ شوگر لیول کو 8 سے 20 فیصد تک نیچے لیکر آتی ہے۔
خون میں شوگر کو کرنے کی یہ خصوصیت السی میں موجود غیر حل پزیر فائبر کی بدولت ہے اور ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ فائبر خوراک سے گلوکوز کو خون میں تیزی سے شامل ہونے سے روکتی ہے اور خون کے بڑھے ہُوئے شوگر لیول کو کم کرنے کے لیے انتہائی مُفید غذا ہے۔
نمبر 4 دل
ہارٹ اٹیک، دل کا فیل ہوجانا وغیرہ دل کی وہ بیماریاں ہیں جو پاکستان سمیت دُنیا بھر میں شرح اموات کی سب سے بڑی وجہ مانی جاتی ہے اور السی میں موجود اومیگا تھری فیٹی ایسڈ ہمارے دل کو مضبوط بناے میں اپنا ثانی نہیں رکھتے۔
السی میں الفا لینولیک ایسڈ جو کہ اومیگا تھری کی پودوں سے حاصل ہونے والی ایک قسم ہے کہ متعلق ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ دل میں خون لیجانے والی شریانوں میں کولیسٹرال کو جمنے نہیں دیتا اور شریانوں کو سوزش سے بچاتا ہے جس سے دل کی بیماریاں لاحق ہونے کا خدشہ 14 فیصد سے بھی زیادہ کم ہوجاتا ہے اور فالج کا خدشہ بھی کم ہوتا ہے۔
نمبر 5 کینسر
السی میں پودوں سے حاصل ہونے والا ایک خاص کیمیا لیگننز پایا جاتا ہے جسکی مقدار کسی بھی دُوسرے پودے میں موجود اس کیمیا سے 800 ٹائمز زیادہ ہے جو کہ کینسر کے علاج کے لیے انتہائی مُفید چیز ہے۔
ایک تحقیق کے مُطابق السی کا استعمال خواتین میں بریسٹ کینسر پیدا ہونے کا خدشہ 18 فیصد تک کم کردیتا ہے اور ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ کولن اور جلد کے کینسر کو پیدا ہونے سے بھی روکنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
نوٹ: اگر آپ السی کو اپنی خوراک میں شامل کرنا چاہتے ہیں تو اس کے فائدوں کو حاصل کرنے کے لیے کم از کم 3 مہینے مسلسل اسے استعمال کریں۔