ماں بچے کی پہلی درسگاہ ہے اور بچے کی تعلیم اور تربیت میں ماں کا کردار سب سے اہم ہوتا ہے مگر کُچھ باتیں ایسی ہیں جو باپ ماں سے زیادہ اچھے طریقے سے بچوں کو سمجھا سکتا ہے خاص طور پر بچہ اگر بیٹا ہو۔
بچے عام طور پر سکول میں خواتین اُساتذہ کی زیر نگرانی تربیت پاتے ہیں اور خواتین ہی کی زیر نگرانی رہتے ہیں جس سے اُن میں مردانہ علوم کا فُقدان ہوتا ہے، اس آرٹیکل میں اُن 8 باتوں کو شامل کیا جارہا ہے جو ایک باپ اپنے بچے کو ماں کی نسبت زیادہ اچھے طریقے سے سمجھا سکتا ہے۔
نمبر 1 بچے کو سمجھائیں کے جیتا کیسے جاتا ہے
باپ کو بچے کیساتھ ایسی گمیز کھیلنی چاہیے جس میں جیت کے لیے کوشیش اور لگن کی ضرورت ہو مثال کے طور پر تیر سے نشانہ بازی کی مہارت حاصل کرتے ہُوئےغلط نشانہ لگنا ایک عام بات ہے اورتیر انداز اپنی انہیں غلطیوں سے سیکھتے ہُوئے ایک ماہر نشانہ باز بنتا ہے، ایسے موقع پر ایک باپ بچے کو غلطی سے سیکھنے کا سبق اور غلطی سے مایوس نہ ہونے کا سبق بہترین طریقے سے سمجھا سکتا ہے۔
نمبر 2 اداب خواتین
اداب خواتین کے متعلق ماں بھی بچے کو سمجھا سکتی ہے مگر باپ ایک ایسی ہستی ہے جو اس معاملے میں بچے کی بہتر رہنمائی کر سکتا ہے اور یہ بہت ضروری ہے کہ بچہ خواتین کے متعلق تمام ضروری باتیں ٹی وی میڈیا اور انٹرنیٹ کی بجائے سیدھا باپ سے سیکھے۔
اپنے بیٹے کو اپنے ساتھ بازار لیکر جائیں اوراُس کی ماں کے لیے پُھول خریدیں، اور بازار میں خواتین سیلز پرسن اور بنک وغیرہ میں خواتین بنکرز کے ساتھ مہذبانہ طریقے سے گُفتگو کریں تاکہ بچے کی خواتین سے بات کرنے کی جھجک ختم ہو۔
نمبر 3 مردانہ طریقے سے محبت پر بات کریں
بڑھتے ہُوئے بچوں کیساتھ خاص طور پر Teenagers کیساتھ اپنی گُفتگو میں مُجبت کا ذکر کریں اور اُنہیں بتائیں کے آپ کو اُن کی ماں سے کیسے پیار ہُوا تھا اور اُنہیں سمجھائیں کے اس معاملے میں جلدی نہیں کرنی چاہیے اور زندگی میں بہترین ساتھی کی تلاش کے لیے صبر سب سے زیادہ ضروری ہے، اس طرح کی گُفتگو کرنے سے باپ اور بیٹے کا آپس میں ایک دوسرے پر اعتماد بڑھتا ہے اور بچہ اس طرح کی صورتحال میں باپ کا آگاہ کرتا ہے۔
نمبر 4 گر کر کیسے سنبھلنا ہے
ایک باپ ہی اس سبق کو سب سے اچھے طریقے سے سمجھا سکتا ہے کیونکہ گر کر سنبھلنا ہی زندگی میں کامیابی کے راستے کھولتا ہے، بچے سے اپنی زندگی کے تجربات کو شئیر کریں اور اُسے یہ بھی سمجھائیں کے رحمدلی ہرگز بُزدلی نہیں ہوتی۔
نمبر 5 دُںیا کو سمجھنے کے لیے بچے کی مدد کریں
اس کام کے لیے آپ کو اتنی محنت کی ضرورت نہیں، بچے کیساتھ مناسب وقت گزاریں اور اُس سے مختلف موضوعات پر بات کریں اور اُس کی ضرورتوں کو جانیں تاکہ اُسے احساس ہو کہ ماں کے علاوہ بھی کسی کااُس پر دھیان ہے جو مختلف انداز میں سوچتا ہے۔
نمبر 6 بچے کو نئی نئی چیزوں سے ہم اہنگ کریں
کُچھ باتیں ایسی ہوتی ہیں جن کی اجازت لڑکوں کو ماں سے کبھی نہیں ملتی اور ماں فوراً بچے کو منع کر دیتی ہے مثال کے طور پر جھولے کو تیز چلانے سے ماں منع کر دے گی مگر باپ بچے کو سپیڈ کی اس لذت سے روشناس ہونے دے گا۔
اسی طرح بچے کو پانی میں تیرنا وغیرہ اور دیگر دلچسپ چیزوں سے روشناس کروانا باپ کے لیے بہت آسان ہوتا ہے۔
نمبر 7 بچے کو مردانہ صلاحیتوں والے کام سیکھائیں
گاڑی کیسے ٹھیک کرتے ہیں، ٹائر کیسے بدلتے ہیں ، کیل کیسے گاڑتے ہیں، اور جوگاڑ کیسے پیدا کرتے ہیں وغیرہ وغیرہ، ایسے کام بچے کو ایک باپ ہی صحیح طریقے سے سمجھا سکتا ہے۔
نمبر 8 بچے ڈومیسٹک ورک کا ماسٹر بنائیں
ٹائی کیسے لگانی ہے، شیو کیسے کرتے ہیں ، کپڑے کیسے استری کرنے ہیں اورکسی بھی چیز کا جواب انٹرنیٹ سے کیسے تلاش کرنا ہے ایسی باتیں باپ بیٹے کو ماں کی نسبت باپ زیادہ اچھے طریقے سے سمجھا سکتا ہے۔